السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Friday, 23 September 2022

کوا

ویسے بچپن میں کون کون کوؤں کے حملوں کا شکار ہوا ہے۔۔۔؟

تب میں 6،7 سال کا ہونگا کہ بارش ہو رہی تھی اور کوّے کا بچہ گھر کی دیوار کے ساتھ گرا ہوا تھا میں ہمدردی کے ناتے اسے اٹھا کر گھر لانے لگا تو کوؤں کے جھنڈ نے کائیں کائیں کرتے مجھ پے حملہ کر دیا۔۔میں ان کے حملے سے بچنے کی خاطر ان کے بچے کو وہیں چھوڑتا سیدھا گھر کی طرف دوڑ لگا دی۔۔اس دن سے مجھے کوّے سے نفرت سی ہو گئی تھی۔۔کہ کیسی بے مروت قوم ہے کہ ایک تو ان کی نسل کو بچانے کی کوشش کرو اوپر سے یہ اسی بیہودے اپنے ہمدرد پے ہی حملہ کر دیتے ہیں۔۔

پھر دادی اماں کے گھر جامن کا درخت لگا تھا۔۔جو صحن کے بیچوں بیچ لگا ہوا تھا جو کافی اور خاصہ گھنا درخت تھا اور اسپے جامن بھی خاصے اچھے لگا کرتے تھے۔۔دادی اماں کا گھر گاؤں میں ہوا کرتا تھا اور میں کچھ دن دادی کے پاس جا کر رہا۔۔سخت گرمی میں جب بجلی چلی جاتی تو میں، میں جامن کے درخت تلے چارپائی بچھا کر لیٹ جاتا اور منحوس کوّے بھی جامن کے درخت پے آ بیٹھتے۔۔۔ان کے بیٹھنے سے تو مجھے کوئی خاص مسئلہ نہ تھا کہ چلو بیٹھ لینے دو بیہودوں کو۔۔میرا کیا جاتا ہے۔۔پر جب وہ کائیں کائیں کرتے رہتے اور جامن کو بھی کاٹتے۔۔تب مجھے بڑا غصہ آتا۔۔میں بھی جو شے ہاتھ لگتی گھما گھما کر مارتا کہ دفعہ ہو جاؤ یہاں سے۔۔تمہارے ساتھ اپنی پرانی دشمنی ہے۔۔اور تم اب پھر مجھے تنگ کرنے آ گئے۔۔

آہ پر افسوس۔۔۔آدم علیہ السلام کے بیٹوں میں سے جب ایک نے دوسرے کا قتل کر دیا تب یہی کوا ہی تھا جس نے انسان کو مردہ دفنانے کا طریقہ سیکھایا تھا۔۔۔

ویسے آپ کی کوّے سے دوستی ہے یا دشمنی؟🤔

#insaanorinsaniyat

Friday, 12 August 2022

بہترین لوگ

اگر آپ اپنے دکھ درد کو محسوس کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے جیسے دیگر انسانوں کے دکھ درد کو بھی محسوس کرتے اور پھر ان کا مداوا کرنے کی اپنی سی کوشش کرتے ہیں یا کم سے کم انہیں دعا دیتے ہیں تو جان لیں کہ دنیا کے بہت تھوڑے مگر بہترین لوگوں میں آپ کا شمار ہوتا ہے۔۔۔

#insaanorinsaaniyat

Thursday, 21 July 2022

یادیں

ہر گزرتا دن ایک یاد بن کے رہ جاتا ہے۔۔اور انسان کبھی کسی بات پے بے اختیار قہقے لگاتا ہے تو کبھی کسی یاد پے بے اختیار رونے سا لگتا ہے۔۔

Sunday, 17 July 2022

School Life memories

السلام علیکم۔

میں جب PISJ میں پڑھتا تھا تب مجھے جو شعر، گانا یا غزل اچھی لگتی میں اسے کاپی پے لکھ لیا کرتا تھا یا پھر جو سوچ، جذبات اور خیال آتا اسے بھی کاپی پے لکھ لیا کرتا تھا۔۔نجانے میں نے ایک 100 صفحے کی کاپی پے کیا کچھ لکھ رکھا تھا اور مجھے اپنے لکھے سے بہت پیار اور انسیت سی تھی۔۔پھر ایک بار ابا کے ساتھ ان کے دوست کے ہاں گیا ابا اور انکل دونوں باتوں میں مگن ہو گئے تو میں بور ہو رہا تھا تو ٹیبل پے پین اور کاپی رکھی تھی تو میں نے بیٹھے بیٹھے ایک 5،6 شعروں پے مبنی غزل لکھ کر ابا کو تھما دی اور ابا نے اپنے دوست سے کہا یہ دیکھیں اس کے کام کہ ابھی اس نے غزل لکھی ہے۔۔انکل نے وہ غزل پڑھی تو بول اٹھے کیا یہ واقعی تم نے لکھی ہے۔۔میں نے کہا جی ابھی جب آپ دونوں باتیں کر رہے تھے تو میں نے یہ لکھی ہے۔انکل بہت حیران اور خوش ہوئے اور میرک سوچنے اور لکھنے کی صلاحیت پے مجھے داد دی۔۔تو میں نے وہ غزل والا صفحہ کاپی میں سے پھاڑ کر اپنی جیب میں رکھ لیا اور جس کاپی پے میں لکھا کرتا تھا اس میں جا کر رکھ دیا۔

