زندگی نا ملے تو یہی دکھ ہوتا ہے کہ ملی ہی نہیں پر زندگی ملتے ملتے رہ جائے یا مل کے فوراً بچھڑ و بکھر جائے تو وہ دکھ برداشت سے باہر ہوتا ہے
پھر سوچتا ہوں زندگی میں سب کو سب کچھ ہر وقت ملتا رہے اسکا نام بھی تو زندگی نہیں ہینا۔ ۔ ۔پھر خود ہی جواب دیتا ہوں کہ کم سے کم ایک بار ملے تو سہی۔ ۔ ۔ پھر خود ہی سوال و جواب میں جواب ملتا ہے۔ ۔ ۔کہ کچھ انسانوں کو اسی جہاں میں اور کچھ کو اگلے جہاں زندگی ملتی ہے
اور اگر تجھے اس جہاں زندگی نہیں مل کے دے رہی تو پھر انتظار کر اس زندگی کا جو تجھے اگلے جہاں ملے گی۔ ۔ ۔
اور زندگی میں بہت سی باتوں،کاموں اور چیزوں کے ملنے کے انتظار میں ایک " زندگی کے مل جانے " کا انتظار بھی شامل کر کے انجانے وقت تک ملنے کے انتظار میں انتظار کرنے لگا ہوا ہوں۔ ۔ ۔
No comments:
Post a Comment