السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Thursday, 31 August 2017

عورت

عورت کا غیر محرم کے لیے چلاک و ہوشیار باش ہونا اسکے اور اسکے محرم کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے

عورت کا اپنے محرم کے لیے معصوم اور شریں بنی رہنا بھی اسکے اپنے لیے اور اسکے محرم کے لیے فائدہ مند رہتا ہے

عورت نقصان تب اٹھاتی ہے جب وہ غیر محرم کے لیے تو معصوم و شریں بن جائے اور محرم کے لیے چلاک و ہوشیار باش بن جائے۔

کیا کہتے ہیں؟

مستحقین

ہر سال بارش کے زیادہ برسنے سے اکثر کھیتوں میں فصلیں تباہ و برباد ہو کے رہ جاتی ہیں

اور کچھ فصلیں پانی نا ملنے اور بارش نا برسنے کے سبب سوکھ سڑ کے تباہ ہو جاتی ہیں

اگر اللہ کی رضا و خوشنودی حاصل کرنے کے لیے اس کھیت کا مالک کھیت سے حاصل ہونے والی کمائی میں سے کچھ حصہ علاقے کے مستحقین کو دیتا رہے تو ربّ رحمان ایسے انسان کے کھیتوں کو بارش برسا یا نا برسا کے تباہ کرے گا یا اس انسان کے کھیتوں کو سرسبز و شاداب کرے گا۔ ۔ ۔!!!

جواب آپ کے اپنے پاس ہے۔

وقاص

Wednesday, 30 August 2017

9211

ربّ رحمان تمام حاجیوں کی حج قبول و منظور فرمائے

اور انکے تمام صغیرہ و کبیرہ گناہ معاف فرمائے

اور جو رہ گئے ربّ رحمان انہیں اگلے سال حج کی توفیق و سعادت عطا فرمائے۔آمین۔

ایکبار درود پاک پڑھ لیں

Monday, 28 August 2017

Log

لوگ فیسبک فرینڈ ریکوئسٹ Friend Request  کی طرح پہلے خود ہی ہماری زندگی میں آتے ہیں اور پھر کسی بات پے بنا بتائے فیسبک پر سے انفرینڈ  Unfriend  کی طرح زندگی سے ہمیشہ کے لیے نکل جاتے ہیں

تلاش

کہتے ہیں روح اپنی جیسی روح ، درد اپنے جیسا درد ، اور انسان اپنے جیسے انسان کو ایک دن ڈونڈھ ہی لیتا ہے

پر میری روح نے اپنی جیسی روح ڈونڈھی نا اپنے جیسا درد ڈونڈھا اور نا ہی اپنے جیسا انسان کو ڈونڈھ پایا ہوں

کیا آپ کی روح نے اپنی جیسی روح،اپنے جیسا درد اور اپنے جیسا انسان ڈونڈھ پائیں ہیں؟

Sunday, 27 August 2017

محبت

محبت

کیا ہوتی ہے محبت۔ ۔ ۔ کیا ہوتی ہے۔ ۔ ۔ کیا ہوتی کیا ہے محبت ۔ ۔ ۔ کیا ہوتی ہے کیا ہے ۔ ۔ ۔ کیا ہوتی ہے میں نہیں جانتا۔ ۔ ۔ پر ہاں۔ ۔ ۔ بس جانتا ہوں تو اتنا ۔ ۔ ۔ بس اتنا ۔ ۔ ۔ " کہ جب محبت نہیں ملتی نا ۔ ۔ ۔ تو ۔ ۔ ۔ تو زندگی ، زندگی نہیں رہتی ۔ ۔ ۔ زندگی ، زندگی سے ہی بیزار ہو جاتی ہے ۔ ۔ ۔ گل و گلزار سے صہرا ۔ ۔ ۔ صہرا میں بھٹکتے بے یارو مدرگار ہو کے زار و زار اور زاروقطار آنکھوں کے سمندر سی بہتی چلی جاتی ہے۔ ۔ ۔ پھر ۔ ۔ ۔ پھر بھلے وہ محبت اولاد کو والدین سے ۔ ۔ ۔ والدین کو اولاد سے نا ملے ۔ ۔ ۔ بھائی کو بہن سے ۔ ۔ ۔ بہن کو بھائی سے نا ملے ۔ ۔ ۔ بھائی کو بھائی سے ۔ ۔ ۔ اور بھائی کو بھائی سے نا ملے ۔ ۔ ۔ پھر بھلے دوست کو دوست ۔ ۔ ۔ اور دوست کو دوست سے نا ملے۔ ۔ ۔ شوہر کو بیوی۔ ۔ ۔ بیوی کو شوہر سے نا ملے۔ ۔ ۔ فرد کو خاندان ۔ ۔ ۔ تو خاندان کو فرد سے نا ملے۔ ۔ ۔ تو ۔ ۔ ۔ تو زندگی ۔ ۔ ۔ زندگی سے ہی بیزار ہو جاتی ہے۔ ۔ ۔ زندگی ۔ ۔ ۔ زندگی سے ہی خفا سی ہو جاتی ہے ۔ ۔ ۔ پھر ۔ ۔ ۔ پھر محبت ۔ ۔ ۔ دنیا سے نکل کے بے خود  اور بے خود سے خودی ۔ ۔ ۔ اور ۔ ۔ ۔ خودی سے خدا تک کا سفر طے کرنے لگتی ہے ۔ ۔ ۔ اپنے مرکز الف سے جڑنے و سنورنے  لگتی ہے۔ ۔ ۔ واحد لا شریک لاہو کا ورد جپنے لگتی ہے ۔ ۔ ۔ بدمست سے مست ہو کے حق و سچ زات کے گرد طواف کرنے لگتی ہے ۔ ۔ ۔ اور پھر ۔ ۔ ۔ پھر محبت اپنے مرکز کے مالک سے محبت کرنے لگتی ہے۔ ۔ ۔ مالک کی محبت میں سرشار و شکرگزار و تعبدار رہنے لگتی ہے۔ ۔ ۔ اور ۔ ۔ ۔ اور پھر ۔ ۔ ۔ پھر محبت۔ ۔ ۔ محبت کے منبع و مرکز ربّ رحمان کی محبت کا انتظار کرنے لگتی ہے۔ ۔ ۔

