جیسا کہ آجکل روز کوئی نا کوئی کسی نا کسی بچے کے ساتھ ظلم و زیادتی کا کیس سامنے آ رہا ہے
دنیا کے کسی بھی کونے میں کسی بچے/بچی یا کسی لڑکی سے ظلم و زیادتی ہوتی ہے تب ایسے میں اس بچے/بچی یا لڑکی کے والدین یا بہن بھائی دیکھ کے یا اسکی پکار سن لیں تو اپنے عزیز کی مدد کو فوراً پہنچتے اور اسے اس ظالم سے بچاتے ہیں
آپ سب اہل علم سے مودبانہ سوال ہے اور سوال یہ ہے کہ جب ایک انسان اپنے عزیز کے ساتھ ظلم و زیادتی ہوتے دیکھ کے یا سن کے فوراً اسکی مدد کو پہنچتا ہے تو جو خالق مالک جو اپنے بندے کی شے رگ سے قریب ہے جو اپنے ہر بندے کی ہر بات سے باخبر علیم و خبیر ہے جو ہر بندے کی ہر ہر حرکت کو دیکھ اور سن رہا ہے تو اس مظلوم بچے/بچی یا لڑکی کی مدد کیوں نہیں کرتا، انکی پکار کیوں نہیں سنتا، انکو اس ظالم سے کیوں نہیں چھڑواتا اور آزاد کرواتا؟
نوٹ: اب کوئی یہ مت کہے کہ ہر اچھائی برائی کا صلہ آخرت میں ملے گا، وہاں ہر ہر معاملے کا حساب کتاب اور انصاف ہو گا
آخرت میں تو اسے انصاف مل جائے گا پر اس دنیا میں اگر متاثرہ بچہ/ بچی اور لڑکی زیادتی کے بعد بچ گئی تو کیا وہ اس بات کو کبھی بھول پائے گی؟ کیا اس دنیا میں اسکی عزت و آبرو اسے دوبارہ مل پائے گی ایسے جیسے زیادتی سے پہلے اسکی عزت و آبرو تھی؟
کچھ بچے،بچیاں اتنی اور اسقدر حساس اور نازک ہوتے ہیں کہ وہ ایسے کسی واقع و حادثہ کو سوچ سوچ کے ہی چند دنوں کے اندر اندر ، اندر ہی اندر مرتے رہتے ہیں کہ جب انکا کوئی قصور نہیں تھا تو پھر انکے ساتھ ہی ایسا کیوں ہوا، احساس زیادتی انہیں کھلتا رہتا ہے وہ مضطرب و بے چین رہتے ہیں اور ایک دن وہ اس خلش اور غم کا بوجھ اٹھاتے ہوئے باہر سے بھی ہمیشہ کے لیے مر جاتے ہیں
تو ربّ رحمان آخر ذیادتی کا شکار ہونے والے انسان کی مدد کیوں نہیں کرتا کیوں نہیں انہیں بچاتا،کیوں انہیں ظالموں کے چنگل سے چھڑواتا؟
ایسا مدبر و مدلل جواب طلب ہے جس سے میرا دل و دماغ مطمئن ہو جائے اور میرا ایمان و یقین ربّ رحمان پے اور پختہ ہو جائے۔
No comments:
Post a Comment