السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Friday, 17 January 2020

احساس

ایک روم میٹ سال بھرے سے وقت بے وقت اپنی من مرضی سے موبائل پے اونچی آواز میں گانے فلمیں چلاتا آ رہا تھا آج جب میرے صبر کی حد ختم ہوئی تو میں نے اسی کے انداز میں اونچی آواز میں گانا چلانا تھا کہ تو تھوڑی سی جھڑپ ہو گئی اسکا کہنا تھا کہ اونچی آواز میں گانا کیوں چلایا ہے...

ایک اور دوست نے بتایا کہ میں کسی کے پاس اسکے دفتر ملنے گیا تو بڑی شان بے نیازی سے اس نے دونوں ٹانگے ٹیبل کے اوپر رکھ دی جو میرے منہ سے باکل قریب تھی، میں نے بھی فوراً اسی کے انداز میں دونوں ٹانگیں ٹیبل پے رکھ دی تو وہ بولا او سوری مجھے احساس نہیں ہوا۔۔۔

نوٹ: پہلی بات کہ لوگوں کو انہی کے انداز میں ملو تو برا کیوں مان جاتے ہیں؟

دوسری بات کہ جب تک کسی کو احساس نا دلاؤ تو اُسے خود احساس کیوں نہیں ہوتا؟

تیسری بات، دوسروں کی جو بات ہمیں بری لگتی ہے ہو بہو وہی بات آخر ہم دوسروں کو کیوں دیتے ہیں؟

وقاص

No comments:

Post a Comment