اور پھر محبت ، محبت کے منبع و مرکز ربّ رحمان کی محبت کا انتظار کرنے لگتی ہے۔ ۔ ۔

وقاص

محبت

جسموں کے مل جانے کو کیا ۔ ۔ ۔ محبت ۔ ۔ ۔ کا مل جانا کہیں گے

جسموں کے نا ملنے کو کیا۔ ۔ ۔ محبت ۔ ۔ ۔ کا نا ملنا کہیں گے۔ ۔ ۔

آخر محبت کا ملنا کسے کہتے ہیں ۔ ۔ ۔!!!

آخر محبت کا نا ملنا کسے کہتے ہیں ۔ ۔ ۔!!!

ہے کوئی جو محبت کا مل جانا اور نا ملنا مجھے سمجھا جائے

تاکہ مجھ ناسمجھ کو بھی محبت کی کچھ الف بے سمجھ آ جائے ۔ ۔ ۔

ہے کوئی ۔ ۔ ۔

ہے کوئی ۔ ۔ ۔

کیا ہے کوئی ۔ ۔ ۔!!!

مسئلہ

ہمارے معاشرے میں ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ ہم انسان اپنی دنیاوی حیثت کے مطابق اپنی بات کو ٹھیک کرنے کے لیے دین و دنیا کی بے بہا ایسی باتیں سامنے لاتے ہیں جس سے ہم ہماری سوچ اور ہمارا عمل معاشرے میں حق وسچ لگنے لگے، پھر بھلے ہماری وہ بات ،وہ سوچ اور وہ عمل دین و دنیا کے اصول و ضوابط کے عین مطابق ہو یا نا ہو، بس ہم اپنی بات سنوانا اور منوانا چاہتے ہیں اور اسے انا و عزت کا مسئلہ بنا کے اسے منوانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیتے ہیں۔

وقاص

عشق

انسان کو گر کسی انسان سے اسکی کسی بات و خوبی و قابلیت و صلاحیت کی بنا پے اس سے عشق ہو جائے تو انسان کا دل ہمہ وقت کرتا ہے " کہ انسان اس انسان کا ساری زندگی کے لیے بنا کسی اجر کے غلام بن کے زندگی اسی کے نام کر دے ، ایسی غلامی جس میں صرف ہاں ہی ہاں ہو کسی قسم کے انکار یا اف کرنے کی بھی گنجائش نا ہو".

تو جب ایک انسان کا عشق اتنا اور اسقدر طاقتور ہے کہ انسان کا دل و دماغ ایک انسان کی ساری زندگی کی غلامی کا دم بھرنے لگتا ہے وہ بھی بنا کسی اجرت کے۔ ۔ ۔!!!

تو پھر ائے انسان! زرا سوچ۔ ۔ ۔ سوچ زرا ۔ ۔ ۔ !!!

"کہ وہ خالق وہ مالک وہ آقا و پروردگار وہ پالنہار ،وہ ربّ رحمان و ربّ کریم و عظیم جب اپنی رحمت و برکت ، اپنی شان کریمی و شان عظیمی کے عوض اپنے بندے/بندی کو اپنے عشق میں مبتلا کرتا اور اپنے نور سے نوازتا ہے تو پھر اس ربّ رحمان کے عشق کی ابتدا و انتہا کیا ہو گی ۔ ۔ ۔ ربّ رحمان سے عشق کے ہو جانے بعد دنیا میں پھر زلت ملے یا عزت، امن ملے یا بے امنی، تنگی ملے یا فراغی ، انسان ربّ رحمان کے عشق کے سرور میں ہمہ وقت سرشار و شکرگزار و عبادات گزار بن کے ساری زندگی غلام بن کے گزار دیتا ہے"

ربّ رحمان! اپنی پاک و عظیم صفات و برکات کے عوض و صدقے ہم سب کو اپنے عشق سے نوازے تاکہ پھر کوئی گلہ و شکوا و ناشکری نا رہے۔

یا سمیع، یا واسیع ، یا مجیب، آمین۔

ایکبار درود پاک پڑھ لیں۔

سوال

ربّ رحمان نے تو انسان کو اشرف المخلوقات بنایا پر کیا آج انسان واقعی اشرف المخلوقات کے منسب پے قائم و دائم ہے؟

خواب

دنیا نے کیا کم دل جلایا ہے ائے خوابوں ۔ ۔ ۔ جو اب تم بھی دل جلانے والے خواب آتے ہو۔ ۔ ۔!!!

