السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Sunday, 27 August 2017

محبت

محبت

کیا ہوتی ہے محبت۔ ۔ ۔ کیا ہوتی ہے۔ ۔ ۔ کیا ہوتی کیا ہے محبت ۔ ۔ ۔ کیا ہوتی ہے کیا ہے ۔ ۔ ۔ کیا ہوتی ہے میں نہیں جانتا۔ ۔ ۔ پر ہاں۔ ۔ ۔ بس جانتا ہوں تو اتنا ۔ ۔ ۔ بس اتنا ۔ ۔ ۔ " کہ جب محبت نہیں ملتی نا ۔ ۔ ۔ تو ۔ ۔ ۔ تو زندگی ، زندگی نہیں رہتی ۔ ۔ ۔ زندگی ، زندگی سے ہی بیزار ہو جاتی ہے ۔ ۔ ۔ گل و گلزار سے صہرا ۔ ۔ ۔ صہرا میں بھٹکتے بے یارو مدرگار ہو کے زار و زار اور زاروقطار آنکھوں کے سمندر سی بہتی چلی جاتی ہے۔ ۔ ۔ پھر ۔ ۔ ۔ پھر بھلے وہ محبت اولاد کو والدین سے ۔ ۔ ۔ والدین کو اولاد سے نا ملے ۔ ۔ ۔ بھائی کو بہن سے ۔ ۔ ۔ بہن کو بھائی سے نا ملے ۔ ۔ ۔ بھائی کو بھائی سے ۔ ۔ ۔ اور بھائی کو بھائی سے نا ملے ۔ ۔ ۔ پھر بھلے دوست کو دوست ۔ ۔ ۔ اور دوست کو دوست سے نا ملے۔ ۔ ۔ شوہر کو بیوی۔ ۔ ۔ بیوی کو شوہر سے نا ملے۔ ۔ ۔ فرد کو خاندان ۔ ۔ ۔ تو خاندان کو فرد سے نا ملے۔ ۔ ۔ تو ۔ ۔ ۔ تو زندگی ۔ ۔ ۔ زندگی سے ہی بیزار ہو جاتی ہے۔ ۔ ۔ زندگی ۔ ۔ ۔ زندگی سے ہی خفا سی ہو جاتی ہے ۔ ۔ ۔ پھر ۔ ۔ ۔ پھر محبت ۔ ۔ ۔ دنیا سے نکل کے بے خود  اور بے خود سے خودی ۔ ۔ ۔ اور ۔ ۔ ۔ خودی سے خدا تک کا سفر طے کرنے لگتی ہے ۔ ۔ ۔ اپنے مرکز الف سے جڑنے و سنورنے  لگتی ہے۔ ۔ ۔ واحد لا شریک لاہو کا ورد جپنے لگتی ہے ۔ ۔ ۔ بدمست سے مست ہو کے حق و سچ زات کے گرد طواف کرنے لگتی ہے ۔ ۔ ۔ اور پھر ۔ ۔ ۔ پھر محبت اپنے مرکز کے مالک سے محبت کرنے لگتی ہے۔ ۔ ۔ مالک کی محبت میں سرشار و شکرگزار و تعبدار رہنے لگتی ہے۔ ۔ ۔ اور ۔ ۔ ۔ اور پھر ۔ ۔ ۔ پھر محبت۔ ۔ ۔ محبت کے منبع و مرکز ربّ رحمان کی محبت کا انتظار کرنے لگتی ہے۔ ۔ ۔

اور پھر محبت ، محبت کے منبع و مرکز ربّ رحمان کی محبت کا انتظار کرنے لگتی ہے۔ ۔ ۔

وقاص

No comments:

Post a Comment