السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Tuesday, 19 September 2017

بھیک

ہمارے معاشرے میں اکثریت ایسے انسانوں کی ہے کہ گر کوئی غربت و افلاس کی ماری اور بھوک و پیاس سے سوکھ سڑ جانے والی عام سی شکل و صورت رکھنے والی عورت ہم سے جب اللہ کے نام پے مدد ( بھیک ) مانگے تو ہم اسکی چند ٹکوں سے مدد کرنے کی بجائے اسکی طرف دیکھے بغیر ہی دھتکار و پھٹکار اور جھڑک سا دیتے ہیں۔ ۔ ۔

اور گر کوئی قدرتی و خاندانی رنگ و روپ رکھنے والی مگر حالات و واقعات سے مجبور و بے بس ہو جانے والی گر ہم سے سوال ( بھیک مانگے ) کرے تو ہم پہلے سر تا پیر تک اسکے حسن و جمال کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ چہرے پے کمینی سی ہنسی سجا کے جھٹ سے کہتے ہیں " کتنے پیسے چاہیے، کتنے پیسے دوں، کتنے پیسے لو گی۔ ۔ ۔ وغیرہ وغیرہ

ہمارے ہاں امیری کی امیری سے لوگ اتنا و اسقدر فائدہ و نفع نہیں اٹھاتے جتنا فائدہ و نفع غریب کی غریبی سے اٹھاتے ہیں۔

Think n Join insaaniyat.

No comments:

Post a Comment