زندگی

زندگی بیشک بہت بڑی نعمت عظیم ہے گر ملے تو، نا ملے تو پھر موت بہترین نعمت بن جاتی ہے ، گر نا زندگی اور نا ہی موت ملے تو زندگی دنیا میں ہی جہنم جیسی بدترین بن جاتی ہے

Saturday, 26 August 2017

قدروقیمت

پردیسیوں کو عورت کی صحیح قدروقیمت کا جتنا پتا ہوتا ہے اتنا دیس میں رہنے والے مردوں کو نہیں پتا ہوتا کیونکہ کسی انسان یا شے کے دور چلے جانے یا اس کے چھن جانے کے کے اس انسان یا شے کی قدروقیمت کا پتا لگتا ہے۔

سوال

عورت بیوہ ہو جائے تو اسکی عدت 4 مہینے دس دن ہے اور اس کے بعد وہ دوسرا نکاح کر سکتی ہے

تو اگر مرد رنڈوا ہو جائے تو کیا اس پے بھی کچھ اسی قسم کا اسلام قانون لاگو ہوتا ہے یا پھر اس معاملے میں مرد پے کے لیے اسلام میں کوئی قانون شرط یا پابندی نہیں ہے اور وہ بیوی کے فوت ہونے کے چند دنوں کے اندر بھی شادی کرنا چاہے تو کیا کر سکتا ہے؟

پہلی چاہت

عورت اپنی پہلی چاہت بھلائے  نہیں بھلا پاتی پھر بھلے اسکی شادی چاہے کسی اور سے ہی کیوں نا ہو جائے پر عورت اپنے پہلی چاہت کی باتیں یادیں اور رفاقتیں اس وقت تک دل میں چھپائے اور دبائے کھتی ہے جبتک اسے اس جیسی کوئی ہمراز سہیلی نا مل جائے۔ ۔ ۔!!!

اب کوئی عورت ہی بتائے کہ یہ بات ٹھیک ہے یا غلط۔ ۔ ۔؟؟؟

Tuesday, 22 August 2017

پیسہ

بعض دفعہ دل کرتا ہے دنیا کے سارے کے سارے پیسے کو آگ لگا کے جلا سڑا دوں کیونکہ اس پیسے نے انسان سے عزت وقار، ادب و آداب و احترام ،دن و رات کا چین و سکون اور انسان انسانیت ہی چھین لی ہے

Apne

ہم انسان! اپنے اور اپنوں کے لیے اکثر خود غرض و بے حس اور بے رحم بن جاتے ہیں۔

Monday, 21 August 2017

محبت

کونسی،کہاں کی اور کیسی محبت۔ ۔ ۔وقتی جذبات کی بہتات ہے آجکل۔ ۔ ۔ ورنہ محبت تو ایک بار ہو جائے بھولتی نہیں ۔ ۔ ۔ مٹتی نہیں۔ ۔ ۔ اور ۔ ۔ ۔ اور بھٹکتی نہیں۔ ۔ ۔ پر آج کل محبت کرکے بھی انسان بھولا جاتا ہے۔ ۔ ۔ محبت کو مٹا جاتا ہے اور ۔ ۔ ۔ اور خود بھٹک جاتا ہے۔ ۔ ۔ تو پھر کاہے کی محبت۔ ۔ ۔ کونسی۔ ۔   کہاں کی ۔ ۔ ۔اور کیسی محبت۔ ۔ ۔!!!

انسان بے رحم

انسان! اپنے اور اپنوں کے لیے اکثر خود غرض،بے حس و بے رحم بن کے دوسروں کے کی حق تلفی کرنے کے ساتھ ساتھ انکے ساتھ ناانصافی و ظلم کر گزرتا ہے

صبر

مجھے صبر کا پھل دیکھنے کا بڑے بے صبری سے انتظار ہے

گر کسی نے صبر کا پھل دیکھا اور کھایا ہو تو بتائے کہ صبر کا پھل کیسا ہوتا ہے۔ ۔ ۔ !!!!

شاطر و سادا

میں نے دیکھا ہے کہ ایک شاطر و مکار انسان شاطرانہ و مکارانہ چالیں چلتا ہے تو وقت اور قدرت بھی اسکا ساتھ دیتی ہے اور جو سیدھا سادا انسان ہوتا ہے وہ گر سادا و سادگی اختیار کرنے کے بعد بھی جب زندگی میں ناکام رہتا ہے تو مجبوراً شاطرانہ و مکارانہ چال چلتا ہے تو الٹا کسی گھیرے میں ایسا پھنستا ہے کہ رہی سہی عزت اور کسر نکل اور پوری ہو جاتی ہے

کون اتفاق کرتا ہے؟

Friday, 11 August 2017

اصول زندگی

زندگی کا اصول رہا ہے " کہ جو وہم و گمان، دل و دماغ  اور خوابوں و خیالوں میں ہوتے ہینا۔ ۔ ۔ وہ۔ ۔ ۔ وہ اکثر زندگی میں نہیں ہوتے ہیں اور جو وہم و گمان، دل و دماغ اور خوابوں و خیالوں میں ہوتے ہینا وہ۔ ۔ ۔ وہی اکثر زندگی میں ہوتے ہیں

Thursday, 10 August 2017

دل و نصیب

یہاں دل کی نہیں چلتی جناب، یہاں نصیبوں کی چلتی ہے اور ہمیں نصیبوں کی مان کے چلنا پڑتا ہے

میرے جیسا

انسان ہمیشہ اس انسان کے سامنے کھلتا ہے جسے وہ اپنے جیسا سمجھتا ہے

اور اس سے بچتا ہے جسے وہ اپنے سے مختلف سمجھتا ہے

زندگی و موت

زندگی کی ایک بہت بڑی بری بات ہے " کہ کوئی جینا چاہے یا نا جینا چاہے پھر بھی زندگی ختم نہیں ہوتی ہے"

اور موت کی ایک بہت بڑی بری بات ہے " کہ ایک بار آ جائے تو دوسرا موقع دیے بغیر ساتھ لے جاتی ہے".

