السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Sunday, 12 March 2017

جینا اور مرنا

انسان مسلسل ایک کے بعد ایک دکھ درد کو سہنے اور گزرنے کے بعد جب دکھ درد سے بھری کہانیاں پڑھ پڑھ کے اور دکھ درد سے بھرے ڈرامے اور فلمیں دیکھ دیکھ کے جہاں انسان پتھر سے موم ہوتا ہے حیوانیت سے انسانیت کا سفر کرتا ہے وہیں انسان احساسات و جذبات میں اتنا اور اس قدر کمزور ہو جاتا ہے کہ کسی بھی اپنے پرائے کا دکھ درد پڑھتا دیکھتا اور سنتا ہے تو بے اختیار ہو کے بے اختیار آنسوؤں کا دریا بہانے لگتا ہے اور بعض دفعہ تنہائی میں  بیٹھے بیٹھے کسی وجہ یا بلاوجہ خود بخود ہی آنسو بہانے لگتا ہے اور حیوان نما انسان پھر ایسے احساسات و جذبات میں کمزور انسان کی کمزوری سے ناجائز فائدہ اٹھاتا ہے اور اس کے بعد دو کام ہوتے ہیں ایسا انسان یا تو حیوان نما انسانوں کے ہاتھوں خود کو لٹوا کے بار بار مر  مر کے مرتا رہتا ہے یا پھر ایک بار مر کے دنیا میں جینا سیکھ جاتا ہے۔

No comments:

Post a Comment