آج جب میں الیکٹرونک و پرنٹ میڈیا و سوشل میڈیا پے انسانوں کی مسخ شدہ لاشیں دیکھتا ہوں تو بے اختیار مجھے فرشتوں کی وہ بات یاد آ جاتی ہے کہ
سورۃ البقرۃ، آیت نمبر 30
وَاِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلٰٓئِكَةِ اِنِّيْ جَاعِلٌ فِى الْاَرْضِ خَلِيْفَةً ۗ قَالُوْٓا اَتَجْعَلُ فِيْهَا مَنْ يُّفْسِدُ فِيْهَا وَيَسْفِكُ الدِّمَآءَ ۚ وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِكَ وَنُقَدِّسُ لَـكَ ۗ قَالَ اِنِّيْٓ اَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُوْن
َ
"پھر ذرا اس وقت کا تصور کرو جب تمہارے رب نے فرشتوں سے کہا تھا کہ میں زمین میں ایک خلیفہ بنانے والا ہوں انہوں نے عرض کیا: " " کیا آپ زمین میں کسی ایسے کو مقر ر کرنے والے ہیں، جو اس کے انتظام کو بگاڑ دے گا اور خونریزیاں کرے گا آپ کی حمد و ثنا کے ساتھ تسبیح اور آپ کے لیے تقدیس تو ہم کر ہی رہے ہیں فرمایا: میں جانتا ہوں جو کچھ تم نہیں جانتے"
اب بس یہ جاننا چاہتا ہوں " کہ آخر ربّ رحمان وہ کیا جانتا ہے جس کی بنا پے انسان کے شر و فساد پھیلانے اور خونریزیاں کرنے کے بعد بھی انسان کو تخلیق کر دیا اور فرشتوں کو بھی ماننا پڑا کہ بیشک ہمارے ربّ رحمان جو تُو جانتا ہے ہم وہ نہیں جانتے۔ ۔ ۔
No comments:
Post a Comment