پھر کیا ہوا کہ ہم لوگوں کو پاکستان آنا پڑ گیا اور میں اپنا زاتی سامان سے بھرا بیگ جدہ میں یہ کہہ کر چھوڑ آیا کہ ابا آپ میرے بیگ کو کارگو کر دینا۔۔۔پر افسوس کہ ابا نے وہ بیگ کارگو نہ کیا اور بیگ جہاں رکھا تو ابا نے وہ جگہ چھوڑ دی اور بیگ وہیں چھوڑ دیا کہ میں بعد میں آ کر سامان لے جاؤں گا پر جب گئے تو اس بندے نے کہا کہ وہ میں نے کمرے کا کرایہ ادا نہیں کیا تھا تو مجھے کمرہ خالی کرنا پڑا پر مالک مکان نے سارا سامان یہ کہہ کر رلھ لیا جب کرایہ دو گے تو سامان لے جانا پر اس نے کرایہ ادا نہ کیا اور اسطرح میرا سامان سے بھرا بیگ وہیں رہ گیا اس بیگ میں میری زاتیات کی جتنی اشیاء تھی وہ بھی سب کی سب ضائع ہو گئی۔۔سب سے زیادہ افسوس مجھے اپنی لکھی گئی باتوں، جذبات اور یادوں کے کھو جانے افسوس ہوا جو آج بھی سوچتا ہوں تو دکھ اور افسوس ہوتا ہے۔۔

تو کیا آپ لوگوں نے بھی اپنی سکول لائف میں اپنی سوچ، جذبات اور یادیں لکھی تھی کیا اور کیا وہ لکھی گئی باتیں آج بھی آپ کے پاس موجود ہیں؟

اگر ہاں تو آپ اپنی سکول لائف میں لکھی گئی باتیں، جذبات اور یادیں یہاں پے Share کرنا چاہیں گے تو ضرور Share کریں۔

نیکو کار اور بدکار

دنیا داروں کی دنیا میں خود کو اہمیت دلانے کے لیے تھوڑا بہت دنیا دار بننا لازم اور ضروری ہے۔۔ورنہ یہ دنیا آپ کو، آپ کی بات اور آپ کو زرا برابر بھی اہمیت نہیں دے گی۔

دنیا دار

دنیا داروں کی دنیا میں خود کو اہمیت دلانے کے لیے تھوڑا بہت دنیا دار بننا لازم اور ضروری ہے۔۔ورنہ یہ دنیا آپ کو، آپ کی بات اور آپ کو زرا برابر بھی اہمیت نہیں دے گی۔

Saturday, 16 July 2022

بہتر زندگی

سال میں ایک تبلیغی اجتماع ایسا بھی ہونا چاہیے جس میں مرنے کے بعد کی بجائے مرنے سے پہلے کی زندگی کو کیسے  بہتر بنایا جائے، وہ سکھایا جائے۔

Wednesday, 13 July 2022

جینا ہو گا


تمہیں بس کبھی بھی ہمت نہیں ہارنی، حالت اور حالات چاہے جیسے بھی ہوں۔۔پر حالت اور حالت بدلتے رہتے ہیں۔۔ایسے ہی جیسے دھوپ چھاؤں میں، رات دن میں، پت جھڑ خزاں بہار میں۔۔تو پھر امید رکھو کہ تمہاری زندگی بھی بدلے گی پر اس کے لیے فقط ایک ہی شرط ہے اور وہ یہ کہ " تمہیں اپنے مرنے تک جینا ہو گا"۔۔

