السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Monday, 6 November 2017

حقوق

جو شادی شدہ جوڑے ہیں اگر شوہر بیرون ملک ہے تو شوہر کا فرض بنتا ہے کہ بیوی کی دلجوئی کرتا رہے رابطے میں رہے ، بیوی کو اپنی محبت کا احساس دلاتا رہے اور اسکا مناسب نان و نفقہ پورا کرتا رہے ایسے میں آس پاس و محلےدار میں سے کوئی غیر محرم مرد بیوی کو کتنا ہی بھٹکا، بہکا اور پھسلا لے مگر بیوی شوہر کی محبت میں ہی سرشار رہتی ہے اور کسی غیر محرم کے لاکھ بھٹکانے اور بہکاوے میں نہیں آتی ہے ناہی غیر مرد میں دلچسپی لیتی ہے، گر شوہر خود پاک رہنے کے ساتھ ساتھ بیوی کے ساتھ مخلص رہے گا تو قدرت کے قانون کے تحت بیوی بھی خود بخود پاک رہنے کے ساتھ ساتھ شوہر سے مخلص رہے گی

پر جو شوہر بیرون ملک میں رہتے ہیں اور وہ نا بات کرتے ہیں،نا رابطہ نا ہی بیوی کو اپنی محبت کا احساس دلاتے ہیں اوپر سے سالہا سال بلاوجہ و بنا مجبوری کے ملک سے باہر رہتے ہیں تو ایسے میں بیوی نا چاہتے ہوئے بھی کسی غیر محرم مرد میں خود بخود دلچسپی لینے لگتی ہے خود ہی ناجائز اور غیر شرعی مراسم جوڑتی،بناتی اور بہکتی و بھٹکتی چلی جاتی ہے، گر شوہر ناپاک رہنے کے ساتھ ساتھ بیوی سے مخلص نہیں رہے گا تو اسی قدرت کے قانون کے تحت بیوی بھی ناپاک رہنے کے ساتھ ساتھ شوہر سے مخلص نا نہیں رہے گی۔

اور گر بیرون ممالک میں رہنے والے شوہروں میں سے گر کسی کی بیوی بہک یا بھٹک گئی ہو تو غیرت کھا کے اسے مارنے یا قتل کرنے سے پہلے عقل و شعور کے ناخن لیتے ہوئے اپنے کردار و گفتار پے ایک نظر ڈال لے " کہ اسکی بیوی کے بہکنے اور بھٹکنے میں اسکا اپنا ہاتھ تو نہیں،اپنی خود غرضی و لاپروائی تو نہیں۔

نوٹ: پوسٹ کا مقصد فقط اتنا ہے کہ بیوی کے حقوق کی حفاظت کرو تاکہ بیوی تمہارے حقوق کی حفاظت کرے۔

No comments:

Post a Comment