لنگر اور کارخانہ
راستے میں کسی فقیر کے سوال کرنے پے اسے نوکری دینے یا نوکری پے لگوانے کی پیشکش کرنے کی بجائے اسے چند ٹکے دے کر جان چھڑانے والے بھی کہتے پائے جاتے ہیں " کہ ایک کارخانہ ہزار لنگر خانوں سے بہتر ہے"۔۔۔بندہ پوچھے کہ بھائی تم نے معاشرے میں کونسی نئی مثال قائم کر دی ہے، کون سے نئی اور وکھری قسم کی داغ بیل ڈال دی ہے۔۔جو تم بھی کارخانے کی بات کا رٹّا لگا رہے ہو۔۔۔بات کرنے میں کیا ہے۔۔بات ہی کرنی ہینا تو کرتے جاؤ۔۔۔جی بھر بھر کے کرو۔۔۔اور جتنی مرضی باتیں کرتے اور ہانکتے جاؤ۔۔۔مزا تو تب ہے کہ تم باتیں کرنے کی بجائے کچھ کر کے دکھاؤ۔۔بھلے چھوٹی سی چھوٹی شروعات کر گزرو، پھر بھلے چھوٹے سے چھوٹے پیمانے سے ابتدا کرو۔۔پر خدارا باتیں کم، بھلے تھوڑا اور چھوٹا ہی سہی پر کچھ کام کر کے دکھاؤ۔۔کیونکہ دنیا کو باتیں کرنے والوں کی نہیں بلکہ کچھ عمل کر گزرنے والوں کی ضرورت ہے اور دنیا باتیں کرنے والوں کو نہیں بلکہ کام کر گزرنے والوں کو یاد رکھتی ہے۔۔۔تو پھر ہے ہمت۔۔۔کہ آج کے بعد سوال کرنے والے کو کارآمد بناؤ گے ناکہ اسے چند ٹکے دے کر جان چھڑاؤ گے اور پھر راگ الاپتے اور دانشوری جھاڑتے ہوئے کہتے پھرو گے " کہ جی ایک کارخانہ ہزار لنگر خانوں سے بہتر ہے"۔
No comments:
Post a Comment