#insaanorinsaaniyat

Thursday, 7 July 2022

انسان سے انسانیت

جو دوسروں کے لیے خیر و بھلائی کی سوچ و فکر رکھتا ہے اسے اپنی خیر و بھلائی کے لیے سوچنے کی فکر نہیں کرنا پڑتی اور جو دوسروں کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھتا ہے اسے بھی اپنے لیے دعا مانگنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔۔کیونکہ خالق و مالک ایسے انسان کو دو جہانوں میں اس کی سوچ و گمان سے بڑھ کر نوازتا اور عطا فرماتا ہے۔

#insaanorinsaaniyat

انسانیت کی بات

جو دوسروں کے لیے خیر و بھلائی کی سوچ و فکر رکھتا ہے اسے اپنی خیر و بھلائی کے لیے سوچنے کی فکر نہیں کرنا پڑتی اور جو دوسروں کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھتا ہے اسے بھی اپنے لیے دعا مانگنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔۔کیونکہ خالق و مالک ایسے انسان کو دو جہانوں میں اس کی سوچ و گمان سے بڑھ کر نوازتا اور عطا فرماتا ہے۔

Wednesday, 6 July 2022

فائدہ و مفاد

فائدہ و مفاد جڑا ہوتا ہے تبھی لوگ مفاد کی خاطر آپ سے جڑتے ہیں اور مفاد نا ملنے پر آپ سے الگ ہو جاتے ہیں۔۔۔پر آپ کو اس سے جڑنا ہے جو بنا فائدہ و مفاد کے آپ سے جڑے اور ایسے انسان کو مخلص کہتے ہیں۔

والدین اور اولاد

اولاد میں خود اعتمادی اور کامیابی اور اعتماد کی کمی اور ناکامی، دونوں کے پیچھے والدین کا ہی ہاتھ ہوتا ہے مگر اولاد پراعتماد بن کر کامیاب ہو جائے تو والدین اس کا کریڈٹ لیتے نظر آتے ہیں اور جو گر اولاد والدین کی غفلت و لاپروائی سے بیکار و ناکام بن جائے تو وہ اولاد کے زمے ڈال دیتے ہیں۔  

Sunday, 3 July 2022

خوبصورت و بدصورت دل

ربّ رحمٰن! اپنے بندے کے تمام فیصلوں اور ارادوں سے بخوبی واقف اور باخبر ہے۔۔۔پر انسان جب ربّ رحمٰن کی رحمت سے جڑنے لگتا ہے تو پھر ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ انسان اپنے بارے میں ربّ رحمٰن کے فیصلوں اور ارادوں کو جاننے اور سمجھنے لگتا ہے اور یہی بات اسے اطمنان بخشتی اور مطمئن رکھتی ہے کہ وہ کٹھن سے کٹھن، خار دار رستے اور پہاڑ جیسے مشکلات کو اپنے سامنے دیکھ کر بھی مطمئن رہتا ہے۔

#insaanorinsaaniyat

سیاہ و پرنور چہرہ

ربّ رحمٰن! اپنے بندے کے تمام فیصلوں اور ارادوں سے بخوبی واقف اور باخبر ہے۔۔۔پر انسان جب ربّ رحمٰن کی رحمت سے جڑنے لگتا ہے تو پھر ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ انسان اپنے بارے میں ربّ رحمٰن کے فیصلوں اور ارادوں کو جاننے اور سمجھنے لگتا ہے اور یہی بات اسے اطمنان بخشتی اور مطمئن رکھتی ہے کہ وہ کٹھن سے کٹھن، خار دار رستے اور پہاڑ جیسے مشکلات کو اپنے سامنے دیکھ کر بھی مطمئن رہتا ہے۔

#insaanorinsaaniyat

سیاہ و خوبصورت دل

ربّ رحمٰن! اپنے بندے کے تمام فیصلوں اور ارادوں سے بخوبی واقف اور باخبر ہے۔۔۔پر انسان جب ربّ رحمٰن کی رحمت سے جڑنے لگتا ہے تو پھر ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ انسان اپنے بارے میں ربّ رحمٰن کے فیصلوں اور ارادوں کو جاننے اور سمجھنے لگتا ہے اور یہی بات اسے اطمنان بخشتی اور مطمئن رکھتی ہے کہ وہ کٹھن سے کٹھن، خار دار رستے اور پہاڑ جیسے مشکلات کو اپنے سامنے دیکھ کر بھی مطمئن رہتا ہے۔

#insaanorinsaaniyat

مطمئن

ربّ رحمٰن! اپنے بندے کے تمام فیصلوں اور ارادوں سے بخوبی واقف اور باخبر ہے۔۔۔پر انسان جب ربّ رحمٰن کی رحمت سے جڑنے لگتا ہے تو پھر ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ انسان اپنے بارے میں ربّ رحمٰن کے فیصلوں اور ارادوں کو جاننے اور سمجھنے لگتا ہے اور یہی بات اسے اطمنان بخشتی اور مطمئن رکھتی ہے کہ وہ کٹھن سے کٹھن، خار دار رستے اور پہاڑ جیسے مشکلات کو اپنے سامنے دیکھ کر بھی مطمئن رہتا ہے۔

