کچھ نصیحتیں ان لڑکیوں کے لیے جنکو اپنا گھرچھوڑ کے سسرال جانا ہے ..
پلیز صرف سمجھنے کے لیے ... شادی شدہ لوگ اپنے جذبات پے قابو رکھیں . شکریہ
ہر ماں باپ کی سب سے بڑی خواہش یہی ہوتی ہے کہ وہ اپنے جگر کے ٹکڑے کو کسی اچھی فیملی کسی اچھے لڑکے کے ساتھ منسوب کریں اور جب ایسا ہو جاتا ہے تو ان کا دل دوسرے وسوسوں میں گھرنے لگتا ہے ۔لخت جگرکی شادی ایک بہت بڑا امتحاں ہے جس میں غم اورخوشی دونوں عنصر موجود ہوتے ہیں ۔والدین بہن بھائی اور سہیلیاں سب اسے آنسووں کی برسات میں رخصت کرتی ہیں ۔اس وقت ان کی زبان پر ایک ہی دعا ہوتی ہے اے اللہ اسے تمام خوشیاں دینا کہ سدا سہاگن رہے اپنے گھر میں خوشحال زندگی بسر کرے ۔سسرال والوں کی آنکھ کا تارا بنی رہے ۔دعاوں کی سوغات کے ساتھ سسرال جانے والی لڑکی کی ذمے داری بھی بڑھ جاتی ہے ۔اسے خود کو مکمل طور پر بدلنا پڑتا ہے ایک لڑکی اپنے میکے میں اگرخوب شوخ طبیعت کی مالک ہے تو سسرال میں اسے اپنے مزاج کی اس شوخی پر قابو پانا ہوتا ہے ۔ایک خوشحال زندگی کے لے ضروری ہے کہ وہ وقت سے پہلے اندازہ لگالے کہ سسرال والے کسیے ہیں۔اس گھر کا ماحول کیسا ہے ؟رہن سہن کیا ہے ؟کتنے افراد ہیں اور کون کس مزاج کا ہے ؟شوہر کا مزاج کیسا ہے ؟اگر سسرال والوں کا مزاج اچھا ہے ۔سب ملنسار ہیں ،خوب ہنستے ہنساتے ہیں ، خوش مزاج ہیں تو ہرلڑکی ایسے ماحول میں گزارہ کر سکتی ہے ، لیکن اگر وہ سب ہر کام ایک حد میں رہ کر کرنے کے عادی ہیں تو لڑکی کو بھی اپنا مزاج تھوڑا تبدیل کر لینا پڑے گا ۔سسرال والے اگر کم گو ہیں ،تو لڑکی کو بھی اپنی زبان اورمزاج پر قابو رکھنا ہوگا۔شوہر کے مزاج میں غصہ ہے تواس وقت نہ تو شوخیاں کرنا چاہیے اور نہ ہی خود اپنا غصہ ظاہرکر نا چاہیے ۔خاموش رہنا ہی ضروری ہے ۔بعد میں جب موڈ خوشگوار ہو جائے تو نہایت نرمی اور پیار سے غصے کی وجہ معلوم کرنا چاہیے ۔بیوی کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ سب سے زیادہ اپنے شوہر پر توجہ دے اوراس کا کہنا مانے فرمانبردار رہے ۔ شوہر جب اول روز سے ہی بیوی کو فرمانبردار پائے گا تو وہ خود بھی وفا دار رہے گا۔ یاد رہے کہ آپ کو صرف شوہر کے ساتھ ہی نہیں رہنا بلکہ اس کے پورے گھر کے ساتھ رہنا ہے ۔ آپ کو نہ صرف شوہر کی پرواہ کریں گی تو باقی گھر والوں سے آپ کےتعلقات متاثر ہوسکتے ہیں۔آپ کو نہ صرف شوہر سے بلکہ اس کے تمام گھر والوں سے بنا کر رکھنے کی ضرورت ہے ۔شادی کے بعد بہت کچھ دیکھنا پڑتا ہے ۔ماں باپ کے گھر لڑکی بہت آزاد ہوتی ہے ۔