السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Tuesday, 17 October 2017

بیزار

انسان دو صورتوں میں زندگی سے مایوس اور بیزار رہتا ہے

پہلی یہ کہ کسی بڑے گناہ کبیرہ میں گرفتار رہتا ہے ایسا کبیرہ گناہ جو اسکی عادت و مجبوری بن جاتا ہے جسے چاہ کے بھی وہ چھوڑ نہیں پاتا ہے جس کی وجہ سے ضمیر اسے ملامت کرتا رہتا ہے اور انسان گناہ اور ضمیر کے درمیان جلتا اور سلگتا رہتا ہے اسی وجہ سے زندگی سے مایوس اور بیزار بیزار سا رہتا ہے

دوسری وجہ یہ ہے کہ ایک انسان سالوں سے کسی انسان، بات،خواہش، شے یا کسی منزل کو پانے اور حاصل کرنے کی اپنی سی کوشش اور سعی کرتا آ رہا ہو پر اپنے کسی ایک مقصد  میں بھی مکمل طور پے کامیابی حاصل نا کر پایا ہو ، زندگی کے ہر میدان میں مسلسل ناکامیوں کا سامنا کرتا آیا ہو تو ایسا انسان بھی جیتا تو ہے مگر مایوسی اور بیزاری کی سی زندگی کو بے دلی سے جیتا رہتا ہے یہ سوچ کر " کہ آخر کبھی تو زندگی ختم ہو ہی جائے گی اور سب آزوئیں اور تمنائیں بھی ایک زندگی کے ساتھ ہی ختم ہو جائیں گی۔

No comments:

Post a Comment