The Message
انسان تحفے انہی کو دیتا ہے جو پہلے سے ہی مالدار ہوتے ہیں جنہں تحفوں کی ضرورت نہیں ہوتی ہے ، انسان مالدار کو تحفہ دیتے ہی اسی سوچ و نیت سے ہیں کہ ہمارے دئیے گئے تحفے کے بدلے میں کل کو ہمارا بھی کوئی چھوٹا و بڑا کام پورا کر دیا جائے گا جو دراصل ہمارا تحفہ ہی ہو گا
بیشک حقیقی تحفہ تو وہ ہے جو بنا کسی لالچ و حرس اور بنا کسی غرض و مقصد کے دیا جائے اور بہترین تحفہ تو وہ ہے جس میں دنیاوی اغراض نا ہو بلکہ انسانیت اور ربّ رحمان کی رضا و خوشنودی کا عنصر شامل ہو
ایسی سوچ و فکر سے کسی مستحق و حقدرار اور نادار و پریشان حال انسان کو دئیے گئے تحفے کے بدلے ربّ رحمان انسان کو وہ وہ اور وہ وہ تحفے عطا و عنایت کرتا ہے کہ جہاں انسان کی عقل دنگ رہ جاتی ہے اور وہاں وہاں سے انسان کو تحفے ملتے ہیں جہاں سے انسان کو کچھ بھی ملنے کی امید و توقع نہیں ہوتی اور جہاں سے کچھ ملنے کا وہم و گمان تک نہیں ہوتا اور بیشک اصل و حقیقی تحفہ یہی ہے کہ انسان کو ربّ رحمان کی رضا و خوشنودی حاصل ہو جائے جس کے بعد انسان کو کچھ ملے نا ملے انسان خوش اور مطمئن رہتا ہے۔
Think n join insaaniyat
www.facebook.com/insaanorinsaaniyat
waqas
No comments:
Post a Comment