انسان دنیا میں ہر ہر دنیاوی شے کی کوالٹی دیکھتا بھالتا اور پرکھتا پھرتا ہے پر اپنے اندر موجود انسانیت کی کوالٹی کو بھول جاتا ہے، اپنے اندر موجود انسانیت کی کوالٹی کو بڑھانے کی بجائے دن بدن گھٹاتا چلا جاتا ہے
یہی انسان ہر ہر شے کی سالہا سال کی گارنٹی مانگتا پھرتا ہے پر اگر اسی انسان سے کہہ دو کہ میں آپ سے فقط ایک سال انسانیت پے پورا پورا چلنے کی گارنٹی مانگتا ہوں، کیا آپ فقط ایک سال انسانیت کے ناتے میرے ساتھ انسانیت کے عین مطابق چل اور رہ سکتے ہیں تو وہ انسان آپکو گارنٹی نہیں دے پائے گا بلکہ آئیں بائیں شائیں اور ٹائیں ٹائیں کرنے لگے گا، یقین نا آئے تو کسی سے کہہ اور آزما کے دیکھ لیں۔۔
ائے انسان! تُو دنیاوی اشیا کو بناتے وقت تو انکی کوالٹی کو مدنظر رکھتا اور گارنٹی دیتا اور لیتا پھرتا ہے تو جو خالق و مالک نے تیرے اندر انسانیت کی کوالٹی رکھ چھوڑی ہے اس پے پورا پورا چلنے اور قائم رہنے کی دوسرے انسانوں کو گارنٹی کیوں نہیں دیتا ہے۔۔۔!!
وقاص
No comments:
Post a Comment