سادگی

عظیم سوچ رکھنے والی عظیم لڑکی اور عظیم لڑکی کا ساتھ دینے والا عظیم مرد ۔

شادی کا دن زندگی کا یادگار دن ہوتا ہے اور دلہا و دلہن اس دن کے لیے خصوصی تیاریاں کرتے ہیں جس میں شادی کا جوڑا نہایت اہم حیثیت رکھتا ہے۔تاہم ایک خاتون ایسی بھی ہیں جن کی شادی عروسی لباس، زیورات یا میک اپ کے بغیر انجام پائی۔

بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والی تسنیم نامی یہ خاتون سماجی کارکن ہیں جنہوں نے اپنی شادی کے لیے کسی خاص تیاری کا اہتمام نہیں کیا۔اپنی شادی کے دن انہوں نے اپنی دادی کی کاٹن کی ساڑھی زیب تن کی اور بنا میک اپ اور زیورات کے شادی کی رسومات انجام دیں۔

ان کے اس اقدام پر ان کے دوست، احباب اور عزیزوں نے بے حد تنقید کی جس کا انہوں نے ایسا متاثر کن جواب دیا جس پر سب کی زبانیں بند ہوگئیں۔سوشل میڈیا پر ایک طویل پوسٹ کی صورت میں انہوں نے اپنے اس اقدام کی وجہ پیش کی۔اپنی پوسٹ میں ان کہنا تھا،’میں اپنے معاشرے میں رائج دلہن کےاس تصور سے سخت الجھن کا شکار تھی جس میں دلہن کا میک اپ کی دبیز تہوں، منوں زیورات اور بھاری بھرکم لباس میں ملبوس ہونا ضروری سمجھا جاتا ہے۔ ان تمام چیزوں میں بہت رقم خرچ ہوتی ہے اور بظاہر یوں لگتا ہے کہ اسے کرنے والے خوشحال ہیں جنہوں نے باآسانی رقم کے اس اصراف کو برداشت کرلیا۔ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے‘۔

ان کا کہنا تھا، ’بہت سے لوگ ایسا نہیں کرنا چاہتے، یا اس کی استطاعت نہیں رکھتے لیکن معاشرے کے خوف سے ایسا کرنے پر مجبور ہیں‘۔تسنیم نے لکھا، ’میں نے آج تک ایسی کسی شادی میں شرکت نہیں کی جہاں لوگ یہ سرگوشیاں نہ کرتے ہوں، ’کیا دلہن خوبصورت لگ رہی ہے؟ اس کا لباس کتنی قیمت کا ہے؟ اس نے کتنا سونا پہنا ہوا ہے؟‘ اس قسم کی باتوں کو سنتے ہوئے ایک لڑکی اس دباؤ کا شکار ہوجاتی ہے کہ اپنی شادی کے دن اسے بے حد خوبصورت لگنا ہے جس کے لیے وہ بے تحاشہ رقم، وقت اور توانائی صرف کرتی ہے، اور یوں لگتا ہے کہ اس کی اپنی شخصیت کوئی حیثیت نہیں رکھتی‘۔

وہ کہتی ہیں، ’معاشرہ ہر لڑکی کو یہ احساس دلاتا ہے کہ اس کا اصل چہرہ اور رنگت اس کے دلہن بننے کے لیے کافی نہیں اور لاکھوں کے زیورات اور لباس اس کے لیے ضروری ہیں۔ گویا ہمارے معاشرے نےیہ طے کرلیا ہے کہ اگر خواتین پر کچھ خرچ بھی کیا جائے گا، تووہ ان کی مرضی کے بغیر ہی کیا جائے گا‘۔

تسنیم نے کہا، ’میں نے بزرگ خواتین سے ہمیشہ سنا ہے کہ ایک دلہن زیورات کے بغیر ادھوری ہوتی ہے۔ بعض لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ دلہن کے زیورات سے اس کے خاندان کی حیثیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ آج تک کوئی لڑکی یہ سوال اٹھانے کی جرات نہیں کر سکی کہ کہ جو بیش قیمت سونا اسے پہنایا جارہا ہے، کیا وہ اسے مستقبل میں ایک پروقار زندگی بھی دے سکتا ہے یا نہیں‘؟

انہوں نے ایک اور پہلو کی طرف اشارہ کیا کہ بھاری رقم خرچ کر کے بنایا جانے والا عروسی لباس شادی کی تقریب ختم ہونے کے بعد عموماً ساری زندگی ایسا ہی رکھا رہتا ہے اور دوبارہ استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ ’چند گھنٹوں کے لیے لاکھوں خرچ کرنا کہاںکی دانشمندی ہے‘؟

تسنیم کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں کہ انہیں میک اپ یا زیورات پسند نہیں۔ ناپسندیدہ دراصل وہ سوچ ہے جو ایک لڑکی کو یہ سوچنے پر مجبور کرتے ہیں کہ اگر اپنی شادی کے دن اس نے ان مصنوعی اشیا کا سہارا نہ لیا تو اس کی اصل شکل و صورت اس کی شادی کے لیے کافی نہیں۔

