میری فطرت میں شامل ہے کہ مجھ سے غیر فطری، غیر اخلاقی اور غیر شرعی کسی قسم کا کوئی بھی کام جانے انجانے میں ہو جائے تو میں کئی کئی دن خود سے نفرت کرتا رہتا ہوں، خود سے ہی بھاگتا رہتا ہوں، خود کا سامنا نہیں کر پاتا اور غلطی سے بھی آئینے کے سامنے آ جاؤں تو آئینے میں خود کو نہیں دیکھتا
میں یہ سوچتا ہوں کہ کوئی بھی غیر فطری،غیر اخلاقی و غیر شرعی کام کے ہو جانے پے میں جب خود کا سامنا کرنے سے کتراتا اور خود سے بھاگتا رہتا ہوں تو روز آخرت ربّ رحمان کے سامنے کیسے اور کس منہ سے پیش ہونگا؟ کیسے ربّ رحمان کا سامنا کر پاؤں گا؟
بس دل چاہتا ہے کہ موت کے بعد میں کیسی ایسی دنیا اور ایسی جگہ چلا اور بھیج دیا جاؤں جہاں میں صحیح معنوں میں انسانیت سے بھرا انسان ، مسلمانیت سے بھرا مسلمان اوت اور مومنیت سے بھرا مومن بن سکوں اور پھر مجھے موت دی جائے اور میں ربّ رحمان کے حضور سرخرو ہو سکوں اور ربّ رحمان بھی میری طرف نظر التفات فرمائے اور مجھ سے بھرپور راضی و خوش ہو جائے
کاش۔ ۔ ۔کاش۔ ۔ ۔ کاش۔ ۔ ۔ کہ ایسا ہی ہو جائے۔آمین۔
No comments:
Post a Comment