اسے اپنے فیصلوں میں خود مختاری حاصل ہوتی ہے ۔اپنی مرضی سے کھانا پینا سونا جاگنا ہوتا ہے جب کہ شادی کے بعد ایسا نہیں ہوتا اور ہونا بھی نہیں چاہیے ۔جب آپ ایک نئے ماحول میں آئی ہیں توخود کو اس ماحول کا عادی بنانے کے لے بھر پور کوشش کریں ۔بہت سی لڑکیاں شادی کے بعد ہر بات میں سسرال کے لیے یہاں کا لفظ استعمال کرتی ہیں۔مثلا ہمارے یہاں تو یہ نہیں ہوتا یا ہماری امی کے گھر تو سالن دوسرے طریقے سے بنتا ہے ۔میں تویہاں یہی سب دیکھ رہی ہوں ۔ان الفاظ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آپ سسرال والوں سے غیریت برت رہی ہیں ۔اپنی سسرال کی طرف سے ہر اس جائز تقریب میں شرکت کریں جس میں سسرال والے آ پ کی شمولیت چاہتے ہیں ۔ہر شخص سے خلوص سے ملیں سب کے نام اور رشتے یاد درکھنے کی کوشش کریں۔ سب سے گھل مل جائیں اگر کوئی آپ کی ساس یا نند سے ملنے آتا ہے تو آپ اس کو برابر کی عزت دیں ۔ساس کی رشتہ دار خوا تین سے احترام سے ملیں۔نندوں کی سہیلیوں سے اپنی سہیلیوں کی طرح ملیں ۔آپ سلام دعا اچھے طریقے سے کر کے ان کی خاطر تواضح کا بندوبست کریں۔اس سے آنے والے پر بہت اچھا اثر ہو گا ۔اگر آپ کی سسرال کی طرف سے کوئی تحفہ آپ کو ملتا ہے وہ خوشی خوشی قبول کریں، آپ کو پسند نہ بھی آئے تو بھی دینے والے کا شکریہ ادا کریں ۔آپ کو کوئی جوڑا ملا ہے تو اسے استعمال کریں ۔کوئی سجاوٹ کی چیز دے تو اسے اپنے کمرے میں سجائیں ۔اگر کوئی شے آپ کو واقعی پسند آجائے تو دل سے تعریف کریں ۔کچھ لڑکیاں ہر معاملے میں اپنی ناپسندگی کا اظہار کرتی ہیں اس طرح ا ن کو صرف برا کہنے والا ہی سمجھ لیا جاتاہے اوراگر واقعی کسی معاملے میں ناپسندگی کا اظہار کریں تو کوئی انہیں اہمیت نہیں دیتا کہ یہ تو ہر وقت یہی بولتی ہے جس پر ان کو برا محسوس ہوتا ہے کہ ہماری توکوئی اہمیت ہی نہیں ہے۔اپنے آپ کو سسرال کے ماحول میں ڈھال لینا ہی اچھی لڑکی کا کام ہے ۔عموما خواتین اپنے میکے کی تقریبات میں تو دل کھول کر خرچ کر نا پسند کرتی ہیں جب کہ سسرال کی تقریب میں واجبی سی دلچسپی کا مظاہرہ کرتی ہیں جس کی وجہ سے شوہر کی نظر میں ان کا مقام بلند نہیں ہو پاتا ۔دونوں طرف کے رشتوں میں توازن کرنا سکھائیں۔قسمت سے آپ کو اچھی سسرال مل گئے ہیں تو اس کی قدر کریں ۔اگر خدا نخواستہ سسرال والے اچھے نہیں تو صبر سے کا م لیں۔انشاءاللہ زندگی میں آگے چل کر آپ ہی سکون کو محسوس کرسکیں گی۔اللہ سبحانہ تعالی ہر لڑکی کے بہترین نصیب فرمائیں آمین ثم آمین(((
ایکبار درود پاک پڑھیں
No comments:
Post a Comment