#insaanorinsaaniyat

Saturday, 2 July 2022

باحیا و حیادار

اردو میں Introvert کے معنی شرمیلا اور تنہائی پسند کے ہیں۔۔پر میرے خیال میں Introvert کا معنی باحیا یا حیا دار زیادہ مناسب اور بہتر ہیں۔۔کیونکہ ایک باحیا اور حیادار انسان ہی ہر بات میں، ہر رشتے اور ہر معاملے میں حیا کے عنصر اور حیا کے پہلو کو مدنظر رکھتا ہے۔

#insaanorinsaaniyat

introvert

پتا ہے کہ Interovert کی سب سے بڑی خرابی کیا ہے وہ یہ ہے کہ یہ بھری محفل اور بھیڑ میں بھی خود کو اکیلا اور تنہا محسوس کرتے ہیں دوسری کہ یہ سب کو اور سب کچھ جانتے سمجھتے ہیں پر انہیں نہ تو کوئی جان پاتا ہے اور نہ ہی کوئی انہیں سمجھ پاتا ہے۔

قسمت ‏کی ‏باتیں

چور اور چوری چکاری

میں نے دبئی میں نوکری کی شروعات جس ریسٹورینٹ سے کی تھی اس ریسٹورینٹ پے مشکل سے تین دن کام کیا اور ایک کے بعد ایک واجبات کی ادائیگی کے لیے آنے والوں سے تنگ آ کے میں نے وہاں سے تین دن کے بعد ہی جان چھڑوا لی۔

مجھے وہاں Cashier + manager کی نوکری آفر ہوئی تھی، نوکری پے دوسرا دن تھا کہ میں کسی کام سے ساتھ والی دوکان میں گیا تو میری غیر موجودگی میں وہاں پے ایک ڈش واشر نے گلے یعنی کاؤنٹر میں سے لگ بھگ 40،50 درھم اٹھا لیے اور بھاگ گیا۔۔

خیر میں جب واپس آیا تو شیف نے بتایا کہ فلاں گلے میں سے اتنے پیسے اٹھا کے لے گیا۔۔خیر سے شام کو ارباب یعنی مالک آیا، کیمرے میں اس کی ریکارڈنگ دیکھی گئی، اور میں ارباب سے کہنے لگا کہ کیسا آدمی ہے کہ چوری کرتے شرم نا آئی، اس کی اتنی ہمت کیسے ہو گئی، کیسے اس نے یہ حرکت کر گزری۔۔۔اور ارباب مجھے کہنے لگا کہ میں اس کے ساتھ بہت اچھا ہوں، اس کو تنخواہ کے علاوہ بھی خرچا پانی دیتا رہتا ہوں، اور اس نے پھر بھی یہ حرکت کی ہے ۔میں نے کہا پولیس کو بلائیں اور اس کو مزا چھکائیں۔ارباب کہنے لگا نہیں پولیس کو بلا کے کیا فائدہ، اس نے مجھے نقصان دیا پر میں اسے نقصان نہیں دینا چاہتا، یہ سننے کی دیر تھی میں جھٹ سے بولا یہ تو آپ کا اپنا بڑا پن ہے ورنہ اس نے بڑی گھٹیا حرکت کی ہے۔۔اس کے بعد میں خود کلامی میں غصے میں بڑ بڑانے لگا کہ آیا کہ کیسا بغیرت انسان ہے، چوری کرتا ہے۔۔شرم نہیں آتی۔۔نجانے کیا کچھ اسے دل میں اور زبان سے کہہ ڈالا۔۔

پر ساتھ میں مجھے یہ بھی پتا لگ چکا تھا کہ ارباب صاحب اتنے ہی اچھے ہوتے تو کوئی بھی واجبات کی ادائیگی کے لیے نا آتا اور آ کے میرے ساتھ بدتمیزی سے پیش نا آتا، خیر کچھ اندازہ ہو گیا تھا کہ ایسا کیوں ہوا پر اصل وجہ جاننا چاہ رہا تھا پر بعد میں پتا چلا کہ جی ریسٹورینٹ کے مالک نے اس کی دو مہینے کی تنخواہ روک رکھی تھی۔۔تو مجھے ساری بات سمجھ آ گئی اصل کہانی کیا ہے۔

