ضرب المثل ہے " کہ گدھا/ گدھی کیا جانے ادرک کا سواد" پر بعض دفعہ ہم واقعی میں کسی گدھے / گدھی کو ادرک کا زائقہ چھکوا کے ہی دم لیتے ہیں پھر چاہے چھکنے کے بعد الٹی کرکے وہ ادرک ہمارے منہ پے ہی کیوں نا تھوک دے پر ہم اسے ادرک کا سواد چھکوانے کے درپے ہوئے رہتے ہیں
نہیں سمجھے۔ ۔ ۔ تو سمجھائے دیتا ہوں کہ گدھے / گدھی طبیعت و مزاج رکھنے والے انسان کے ساتھ گدھا/ گدھی نہیں بنا جاتا بلکہ کنارہ کیا جاتا ہے۔
کیا سمجھے۔ ۔ ۔
No comments:
Post a Comment