بقول تسنیم، اسی سوچ کو تبدیل کرنے کے لیے انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی شادی میں نہایت سادہ روپ اختیار کریں گی۔ ’یہ بظاہر سادگی لگتی ہے۔ لیکن یہی میرے لیے سب سے خاص ہے‘۔تسنیم نے یہ بھی کہا کہ ان کےاس فیصلے کے بعد ان کے خاندان نے ان کی بے حد مخالفت کی۔ بعض لوگوں نے یہ تک کہا کہ وہ اتنی سادہ دلہن کے ساتھ تصویر نہیں کھنچوائیں گے، لیکن ان کے شوہر نے ان کی حوصلہ افزائی کی اور معاشرے میں رائج ان بے مقصد روایات و خیالات کے خلاف آواز اٹھانے میں ان کی بھرپور مدد کی۔

بیشک جو خوبصورتی سادگی میں ہے وہ بناوٹ کی خوبصورتی میں نہیں آ سکتی۔

سادگی

Ruth katherina mart pfau

مجھے ابھی پتا چلا کہ ruth katherina  martha pfau اس دنیا سے کوچ کر گئیں ہیں تو Youtube پے انکو سرچ کیا تو ہم Hum Tv پے انکا interview ملا تھوڑا سا سنا

میزبان : ڈاکٹر صاحبہ آپ نے شادی کیوں نا کی؟

ڈاکٹر: میں نے سوچا کہ اگر میں شادی کرتی ہوں تو شادی سے فقط مجھے فائدہ ہو گا پر اگر شادی نہیں کرتی تو اس سے بہت سے لوگوں کو فائدہ ہو گا ۔ ۔ ۔!!!

بس اتنا سا سنا اور مجھ سے سنا نا گیا اور شدتِ جذبات و احترام سے میرے آنسو مجھ سے پوچھے بنا بے اختیار بہہ نکلے اور بہت دیر تک سوچتا رہا کہ " کیسے کیسے عظیم ترین انسان اس دنیا میں موجود ہیں اور شائد انہی انسانوں کی انسانیت انسانوں کو دکھانے کے واسطے ربّ رحمان نے دنیا کو تخلیق کیا کہ ائے انسان! دیکھ میں نے ایک تجھے بھی انسان بنایا اور ایک اس عورت کو بھی انسان بنایا تو نے انسان بن کے کیا کیا اور اس نے انسان بن کے کیا کیا۔ ۔ ۔!!!

میں اب یہ سوچ رہا ہوں کہ ربّ رحمان اس عظیم عورت کے ساتھ کیا معاملہ فرماتا ہے۔

Wednesday, 9 August 2017

تلاش

گر کسی کو خدا ملے تو خدا سے کہنا کہ اسکا ایک بندہ اسے کب سے ڈھونڈ رہا ہے اپنے اس بندے سے بھی ایک بار آ کے مل لے۔ ۔ ۔

Tuesday, 8 August 2017

Phupo

فیسبک پے کسی رشتےدار کے خلاف اتنی پوسٹ نہیں دیکھیں جتنی پھوپھو کے رشتےکے خلاف پوسٹ کی بھرمار دیکھی ہے

ہمارے معاشرے میں پھوپھو کے کردار کو بڑی ناپسندیدگی سے دیکھا جاتا ہے

اگر آپ خود پھوپھو ہیں تو کیسی پھوپھو ہیں اور اگر آپکی کوئی پھوپھو ہیں تو آپکی نظر میں آپکی پھوپھو کیا واقعی ناپسندیدہ شخصیات میں سے ایک ہیں؟

آخر پھوپھو کا کردار ہمارے معاشرے میں اتنا ناپسندیدہ کیوں،کیسے اور کس وجہ سے بنا ہے؟

دوسری شادی

مرد ایک کے بعد ایک ناکام شادی کے بعد بھی دوسری ،تیسری اور چوتھی شادی کر لیتا ہے پر اگر عورت کی ایک شادی بھی ناکام گزرے اور دوسری شادی کی بات بھی کرے تو گنہگار بن جاتی ہے کہ پہلی شادی ناکام گزاری ہے تو آگے کیسے کامیاب شادی گزارو گی پر یہ کوئی نہیں سوچتا کہ ضروری نہیں کہ شادی کے ناکام ہونے میں عورت کا ہی قصور ہو۔ ۔ ۔!!!

ہم سب کو معاشرے سے اس فرق کو ختم کرنا ہو گا کہ مرد ایک طلاق کے بعد دوسری اور دوسری طلاق کے بعد تیسری اور اسی طرح ہر طلاق کے بعد ایک نئی شادی رچا لیتا ہے پر عورت ایک طلاق کے بعد دوسری شادی نہیں کر سکتی

ایک طلاق یافتہ عورت کو دوسری شادی کرنے کا اتنا ہی حق حاصل ہے جتنا ایک طلاق یافتہ مرد کو دوسری شادی کرنے کا حق ہے۔

Monday, 7 August 2017

ضرورت

The Message

آپ کو ضرورت نہیں تو ایک اہل بندہ بھی آپکو نااہل لگنے کے ساتھ ساتھ بوجھ لگنے لگ جائے گا اور بوجھ لگنے کے ساتھ چھبنے اور کھٹکنے لگ جائے گا

اور اگر آپکو ضرورت ہے تو آپکو ایک بیکار ،نااہل اور فالتو انسان بھی کام کا اور کارآمد لگنے لگ جائے گا اور کام کا لگنے کے ساتھ ساتھ عزیز اور پیارا بھی لگنے لگ جائے گا

تو بات صرف وقت کی اور ضرورت کی ہوتی ہے ایسا وقت ۔ ۔ ۔ جو بدلنے کے ساتھ ساتھ بہت سے انسانوں کی اوقات بھی بدل کے اور آپکے سامنے کھول کے رکھ دیتا ہے " کہ آپ ان کی نظر میں اہل ہیں یا نااہل۔