میں کسی چور کو چور، کسی زانی کو زانی یا کسی بھی قسم کی برائی کرنے والے کو برا سمجھنے کی بجائے اسے اس برائی میں دھکیلنے والے کو اصل برا سمجھتا ہوں۔۔

میری نظر میں چور وہ ہے جو بنیادی ضروریات زندگی کے ملنے کے باوجود بھی لالچ و حرص میں چوری چکاری کرے، زانی وہ ہے جس کی شادی ہو چکی ہو پر اس کے بعد بھی زنا سے باز نا آئے۔۔

ایسے ہی جیسے خود کشی کرنے والا مجرم نہیں ہوتا بلکہ خود کشی کے حالات پیدا کرنے والا اور خود کشی کی طرف دھکیلنے والے ہاتھ اور اس کے پیچھے لوگ اصل مجرم ہوتے ہیں۔

آپ کسی کو کام پے رکھ کر اس سے کام پے کام لیتے رہو اور اس کی اجرت اسے نا دو، نا وقت پے دو، اوپر سے جب بھی اجرت دو تو آدھی ادھوری اور کہو یہ خرچا پانی رکھو باقی بعد میں کرتے ہیں اس کا حق دبا کے بیٹھ جاؤ۔۔مجھے بتاؤ  وہ انسان کب تک انسانیت یا مسلمانیت پے قائم رہے گا۔۔۔آخر کب تک۔۔فرشتہ تو ہے نہیں وہ۔۔آخر وہ بھی انسان ہی ہینا۔۔۔

انسان معصوم، پاک، شریف پیدا ہوتا ہے پر یہ دنیا اسے خطاکار، بدکار ناپاک اور بدمعاش بنا دیتی ہے۔۔پھر کہتے ہیں کہ چور ہے، زانی ہے، پانی ہے، بدکار و خطاکار ہے، ایسا ہے ویسا ہے، یہ ہے وہ ہے۔۔او بھائی یہ بتاؤ تم خود کیا ہو۔۔تم خود لوگوں کے ساتھ کیا کر رہے ہو۔۔

تم لوگ ہی تو اپنی حرکتوں سے انسان کو حیوانیت اور شیطانیت پے اکساتے ہو۔۔ورنہ انسان تو اشرف المخلوقات ہے۔۔تمہاری خود غرضی و بے حسی کی وجہ سے اچھا بھلا انسان بھی بدترین برا بن کے رہ جاتا ہے۔۔

تم اپنا پیٹ، اپنی جیب اور اپنی گردن بچانے کی خاطر دوسرے کا پیٹ پھاڑتے، اس کی جیب کاٹتے اور اس کی گردن مروا دیتے ہو۔۔۔خود کو برا نہیں کہتے پر دوسرے کو برا کہتے ہو۔۔

شاعر نے کیا خوب کہا کہ

وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثے اچانک نہیں ہوا کرتے۔۔

معصوم و بے ضرر

معصوم اور بے ضرر انسان ہو یا کوئی جانور یا پرندہ۔۔ہر معصوم اور بے ضرر مخلوق کو دیکھتے ساتھ ہی میرے چہرے پے ایک دھیمی سی اور ہلکی سی مسکراہٹ پھیل جاتی ہے۔۔ایسے لگتا ہے جیسے ایمان تازہ ہو گیا ہو۔۔ایمان کی ایک خاصیت معصوم اور بے ضرر ہونا بھی تو ہینا۔۔❤

Thursday, 30 June 2022

اللہ کے بندے

خالق و مالک اور اس کے بندے❤

ماں اپنے بچے کی ہر مشکل و پریشانی کو بخوبی جانتی اور سمجھتی ہے۔۔مگر پھر بھی ممتا کی محبت میں اپنے بچے کو بار بار پوچھتی ہے میرے بچے کو کیا ہوا ہے، کیوں اداس ہے، بات کیوں نہیں کر رہے، بتاؤ نہ میں تمہاری ماں تمہیں سننا چاہتی ہو اور غور اور توجہ سے اس کی مشکل و پریشانی کو اس کے منہ سے سننا چاہتی ہے۔۔شوہر بیوی کی ہر مشکل و پریشانی کو جانتا اور سمجھتا ہے۔۔مگر بیوی سے محبت کرتے ہوئے اس کا ہاتھ تھامے اسے اپنائیت سے پوچھتا ہے کہ بتاؤ تمہیں کیا بات پریشان کر رہی ہے، میں تمہارے پاس ہوں تمہارا ہمسفر اور غم گسار تمہارے پاس ہے فکر مت کرو میں ہو نا۔۔سب ٹھیک ہو جائے گا، مجھے بتاؤ کیا بات ہے اور توجہ اور فکر مندی سے اس کی مشکل و پریشانی اسی کے منہ سے سننا چاہتا ہے۔۔۔

