میرے خیال میں انسان کو ایک آدھ پالتو جانور یا پرندہ پالنا چاہیے۔۔کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی بلی کو پیار کیا کرتے تھے اور فرمایا کہ بلی کو مارنا ہو تو روئی کپاس کے گولوں سے مارا کرو۔۔
کیونکہ انسان جب انسانوں کی باتوں، رویوں اور حالات و واقعات سے دلبرداشتہ ہوتا ہے تو ایسے میں یہ بے ضرر پالتو جانور آپ کے بڑے غمخوار بنتے ہیں۔۔آپ اداس ہوں تو یہ بھی اداس ہو جاتے ہیں اور آپ اگر خوش ہوں تو یہ بھی آپ کی خوشی میں بھرپور شامل ہوتے ہیں، ان سے انسان دلجوئی کرے تو یہ آپ کی دلجوئی کرتے ہیں اور ان کی سب سے بڑی بات اور خوبی وہ یہ ہے کہ یہ بیوفائی نہیں کرتے، آپ کو دھوکہ و دغا نہیں دیتے اور زندگی کے ہر موڑ پے آپ کے ساتھ ساتھ رہتے ہیں آپ سے وفا کرتے ہیں اور جان قربان کرنے کا موقع ملے تو جان قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے ہیں۔
پالتو جانور یا پرندے بڑے حساس ہوتے ہیں آپ سے اپنی محبت اور وفا کے گاہے بگاہے اظہار کرتے رہتے ہیں۔۔اور آپ کو کبھی بھی اکیلا، تنہا یا بور نہیں ہونے دیتے۔۔اور آپ کی ایک آواز پے ہر وقت آپ کے آس پاس منڈلاتے رہتے ہیں
میرا بڑا دل کرتا ہے کہ میں کسی Pet کو پالوں اور اس کے ساتھ اپنا وقت گزاروں۔۔کم سے کم وہ مجھے جج تو نہیں کرے گا۔۔کم سے کم وہ مجھے نا سمجھتے ہوئے برا بھلا تو نہیں کہے گا۔۔اور کم سے کم کسی مشکل پریشانی کے عالم میں میرا ساتھ تو نہیں چھوڑے گا۔۔
No comments:
Post a Comment