ہمارے معاشرے میں کزن جن میں خالہ کا بیٹا، چچا کا بیٹا، پھوپھو کا بیٹا کھلے ڈولے اپنی خالہ،پھوپھو اور چچا زاد بہنوں کے درمیان ہنسی مذاق کھیل کود اور چھیڑ چھاڑ کرتا نظر آتا ہے پر ہمارے خاندان کے بڑوں کے کان پے جوں تک نہیں رینگتی اور کوئی پردہ داری،رکھ رکھاؤ اور کوئی روک ٹوک نظر نہیں آتی۔ ۔ ۔ کیا کزن کا کزن سے کوئی پردہ نہیں ہے؟ کیا کزن نامحرم نہیں ہیں؟ کیا کزن کے ساتھ نفس یا شیطان نہیں ہوتا؟
پر ہمارے ہاں کزن بھائی بن کے اپنی پھوپھو،چچا اور خالہ زاد بہنوں سے ہر ہنسی مذاق اور چھیڑ چھاڑ کرتے نظر آتے ہیں پر والدین اور خاندان کے بڑوں کو ہوش اور عقل تب آتی ہے جب کزنز اپنی حد کراس کر چکے ہوتے ہیں
اپنی بچیوں کو اپنے بھانجے،بھتیجے اور ہر غیر محرم رشتے سے شرعی پردہ کروائیں اس سے پہلے کہ بات بہت آگے بڑھ جائے۔
No comments:
Post a Comment