ٹھیک اسی طرح خالق و مالک! ماں اور شوہر اور ہر محبت کرنے والے رشتے کی محبت سے بڑھ کر اپنے بندے/ بندی سے محبت کرتا ہے اور خالق و مالک بھی اپنے ہر ایک بندے/بندی کی مشکل و پریشانی کو بخوبی جانتا سمجھتا ہے۔۔مگر وہ بھی بندے کی محبت میں بندے/ بندی کے منہ سے اس کی مشکل و پریشانی سننا چاہتا ہے۔۔❤

اس دنیا کی افرا تفری اور بھاگم بھاگ والی زندگی میں سے کچھ پل اور کچھ لمحے نکال کر اپنے خالق و مالک سے کھل کر باتیں کیا کریں، اس سے دعائیں، التجائیں، منتیں مرادیں مانگا کریں۔اس سے پیار محبت اور اپنائیت کی باتیں کیا کریں۔۔اس کے سامنے اپنے اندر چھپائے ہر بات اور چھپا غم، ہر چھپا دکھ درد اور ہر چھپے گناہ کی ندامت کا زکر کیا کریں۔۔اس سے معافی تلافی کریں۔۔توبہ و استغفار کریں۔۔اس سے اپنی دنیا کی زندگی، قبر اور آخرت کی زندگی کی خیر و بھلائی مانگا کریں۔۔الغرض جیسے ماں شیر خور بچے سے باتیں کرتی ہے، جیسے شوہر بیوی سے مخلتف الفاظوں کے چناؤ سے اس سے محبت اور اپنائیت کا اظہار و اقرار کرتا ہے آپ بھی ایسے ہی اللہ سے محبت اور اپنائیت سے ڈھیروں ڈھیر باتیں کیا کریں۔۔وہ خالق و مالک بہت خوب اور بہت بہتر سننے والا، بہتر حل دینے والا، بہتر راستے نکالنے والا ہے۔۔۔بہتر سلجھانے والا اور بہتر سے بہترین سے بخشنے نوازنے اور عطا فرمانے والا ہے۔۔۔جیسے بچہ سکول اور کھیل کود کی ساری باتیں شام کو ماں کے گوش گزار کرتا ہے ہو بہو آپ بھی دن بھر کی باتیں شام یا رات کے تہجد کے وقت اللہ ربّ العزت کے گوش گزار کر دیا کریں۔۔واللہ بہت اطمنان اور سکون ملتا ہے۔۔بیشک آزمائش شرط ہے۔

وقاص

#insaanorinsaaniyat

Tuesday, 21 June 2022

تم جیتو گے

اس ویڈیو میں 3 باتیں اہم ہیں اور سیکھنے سمجھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔۔ پہلی کہ چھوٹی بلی نے شکار کو دبوچ تو لیا پر ناتجربہ کاری اور کم عمری کے سبب عمل کے رد عمل میں ہاتھ آئے شکار کو چھوڑ چھاڑ کر فوراً سے بھاگ گئی۔۔

دوسری کہ کوؤں کے ایک ساتھی پے جب حملہ ہوا تو باقی دو اپنے ساتھی کی مدد کو فوراً سے پہلے پہنچ گئے اور بلی کو مار بھگایا یہ بھائی چارے اور اتفاق کی بہترین مثال ہے یہ رشتے داری، خیش قبیلہ اور دوستی کی بات ہے۔۔

تیسری اور آخری بات کہ جب انسان کے پاس وسیع تجربہ ہو اور جب وہ پختگی کی عمر کو پہنچتا ہے تو وہ اپنے کام میں ماہر اور پختہ ہو چکا ہوتا ہے اور اپنے Goals & Targets کو مشکلات کے باوجود بھی Achive کر کے چھوڑتا ہے، ایسے ہی جیسے دوسرے بلے نے کوّے کو دبوچ کر خود پے حملہ ہونے کے بعد بھی شکار کرنے میں کامیاب رہا۔۔

تو دوستوں انسان کی زندگی میں بھی 3 ادوار آتے ہیں ،بچپن، جوانی اور بڑھاپا۔۔بچپن اور جوانی میں ناتجربہ کاری اور ناپختگی کی وجہ سے اگر تم کسی کام میں یا کسی انسان سے ہار جاتے ہو اس کام میں اور اس انسان سے مار اور مات کھا جاتے ہو تو اس کا مطلب ہرگز ہرگز یہ نہیں ہوتا تو تم ہمیشہ اور ہر بار ہی ہارو گے اور ہر بار ہی مار اور مات کھاتے چلے جاؤ گے۔۔۔یاد رکھو! اُس دوران تم تجربہ گاہ سے گزر رہے ہوتے ایسے ہی جیسے کچی اینٹ بھٹے میں جا کر پکتی اور پختہ ہوتی ہے۔۔۔اور پھر وہ ایک عمارت کو بنانے میں استعمال ہوتی ہے۔۔

