السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Sunday, 17 September 2017

نیٹ

میں نے جب نیٹ استعمال کرنا شروع کیا تو اپنے باپ سے چھپ کے استعمال کیا کرتا تھاکیونکہ ابّا جی کی نظر میں نیٹ ایک بری شے تھی پر میں کئی سال چھپ کے نیٹ استعمال کرتا رہا ، چھپنے سے مراد یہ کہ ابّا کو پتا نا چلنے دیا کہ میں نیٹ استعمال کرتا ہوں، پھر ایک وقت آیا کہ جب میں پاکستان آ گیا اور ابّا جی سعودیہ میں ہی رہے اور پھر ابّا نے خود کہا کہ فون پے پیسے زیادہ لگتے ہیں تو تم Skype یا Imo پے بات کیا کرو، مطلب کل تک جس شے کو میرے والد غلط سمجھ رہے تھے پھر وقت پڑنے پے وہ ٹھیک اور صحیح ہو گئی۔ ۔ ۔!!!

بعض دفعہ جو شے والدین کے دور میں نہیں ہوتی اور اولاد کے دور میں آتی ہے تو کچھ والدین اس بات و شے کو اولاد کے لیے بری اور خطرناک تصور کرتے ہوئے اولاد کو اس بات و شے سے دور رکھتے ہیں ، ایسے میں ہوتا کیا ہے کہ اولاد وہ کام کرتی تو ضرور ہے پر والدین سے چھپ چھپا کر، جب کہ والدین کو وقت و ضرورت اور اپنے حالات کے تحت اولاد کو اس بات کی آگاہی دینے اور اس شے کے اچھے  برے پہلو بتا سمجھا کے اسکا استعمال کرنے کی اجازت دے دینی چاہیے۔

پر کچھ والدین میرے والد صاحب کی طرح کے بھی ہوتے ہیں جو اولاد کی نفسیات اور وقت کی ضروریات کو سمجھ کے انہیں سیدھی راہ پے چلا اور لگا کے اولاد کو اپنے قریب کرنے کی بجائے اولاد پے حد سے زیادہ بے جا و بلا وجہ و خواہ مخواہ کی سختی اور  رعب و دبدبہ قائم کرکے اولاد کو خود سے دور کر دیتے ہیں اور وہ دوری میرے اور میرے والد کے درمیان آج بھی قائم ہے

پہلا سوال کہ آپ نے آپ نے نیٹ کب استعمال کرنا شروع کیا؟ کیا آپ کے والدین کو پتا تھا آپکا نیٹ استعمال کرنا؟ اور اگر نہیں تو کن وجوہات کی بنا پے آپ نے اپنا نیٹ کا استعمال کرنا اپنے والدین سے چھپا کے رکھا؟

دوسرا سوال: کہ والدین کو کیا اپنی اولاد کو نیٹ استعمال کرنے دینا چاہیے؟ اگر ہاں تو کیا انہیں خود نیٹ کی اچھائی و برائی بتائے بغیر استعمال کرنے دے دیا جانا چاہیے؟ اور اگر والدین اولاد کو نیٹ استعمال نہیں کرنے دیتے تو ایسے میں کیا اولاد واقعی میں نیٹ کا استعمال نہیں کرے گی؟

No comments:

Post a Comment