السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Thursday, 9 November 2017

ہم کلامی

میں ایک عرصے تک بلکہ یوں کہہ لو کہ بچپن سے لے کے آج تک اپنی ہر قسم کی فیلنگز کو چھپاتا آیا ہوں کچھ شرم و حیا اور کچھ وہی بات کہ لوگ میرے بارے میں کیا سوچیں گے، کیا رائے قائم کریں گے، اچھا یا برا کہیں گے اور اس جیسی ان گنت باتیں زہن میں گردش کرتی رہتی تھی اور میں اپنی ہر بات کو من میں دبائیں خود سے اور خدا سے ہم کلام ہوتا آیا ہوں۔ ۔ ۔اور یہ سلسلہ آج بھی قائم ہے اور خود سے اور خدا سے یہ رشتہ ان شاءاللہ مزید بہتر اور مظبوط ہو گا، میں بڑا تو ہو گیا پر شائد من سے آج بھی ایک چھوٹے بچے جیسا ہوں جسے ہر بات کہنے میں مشکل پیش آتی ہے جو بچے کے جیسا اظہار و اقرار کرنے میں کمزور سا رہتا ہے

پر اب آ کے حالات اور وقت کی مار کھا کھا کے اپنی من کی ہر بات کو Share کرنے لگا ہوں یہ سوچتے ہوئے کہ وقاص تُو کیا ہے یہ تُو جانتا ہے اور اس سے بڑھ کے تیرا ربّ رحمان تجھے تجھ سے زیادہ بہتر جانتا ہے پھر لوگ کیا اور کیسے سوچتے ہیں انہیں سوچ لینے دے انکی سوچ سے نا تو تُو اچھا بن جائے گا ناہی برا ۔ ۔ ۔

کیا آپ بھی اپنے من کی باتوں کو چھپاتے ہیں یا میری طرح خود سے اور خدا سے ہم کلام ہوتے ہیں یا پھر کھل کے ایک حد اور دائرے میں رہ کے بیان کرتے ہیں؟

No comments:

Post a Comment