Think n join insaaniyat

www.facebook.com/insaanorinsaaniyat

waqas

Saturday, 5 August 2017

ہیرو

میرا ہیرو نا کوئی امریکی،نا کوئی بھارتی اور ناہی کوئی پاکستانی فلمی ہیرو ہے ،میرا ہیرو نا ہی کوئی امریکی نا ہی بھارتی اور نا ہی کوئی پاکستانی سیاستدان ہے

ہاں میرا ہیرو اقرار الحسن ہے جو مرد مجاہد اور باہمت،باحوصلہ،سچا پکا، باشعور،باغیرت ،خاندانی و عزتدار ہے

ہاں یہ ایک واحد انسان ہے جسکی میں عزت و احترام میں پوری پاکستانی قوم میں سب سے زیادہ کرتا ہوں فقط اس لیے کہ یہ انسان حقیقی انسان ہے جس کے اندر انسان کا درد ہے جو انسانیت کا ہمدرد ہے جو مخلوق خدا کی خدمت بے لوث و بے غرض کرتا ہے

آج تک کبھی کسی انسان کو سلیوٹ کرنے کا میرا دل نہیں مانا پر اقرار الحسن بھائی ایسے انسان ہیں " کہ میرا من کرتا ہے کہ اقرار بھائی کو انکے کردار اور کارکردگی سلیوٹ کرو انکی کردار

دعا و التجا ہے کہ ربّ رحمان اقرار الحسن بھائی کو دو جہانوں میں ہر ہر امتحان و آزمائش میں کامیاب و سرخرو فرمائے اور اقرار بھائی کے آل و اولاد کو دو جہانوں کی تمام خیرو بھلائی عزت و عافیت اور امن و امان عطا فرمائے۔آمین۔

ایکبار درود پاک پڑھ لیں۔

قربانی

قربانی کے بغیر زندگی نہیں ملتی پھر بھلے وہ قربانی جان کی ہو یا ان گنت خواہشات کی۔ ۔ ۔!!!

Sawal

The Message

آپ لڑکا ہو اور آنے والے وقت میں کل آپکو کسی لڑکی سے پیار ہو جاتا ہے اور لڑکی کے والدین اپنی بیٹی کی شادی آپ سے نہیں کرتے تو ایسے میں آپ کیا لڑکی کو اسکے والدین کی مرضی کے خلاف اکسا کے لڑکی کو گھر سے بھگا کے شادی کرو گے یا پھر اسکے والدین کو مناؤ گے اور منانے کے بعد بھی لڑکی کے والدین نا ماننے پر کیا آپ اس لڑکی کی زندگی سے نکل جاؤ گے۔ ۔ ۔!!! یا ایک اپنی خوشی کی خاطر اس لڑکی کو بھگا کے اپنے والدین اور بہن بھائیوں کی زندگی کی عزت و عافیت داؤ پے لگا جاؤ گے ۔ ۔ ۔!!!

اور یہی سوال کہ آپ ایک لڑکی ہو اور آنے والے وقت میں کل آپکو کسی لڑکے سے پیار ہو جاتا ہے اور لڑکے کے والدین آپ سے اور آپکے والدین اس لڑکے سے آپکی شادی نہیں کرتے تو ایسے میں آپ کیا لڑکے کو اسکے والدین کی مرضی کے خلاف اکسا کے لڑکے کو گھر سے بھاگ کے شادی کرنے کا کہو گی یا پھر اسکے والدین کو اور اپنے والدین کو مناؤ گی اور دونوں کے والدین نا ماننے پر کیا آپ اس لڑکے کی زندگی سے نکل جاؤ گی ۔ ۔!!! یا ایک اپنی خوشی کی خاطر اس لڑکے کے ساتھ بھاگ کے اپنے والدین اور بہن و بھائی کی عزت و عافیت داؤ پے لگا جاؤ گی۔ ۔ ۔!!!

Think n join insaaniyat

www.facebook.com/insaanorinsaaniyat

Waqas

نفسیات

میری عادت ہے کہ میں فیسبک پے جنس کی قید سے آزاد ہو کے ہر لڑکے اور لڑکی کو انسان سمجھ کے Add کرتا ہوں تاکہ ایک انسان دوسرے انسان سے سیکھ کے اپنی اپنی زندگی کی کمی و خامی، غلطی و کوتاہی کو ٹھیک کرکے اپنی زندگی کو سنوار اور سدھار کے گزار سکیں

تو چند مہینے پہلے ایک لڑکی کو Add کیا جو کسی Fm پے Rj تھی، تو ان محترمہ نے فوراً Inbox  میں ہر لڑکی کی طرح سوال پے سوال داغنا شروع کر دیے " کہ آپ کون ہو، کیا کرتے ہو،کہاں رہتے ہو ۔ ۔ ۔ اور میں نے بھی ہر بار کی طرح ایک ہی بات کی کہ Pls Visit My About ۔ ۔ان محترمہ کو میری بات سمجھ نا آئی اور پھر سے انہی سوالات کو دوہرانا شروع کر دیا اور میں نے بھی پھر سے وہی کہا کہ پلیز میرے About کو visit کریں ۔ ۔ ۔!!!