کہنے کو بہت کچھ کہا جا سکتا ہے مگر اتنا کہوں گا کہ تم زندگی سے ہار ، مار اور مات کھا چکنے کے بعد بھی کبھی بھی ہمت و حوصلہ مت ہارنا۔۔سچ پوچھو تو یہی تمہاری اصل جیت اور طاقت ہے جو تمہیں ایک نہ ایک دن اپنے مقاصد اور منزل تک لے جائے گی۔۔یاد رکھو! تم کوئی عام تام مخلوق نہیں ہو۔۔تم اشرف المخلوقات ہو۔۔بھلا تمہیں کون ہرا سکتا ہے۔۔اور بھلا چند مشکلات، چند مصیبتیں اور چند مجبوریاں اور تنگدستیاں تمہیں کیسے مار اور مات دے سکتی ہیں۔۔

تم سب کچھ کر سکتے ہو۔۔ہاں تم جیت سکتے ہو۔۔مگر اس کے لیے تمہیں انتظار کرنا پڑے گا۔۔تجربہ اور پختگی کی عمر کو پہنچنے کا انتظار کرنا پڑے گا۔۔ہاں! تمہیں اپنے مرنے تک جینا ہو گا۔۔اور تم جی جاؤ گے۔۔

وقاص

#insaanorinsaaniyat
#motivation

Tuesday, 14 June 2022

جیے چلے جاؤ

پیدا ہونے کے بعد تم نے پہلی بار پے ہی قدم جما لیے تھے اور پہلی بار پے ہی چلنا اور بھاگنا دوڑنا شروع کر دیا تھا کیا؟ اور پھر جب چلنے اور بھانگنے دوڑنے کے قابل ہوئے تھے تو کیا کبھی گرے نہیں تھے، گرنے پے کبھی چوٹ نہیں لگی تھی کیا؟ گرنے اور چوٹ لگنے پے کیا تم نے چلنا اور بھاگنا دوڑنا اور جینا چھوڑ دیا تھا کیا؟ نہیں نا۔۔

تو پھر جوان ہو جانے پے زندگی کی مشکلات جب تمہیں بھگا بھگا اور دوڑا دوڑا کر تھکاتی، گراتی اور چوٹوں پے چوٹیں لگاتی ہے تو پھر تم تھک ہار کر، ہمت و حوصلہ، خدا کا بھروسہ اور ہاتھ پاؤں چھوڑ چھاڑ کر کیونکر بیٹھ جاتے ہو۔۔

" اٹھو! پھر سے بچپن کے جیسے چلنا، بھاگنا اور دوڑنا سیکھو۔۔اسوقت تک جب تک تمہاری زندگی اور سانسیں چل رہی ہیں"۔۔۔!

وقاص

#insaanorinsaaniyat

Sunday, 27 February 2022

خود داری

‏‎خود داری ایک مناسب حد تک تو اچھی و بہتر ہے جبکہ یہی خود داری حد سے اور ضرورت سے زیادہ بڑھ جائے تو انسان کی زندگی کو عذاب بنا کے رکھ دیتی ہے۔۔۔حد سے اور ضرورت سے زیادہ خود داری کی وجہ سے میں نے کئی بار قیمتی اور مخلص رشتوں کو کھو دیا۔۔ایک کے بعد ایک انسان نے زندگی میں آنا اور مدد کرنا چاہا اور میں نے جھوٹی انا اور جھوٹی خود داری کا لبادہ اوڑھے رکھا اور کہا کہ میں اپنی زندگی اپنے بل بوتے پے جی کے دکھاؤں گا اور جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ایک کے بعد ایک خود غرض اور دھوکے باز سے پالا پڑتا رہا اور میں خود کو جوڑنے اور سمیٹنے کے چکر میں ہر بار مزید ٹوٹتا اور بکھرتا رہا اور ایسے انسانوں کو کھونے کی وجہ سے ہی میں اپنی زندگی کو آج اپنے بل بوتے پے گزار تو رہا ہوں پر کل کی طرح آج بھی پریشان حال ہوں، اس لیے اچھائی ہو یا پھر بھلے برائی اسے حد اور ضرورت سے زیادہ جب بھی اختیار کرو گے تو تم نقصان ہی اٹھاؤ گے اور وقت تمہیں خون کے آنسو رولائے گا اور تم رونے کے سوا اور کچھ نہیں کر پاؤ گے۔۔اچھی و بہتر اور مناسب زندگی جینے کے دو ہی طریقے اور اصول ہیں کسی کو اپنا بنا لو یا پھر کسی کے بن جاؤ۔۔۔تمہارے پاس کسی کو اپنانے کے لیے کچھ نہیں ہے تو پھر گر کسی کے پاس تمہیں اپنا بنانے کے لیے کچھ ہے تو اس کے بن جاؤ۔۔ورنہ تمام زندگی سیراب میں گزارتے رہ جاؤ گے اور آخر میں تم، تمہاری انا اور جھوٹی خود داری تمہارے ساتھ ہو گی۔۔۔!

