میں عورت کے خراب ہونے یا اسکے کردار میں بگاڑ کے پیدا ہونے کے پیچھے دو افراد کا ہاتھ سمجھتا ہوں پہلا یہ کہ لڑکی کے والدین کی لاپروائی ہوتی ہے اور پھر اسکے بعد اسکے شوہر کی، انہی دو رشتوں کی لاپروائی و غفلت ، بے حسی و بے اعتنائی کی وجہ سے عورت کے کردار میں بگاڑ آتا ہے اور اگر عورت کا کردار خراب ہوتا ہے تو پہلے قصور وار والدین ہوتے ہیں پھر چاہے ماں کی غفلت و لا پروائی ہو یا پھر باپ کی طرف سے ڈھیل و چھوٹ ہو اور گر والدین اپنی زمہ داری ایمانداری سے نبھا کے اسے دنیا کے ہر شر سے بچا کے اسکے شوہر کے حوالے کرتے ہیں اور اسکے بعد پھر اگر لڑکی کے کردار میں کوئی خرابی آتی ہے تو اسکا زمہ دار صرف اور صرف اسکا شوہر ہوتا ہے
اور خدانخواستہ والدین بیٹی یا شوہر بیوی کے معاملے میں کہیں کمی و کوتاہی کرتا ہے اور لڑکی کا کردار خراب ہو جاتا ہے تو والدین اور شوہر سارا ملبہ اور قصور لڑکی پے ڈال کے اسے بدکارہ کا خطاب دے کے اپنا دامن جھاڑ کے خود پاکدامن بن جاتے ہیں۔
وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثے یکدم نہیں ہوا کرتے
No comments:
Post a Comment