ہم میں سے بہت سے انسان بہت سی بری باتوں اور گناہوں سے توبہ کرتے رہتے ہیں پر پھر کچھ لمحوں، دن اور وقت بعد ہم پھر وہی بری بات یا گناہ دوہرا رہے ہوتے ہیں کیونکہ ہم بری بات اور گناہ کرنے کی اصل وجہ و سبب کو ختم نہیں کر پاتے ہیں اور انسان اپنی کچھ باتوں کو جانتے بوجھتے ہوئے بھی ٹھیک یا ختم نہیں کر پاتا ہے، ایسے میں اُسے کسی " بہت اپنے" کی ضرورت ہوتی ہے، وہ اپنا جو اسے اسکی زات سے بھی زیادہ جانتا و سمجھتا ہو، وہ اپنا۔۔۔جو برائی و گناہ ، کمی و کوتاہی کی اصل وجہ و سبب کو ختم کرنے میں اسکی لمحہ بہ لمحہ مدد کرتا ہو تو انسان پھر سے زندگی و خوشی کی طرف لوٹنے اور پلٹنے لگتا ہے اور ایک دن وہ توبہ کرنے سے ہی توبہ کر کے پاک و صاف و شفاف زندگی بسر کرنے لگتا ہے۔
اپنا وہی ہے جس سے ہمیں اپنائیت و انسانیت ملتی ہے ورنہ باقی سب رسمی رشتے ناتے ڈھکوسلے ہیں پھر بھلے وہ خون کے رشتے ہی کیوں نا ہوں۔
وقاص
No comments:
Post a Comment