السلام علیکم۔
میں جب PISJ میں پڑھتا تھا تب مجھے جو شعر، گانا یا غزل اچھی لگتی میں اسے کاپی پے لکھ لیا کرتا تھا یا پھر جو سوچ، جذبات اور خیال آتا اسے بھی کاپی پے لکھ لیا کرتا تھا۔۔نجانے میں نے ایک 100 صفحے کی کاپی پے کیا کچھ لکھ رکھا تھا اور مجھے اپنے لکھے سے بہت پیار اور انسیت سی تھی۔۔پھر ایک بار ابا کے ساتھ ان کے دوست کے ہاں گیا ابا اور انکل دونوں باتوں میں مگن ہو گئے تو میں بور ہو رہا تھا تو ٹیبل پے پین اور کاپی رکھی تھی تو میں نے بیٹھے بیٹھے ایک 5،6 شعروں پے مبنی غزل لکھ کر ابا کو تھما دی اور ابا نے اپنے دوست سے کہا یہ دیکھیں اس کے کام کہ ابھی اس نے غزل لکھی ہے۔۔انکل نے وہ غزل پڑھی تو بول اٹھے کیا یہ واقعی تم نے لکھی ہے۔۔میں نے کہا جی ابھی جب آپ دونوں باتیں کر رہے تھے تو میں نے یہ لکھی ہے۔انکل بہت حیران اور خوش ہوئے اور میرک سوچنے اور لکھنے کی صلاحیت پے مجھے داد دی۔۔تو میں نے وہ غزل والا صفحہ کاپی میں سے پھاڑ کر اپنی جیب میں رکھ لیا اور جس کاپی پے میں لکھا کرتا تھا اس میں جا کر رکھ دیا۔
پھر کیا ہوا کہ ہم لوگوں کو پاکستان آنا پڑ گیا اور میں اپنا زاتی سامان سے بھرا بیگ جدہ میں یہ کہہ کر چھوڑ آیا کہ ابا آپ میرے بیگ کو کارگو کر دینا۔۔۔پر افسوس کہ ابا نے وہ بیگ کارگو نہ کیا اور بیگ جہاں رکھا تو ابا نے وہ جگہ چھوڑ دی اور بیگ وہیں چھوڑ دیا کہ میں بعد میں آ کر سامان لے جاؤں گا پر جب گئے تو اس بندے نے کہا کہ وہ میں نے کمرے کا کرایہ ادا نہیں کیا تھا تو مجھے کمرہ خالی کرنا پڑا پر مالک مکان نے سارا سامان یہ کہہ کر رلھ لیا جب کرایہ دو گے تو سامان لے جانا پر اس نے کرایہ ادا نہ کیا اور اسطرح میرا سامان سے بھرا بیگ وہیں رہ گیا اس بیگ میں میری زاتیات کی جتنی اشیاء تھی وہ بھی سب کی سب ضائع ہو گئی۔۔سب سے زیادہ افسوس مجھے اپنی لکھی گئی باتوں، جذبات اور یادوں کے کھو جانے افسوس ہوا جو آج بھی سوچتا ہوں تو دکھ اور افسوس ہوتا ہے۔۔
تو کیا آپ لوگوں نے بھی اپنی سکول لائف میں اپنی سوچ، جذبات اور یادیں لکھی تھی کیا اور کیا وہ لکھی گئی باتیں آج بھی آپ کے پاس موجود ہیں؟
اگر ہاں تو آپ اپنی سکول لائف میں لکھی گئی باتیں، جذبات اور یادیں یہاں پے Share کرنا چاہیں گے تو ضرور Share کریں۔
No comments:
Post a Comment