جاہل کافر سوچتے اور پوچھتے ہیں کہ روز آخرت کیا گل سڑ جانے،بوسیدہ ہو جانے اور مٹی کے ساتھ مٹی ہو جانے والی ہڈیوں کو بھلا کیسے پھر سے زندہ کیا جائے گا۔۔۔کیسے پھر سے ان میں جان ڈالی جائے گی وغیرہ وغیرہ۔۔۔
میں پوچھتا ہوں پانی کی کتنی قِسمیں ہیں۔۔ٹھوس مایا گیس۔۔اور یہی پانی جب ٹھوس بن کے برف بنتا ہے اور جب یہی ٹھوس برف پگھلتی ہے تو پھر سے کیا بن جاتا ہے۔۔۔!
پانی ٹھوس میں ہو یا گیس و بھاپ میں پر واپس اپنی اصل مایا کی طرف لوٹتا اور مایا میں ہی ڈھل جاتا ہے
یہ تو دنیا کی مثال ہے تو پھر انسان کی پیدائش بھی تو اچھلتے ہوئے پانی سے ہوئی ہے تو جب انسان کی پیدائش پانی سے ہوئی اور پانی گوشت پوست اور ہڈیوں میں تبدیل ہو جاتا ہے تو پھر وہی گوشت پوست اور ہڈیاں اللہ ربّ العزت کے کُن سے روز آخرت دوبارہ کیوں نہیں پھر سے پانی بن سکتا۔۔۔اور گل سڑ اور بوسیدہ ہو جانے والی ہڈیاں پھر سے بھلا کیوں نہیں زندہ ہو سکتی۔۔۔!
بیشک عقل و فہم رکھنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
No comments:
Post a Comment