حقیقی ایوارڈ
دنیا کے کسی ایوارڈ شو کی تقریب میں کچھ ناموں کو ایوارڈ کے لیے نامزد کیا جاتا ہے اور پھر ان ناموں میں سے کسی ایک کو ایوارڈ دیا جاتا ہے اور جس کا نام ایوارڈ کے لیے پکارا جاتا ہے تو وہ انسان اپنا نام سن کر پھولے نہیں سماتا اور ارد گرد بیٹھے دیگر لوگ اسے گلے لگا لگا کر مبارکباد دے رہے ہوتے ہیں اور وہ دن وہ لمحہ اس انسان کی زندگی کا سب سے حسین ترین دن اور حسین ترین لمحہ ہوتا ہے
اور آپ کو پتا ہے کہ ایوارڈ صرف اسی کو دیا جاتا ہے جسے جو کردار Role دیا جاتا ہے وہ اس میں اپنا Best دیتا ہے اور بہت اچھا پرفارم کرتا ہے
اللہ نے بھی انسان کو دنیا کا سٹیج دیا ہے اور اس میں انسان کو ایک ساتھ بہت سے کردار ادا کرنے کا ٹاسک دیا ہے۔۔۔اور ٹاسک نہایت آسان اور سادا سا ہے کہ اللہ اور اس کے رسول پے ایمان لانے کے بعد اللہ اور رسول کی باتوں پت عمل کرنا ہے۔۔اور اللہ و رسول دونوں کی باتیں یہی کہتی اور بتاتی ہیں کہ خیر پے چلو اور شر سے بچو، انسانیت پے چلو اور حیوانیت و شیطانیت سے بچو۔۔اور جو کوئی دنیا میں جتنا اچھا کردار ادا کرے گا اسے آخرت میں ایوارڈ سے نوازے جائے گا، اور اس کا ایوارڈ ربّ رحمٰن کا دیدار ہو گا اور پھر جنت۔
اب زرا سوچو کہ دنیا میں چند ایک ہزار کی موجودگی میں ایوارڈ ملنے کی خوشی کی انتہا نہیں ہوتی اور روز آخرت جب تمام انسان جو اربوں کھربوں کی تعداد میں موجود ہونگے ان کے سامنے جب دائیں ہاتھ میں نامہ اعمال ملنا جو دراصل ایوارڈ ہی ہو گا اس وقت انسان کی خوشی کی انتہا کیا ہو گی۔۔۔!
اس لیے خیر اور آسانیاں بانٹنے والے بنو اور شر و شیطانیت اور مشکلیں بانٹنے والوں میں شامل ہونے سے بچو۔
وقاص
#insaanorinsaaniyat
No comments:
Post a Comment