میں نے جب جب جس جس چیز،جس جس شے،جس جس بات اور جس جس قسم کے انسانوں سے نفرت کی تب تب حالات و واقعات اور قسمت نے وہ وہ چیزیں وہ وہ شے ، وہ وہ باتیں اور ان ۔ ۔ !! ان ۔ ۔ ۔!! انسانوں کو مجھ سے اور مجھے ان سے اتنا ہی قریب تر کر دیا
اور میں نے جب جب ،جس جس چیز،جس جس شے،جس جس بات اور جس جس قسم کے انسانوں سے محبت کی تب تب حالات و واقعات اور قسمت نے وہ وہ چیزیں،وہ وہ شے، وہ وہ باتیں اور ان ۔ ۔ ۔ ان ۔ ۔ ۔ انسانوں کو اتنا ہی مجھ سے چھین کے دور تر کر دیا۔ ۔ ۔
پر اس سب کے بعد حالات و واقعات اور قسمت نے یہ ضرور باور کروا دیا " کہ ائے انسان تُو دنیا میں جزا کے لیے نہیں سزا کے طور پے بھیجا گیا ہے اور سزا میں صعبتیں اور مصیبتیں ہوا کرتی ہیں ناکہ سزا میں خوشیاں اور آسائیشیں ملا کرتی ہیں اور ائے انسان ندگی اس کا نام نہیں جو تُو چاہتا اور مانگتا ہے بلکہ زندگی تو اسکا نام ہے جو ہم حالات و واقعات اور قسمت تجھے دیتے ہیں اور انسان کچھ پا اور حاصل کرکے اتنا کچھ نہیں سیکھتا جتنا کچھ نا پا کے اور کچھ نا حاصل کرکے سیکھتا اور سمجھتا ہے ، ہاں اسی کا نام زندگی ہے اور زندگی کا نام سمجھوتا ہے۔
No comments:
Post a Comment