وقاص

#insaanorinsaaniyat

Sunday, 16 January 2022

محبت

محبت کرتے تو سبھی ہیں۔۔پر یہ نہ تو سبھی کو ملتی ہے اور نہ ہی سبھی کو راس آتی ہے۔۔

Thursday, 13 January 2022

ایوارڈ

حقیقی ایوارڈ

دنیا کے کسی ایوارڈ شو کی تقریب میں کچھ ناموں کو ایوارڈ کے لیے نامزد کیا جاتا ہے اور پھر ان ناموں میں سے کسی ایک کو ایوارڈ دیا جاتا ہے اور جس کا نام ایوارڈ کے لیے پکارا جاتا ہے تو وہ انسان اپنا نام سن کر پھولے نہیں سماتا اور ارد گرد بیٹھے دیگر لوگ اسے گلے لگا لگا کر مبارکباد دے رہے ہوتے ہیں اور وہ دن وہ لمحہ اس انسان کی زندگی کا سب سے حسین ترین دن اور حسین ترین لمحہ ہوتا ہے

اور آپ کو پتا ہے کہ ایوارڈ صرف اسی کو دیا جاتا ہے جسے جو کردار Role دیا جاتا ہے وہ اس میں اپنا Best دیتا ہے اور بہت اچھا پرفارم کرتا ہے

اللہ نے بھی انسان کو دنیا کا سٹیج دیا ہے اور اس میں انسان کو ایک ساتھ بہت سے کردار ادا کرنے کا ٹاسک دیا ہے۔۔۔اور ٹاسک نہایت آسان اور سادا سا ہے کہ اللہ اور اس کے رسول پے ایمان لانے کے بعد اللہ اور رسول کی باتوں پت عمل کرنا ہے۔۔اور اللہ و رسول دونوں کی باتیں یہی کہتی اور بتاتی ہیں کہ خیر پے چلو اور شر سے بچو، انسانیت پے چلو اور حیوانیت و شیطانیت سے بچو۔۔اور جو کوئی دنیا میں جتنا اچھا کردار ادا کرے گا اسے آخرت میں ایوارڈ سے نوازے جائے گا، اور اس کا ایوارڈ ربّ رحمٰن کا دیدار ہو گا اور پھر جنت۔

اب زرا سوچو کہ دنیا میں چند ایک ہزار کی موجودگی میں ایوارڈ ملنے کی خوشی کی انتہا نہیں ہوتی اور روز آخرت جب تمام انسان جو اربوں کھربوں کی تعداد میں موجود ہونگے ان کے سامنے جب دائیں ہاتھ میں نامہ اعمال ملنا جو دراصل ایوارڈ ہی ہو گا اس وقت انسان کی خوشی کی انتہا کیا ہو گی۔۔۔!

اس لیے خیر اور آسانیاں بانٹنے والے بنو اور شر و شیطانیت اور مشکلیں بانٹنے والوں میں شامل ہونے سے بچو۔

وقاص

#insaanorinsaaniyat

Monday, 10 January 2022

اشرف المخلوقات

میں اور آپ فقط انسان ہیں پر حقیقی اشرف المخلوقات تب بنتے ہیں جبکہ ہم اپنے اندر رکھے گئے شر کو مار کر اپنے اندر رکھے گئے خیر و بھلائی کو بانٹتے اور عام کرتے ہیں۔۔

ہم انسان ہیں تو ہم پے لازم و ملزوم ہے کہ ہم انسانیت پے چلیں اور انسانیت کا تقاضہ ہے کہ جو اپنے لیے اچھا چاہتے ہو وہی دوسروں کے لیے چاہو اور جو اپنے لیے برا سمجھتے ہو اس سے دوسروں کو محفوظ رکھو۔