میرے بار بار کے کہنے پے ان محترمہ نے میرے About کو visit & Read کر چکنے کے بعد پھر سے مجھ سے Inbox میں مخاطب ہوئیں کہ میں نے سب پڑھ لیا ہے پر آپ کیا کرتے ہو،کہاں رہتے ہو وغیرہ وغیرہ ۔ ۔ ۔اور میں نے بھی ہر بار کی طرح ہر لڑکی سے کہی بات دہرائی " کہ برائے مہربانی میری زاتیات پے سوال و جواب کرنے سے گریز کریں اور عام موضوعات پے کوئی سوال و جواب ہے تو اس پے بیشک بات کریں ۔ ۔ ۔ خیر میری طرف سے Straight Forward یعنی چٹا جواب سن کے وہ محترمہ خاموش ہو گئیں" ۔

پھر کچھ یوں ہوا کہ میں جو بھی اپنے میسجز پے مبنی پوسٹس کرتا تو وہ محترمہ Impress & Inspire ہو کے میری پوسٹ کو اپنی وال پے Copy Paste کرنے لگ گئیں اور پھر ڈیڑھ سے دو ہفتہ کے اندر اندر وہ محترمہ مجھ سے اور میرے میسجز سے اتنی Impress ہو گئیں کہ اپنی وال پے کچھ اس قسم کی پوسٹ کی کہ "  کیا کمال کا بندہ ہے ہر پوسٹ اعلی و عمدہ ہوتی ہے " اور پوسٹ کے آخر میں میری Profile کا Link بھی Copy paste کیا ہوا تھا

ان محترمہ کی یہی پوسٹ News Feed میں میری بھی نظر سے گزری تو میرے دل میں بھی تجسس پیدا ہوا کہ دیکھیں تو سہی کہ ان صاحبہ نے جس انسان کے بارے میں ایسے تعریفی کلمات لکھے ہیں اور پھر اسکی  Profile کا Link  بھی دے رکھا ہے تو آخر وہ انسان ہے کون۔ ۔ ۔ خیر میں نے Profile Link پے click کیا تو چند ہی Seconds میں میری اپنی پروفائی کھل کے سامنے آ گئی۔ ۔ ۔ خیر مجھے یقین نا ہوا اور سمجھا کہ غلطی سے میری Profile کھل گئی ہے پھر سے New Tab میں اس Profile Link کو Click کیا تو پھر سے میری Profile کھل کے سامنے آ گئی۔ ۔ ۔ مجھے پھر بھی یقین نا ہوا کہ میں تو ایسا کچھ خاص نہیں ناہی میرے میسجز کوئی بہت ہی خاص ہوتے ہیں تو پھر یہ محترمہ مجھ سے کیسے Impress ہو گئی ،اسی اثنا میں، میں نے کئی بار اور بار بار اس Profile Link کو Click کیا اور ہر بار کی طرح میری اپنی ہی Profile کھل کے سامنے آتی رہی ۔ ۔ ۔خیر دل خوش ہوا کہ چلو اللہ نے عزت دی ہے پر اس سب کے باوجود بھی میں نے ان محترمہ کی اپنے بارے میں لگائی گئی پوسٹ پے نا تو کسی قسم کا کوئی کمنٹ کیا ناہی کسی قسم کا کوئی ردعمل دیا اور ناہی ان کو Inbox کرکے کسی قسم کی کوئی بھی بات کی۔ ۔ ۔!!!

میری عادتوں میں ایک عادت یہ بھی ہے کہ میں Ary News کا پروگرام جس کے میزبان اقرار الحسن ہیں وہ باقائدگی سے دیکھتا ہوں اور پاکستان میں ہونے والے ہر ہر ظلم و زیادتی ،دھوکا دہی اور ہر قسم کی ناانصافی و خرافات سے باخبر رہتا ہوں تو میں نے سرعام کا ایک پروگرام دیکھا جس میں ایک لاہور کی صف اول کی یونیورسٹی کی ایک طالبہ کا گینگ ریپ ہوتا ہے اور جسمیں وہ اپنے نام نہاد بوائے فرینڈ کی محبت میں من و عن یقین کر چکی ہوتی ہے اور بوائے فرینڈ لڑکی کو اپنی ماں سے ملنے کے بہانے ایک پہلے سے طے شدہ گھر میں لے جاتا ہے جہاں اس کے تین دوست بھی پہلے سے موجود ہوتے ہیں تو لڑکی کا بوائے فرینڈ پہلے خود ریپ کرتا ہے اور پھر بعد میں اپنے تین دوستوں کو ریپ کرنے کی دعوت دیتا ہے اور لڑکے ریپ کی ویڈیو بھی بنالیتے ہیں تاکہ مستقبل میں مزید ہوس کی پیاس بجائی جا سکے اور پیسا بھی بٹورا جا سکے تو لڑکی مسلسل لڑکے کے ہاتھوں بلیک میل ہونے کے بعد سرعام کے فیسبک پیج پے میسج کرتی ہے " کہ اقرار بھائی میرے ساتھ گینگ ریپ ہوا ہے اور وہ چار لڑکے میری گینگ ریپ والی ویڈیو سے مجھے مسلسل بلیک میل کر رہے ہیں برائے مہربانی میری مدد کریں وغیرہ وغیرہ۔ ۔ ۔!!!

