زندگی انسان کو زندگی جینے کے لیے تین بار موقع دیتی ہے اور جو تین موقع ملنے کے بعد بھی زندگی کو زندگی نا بنا پائے،خود کو بنا،سنبھال اور زندگی کو سنوار نا پائے تو پھر زندگی تو نہیں آتی البتہ زلت رسوائی اور جگ ہنسائی ضرور آتی ہے اور جب زلت و رسوائی اپنی انتہا کو چھوتی ہے تو موت آ کے گلے لگا لیتی ہے
اور وہ بڑا عقلمند و باشعور انسان ہوتا ہے جو پہلا و دوسرا موقع ملنے پے خود کو اور زندگی کو سنوار لیتا ہے اور زندگی میں تیسرا موقعے کی نوبت سے پہلے ہی سنبھل و سدھر جاتا ہے۔
No comments:
Post a Comment