اسی ویڈیو کو دیکھنے کے بعد میں نے لڑکیوں کی ناسمجھی،کم عقلی،بیوقوفی اور جہالت میں ایک سخت ترین الفاظ میں پوسٹ کی،جو کچھ یوں تھی " کہ کیا لڑکیوں کے لیے اتنی تعلیم کافی نہیں ہے جس سے وہ اپنی شادی شدہ زندگی اور معاشرتی زندگی کو اچھے سلیقے و قرینے سے گزار سکے ۔ ۔ ۔ کیا لڑکیوں کا یونیورسٹی لیول تک پڑھنا لازم و ملزوم ہے ۔ ۔ ۔ اور پھر یہ کہ یونیورسٹی لیول تک پڑھنے کے بعد بھی جو لڑکی کو اپنے اچھے برے کی تمیز نا آئیں ، اچھے برے انسان میں فرق نا کرسکے اور سمجھ بوجھ اور سمجھداری حاصل نا کرسکے اور کسی بھی اوباش و عیاش لڑکے کے ہاتھوں کا کھلونا بن کے رہ جائے تو ایسی تعلیم سے بہتر ہے کہ لڑکی میٹرک تک کسی گرلز ہائی سکول سے تعلیم حاصل کرکے گھرداری سنبھالے اور اپنی عزت و عافیت کو قائم و دائم رکھے".

میری یہ پوسٹ ان محترمہ کے سامنے سے بھی گزری جسمیں انہوں نے مجھے آڑے ہاتھوں لیا اور کافی بدتمیزی سے پیش آئیں " کہ تمہارے جیسے ہی زہنی مریض انسان، عورت کی ترقی سے جلتے ہیں،انہیں قید رکھتے ہیں،انپے سختیاں کرتے اور پابندیاں لگاتے ہیں  وغیرہ وغیرہ" میں نے اپنا موقف بیان کیا تو وہ محترمہ آپ سے تم اور تم سے تو تو میں میں اور تو تکار پے اتر آئیں جبکہ ابھی وہ محترمہ خود ایک ایم ائے پاس اور کسی FM پے RJ لگی ہوئی تھیں

خیر ان محترمہ سے برداشت نا ہوا اور پھر سے مجھے Inbox میں آ کے کھری کھری سنانے لگ گئی کہ تمہیں عورت کی تعلیم اور اسکی ترقی سے کیا تکلیف ہے وغیرہ وغیرہ اور کیوں اکثر عورت کے خلاف پوسٹ کرتے ہو۔ ۔ ۔مجھے مجبوراً لڑکیوں پے ایسی پوسٹ کرنے کی پہچھے سرعام کے اس پروگرام کا زکر کرنا پڑا کہ جب لڑکی خود اپنی ناعقلی کمی سمجھی اور بیوقوفی کے ہاتھوں ہوس پرست لڑکوں کے ہتھے چڑھتی ہیں،اپنا آپ اور اپنی عزت اور خاندان بھر کی نام نامی کھو اور گنوا بیٹھتی ہیں اور پھر زمانے بھر میں زلیل و رسوا ہوتی پھرتی ہیں تو ایک انسان ہونے کے ناتے ایک انسان کو معاشرے میں رسوا ہوتے دیکھ کے دل جلتا کڑھتا ہے دکھ اور افسوس ہوتا ہے اور اسی لیے عورت کے خلاف سخت الفاظ میں پوسٹ کرتا ہوں " کیوں کہ ہر بار نرم و ملائم شہد میں گھلے لفظوں سے نصیحت کرنا دراصل نصیحت اپنی حقیقت اور افادیت کھو دیتی ہے اور کچھ موقعوں اور لمحوں میں سخت الفاظ سے نصیحت کرنا نصیحت اپنا اثر اور افادیت برقرار رکھتی ہے" ۔ ۔ ۔!!!

اس سب کے بعد بھی ان محترمہ کو میری بات سمجھ نا آئی اور میری پوسٹ پے مجھے برا بھلا اور نجانے کیا کیا کچھ کہتی رہی پھر بھی دل نا بھرا تو پھر سے Inbox میں آ کے اپنی بھڑاس نکالتی رہی تو میں نے اتنا کہا کہ آپکو مجھ سے میری پوسٹس سے اختلاف ہے تو مجھے بلاک کر دیں تو کہنے لگی میں نے تمہاری عورت کے خلاف پوسٹ پڑھتے ساتھ ہی تمہیں Unfriend کردیا تھا اور آگے سے میں نے جواب دیا کہ آپ نے تو مجھے Unfriend کیا پر میں آپ کو سیدھا بلاک پے لگاؤ گا ، بس اب طے یہ کرنا ہے کہ آپ مجھے بلاک کریں گی یا میں آپ کو بلاک کروں۔ ۔ ۔!!!

مختصراً یہ کہ جو لڑکی کل تک مجھ سے اور میرے میسجز سے اتنی اور اسقدر Impress & Inspire تھی کہ میری ہر پوسٹ کو اپنی وال پے  Copy paste کرتی تھی اور میں ایک کمال کا بندہ تھا اسی لڑکی کو عورت کی کم عقلی پے مبنی پوسٹ پے میں نفسیاتی مریض لگنے لگا

حاصل کلام:

میں نے یہی دیکھا بھالا ، سوچا سمجھا اور پرکھا ہے " کہ جو مرد مکاری و عیاری سے عورت کو سچی جھوٹی باتوں سے اپنے جال اور پھندے میں پھنسا لے اس کے جال اور پھندے میں ہنسی و خوشی پھنستی چلی جاتی ہے اور جو مرد خلوص دل اور سچے دل سے عورت کی عزت و عافیت اور ادب و احترام کو ملحوظ خاطر رکھ کے عورت کے حق میں سچی و کھری بات کرے عورت اس سے باغی و بدظن ہو جاتی ہے پر جس دن عورت باشعور ہو گئی اس دن ہر مکار و عیار مرد عورت سے کوسوں دور رہا کریں گے۔