السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Wednesday, 18 November 2020

غریبی و امیری

انسان دو صورتوں میں خدا کی زات سے متنفر ہونے کے ساتھ ساتھ خدا کی زات اور اسکی موجودگی سے ہی انکاری ہو جاتا ہے

ایک وہ امیر انسان جسے دنیا میں کسی شے کی کوئی کمی نا رہے اور ایک وہ انسان جس کے پاس دنیا میں ہر ہر شے کی کمی رہے

حد سے زیادہ امیر آدمی خود ، خود کو خدا سمجھنے لگتا ہے اور غریب انسان خود سے اور خدا سے ہی بیزار سا رہنے لگتا ہے

پر وہ ربّ رحمان ہر حد سے زیادہ امیر و غریب انسان کو اپنا آپ دکھاتا اور منواتا ہے، امیر کو تھوڑا جنھجھوڑ کے اور غریب کو تھوڑا نواز کے کہ تم دونوں کا واحد تن تنہا خالق و مالک ، پروردگار و پالنہار میں ہی ہوں، اِس اُس جہاں تم دونوں کو میرے رحم و کرم کی ضرورت ہے۔

تو۔۔۔ نا تو امیر کو بھولنا چاہیے اور نا ہی غریب کو " کہ ربّ رحمان جب جب جسے جسے چاہے بنا کسی خوبی کے بہت سی باتوں کے نواز دے اور جب جب جسے جسے چاہے بنا کسی کمی و خامی کے اسے سب کچھ سے محروم کر دے ، جب جب جسے جسے چاہے سب کچھ دے کے سب کچھ واپس لے لے اور جب جب جسے جسے چاہے کچھ نا ہو کے بھی اسے سب کچھ سے نواز دے۔

ان اللہ علی کلی شئی قدیر۔

وقاص

حقوق

ابھی ایک پیج پے ویڈیو دیکھی جس میں ماں اپنی بیٹی اور بھائی اپنی بہن کو اسکے گھر میں گھس کے مار پیٹ کررہے ہیں اور وجہ یہ دکھائی اور بتائی جا رہی ہے کہ لڑکی نے پسند کی شادی کی ہے یعنی جس میں ماں اور بھائی کی من مرضی اور پسند شامل نا تھی

سب سے پہلے تو ماں اور اسکا بیٹا پہلے کیا بھنگ پی کے سو رہے تھے جب انکی بہن بیٹی کی کسی لڑکے سے سلام دعا ہوئی، بات چیت ہوتی رہی اور شادی بھی ہو گئی جب وہ گھر چھوڑ کے شوہر کے ساتھ رہنے لگی تب ماں اور بھائی کی بھنگ کا نشہ اترا اور غیرت مند بن کے بیٹی اور بہن کے گھر پے حملہ کرکے زدوکوب کیا۔۔۔

دین اسلام نے پہلے اولاد کی تعلیم و تربیت اور پرورش کی تلقین کی ہے اور پھر کہا گیا ہے کہ اولاد کے جوان ہوتے ہی انکی شادی کرا دو ، اور بیٹے و بیٹی کے پورے پورے حقوق ادا کرو اور اولاد کو انکی شادی میں انکی مرضی کا پورا پورا حق دو، جس میں بیٹا و بیٹی دونوں کو انکی شادی کے لیے انکی مرضی اور پسند نا پسند کا پورا پورا حق دیا گیا ہے ناکہ بیٹے کے حقوق زیادہ ہیں اور بیٹی کے کم ، یا بیٹی کے حقوق زیادہ ہیں اور بیٹے کے کم۔۔۔اولاد کے حقوق میں بیٹا و بیٹی دونوں کے حقوق برابری کی بنیاد پے ہیں، ہاں سوائے جائیداد میں بیٹا کے دو حصہ جبکہ بیٹی کا ایک حصہ ہے اس کے علاوہ ہر شے ہر بات میں برابر کے حقوق ہیں

ہمارے معاشرے میں ہر انسان کی دو طرح کی سوچ ہے، جیسے ایک لڑکی چاہتی ہے کہ اسکے والدین اور بہن بھائی اسکی شادی اسکی من مرضی اور پسند سے کریں اور شادی کے بعد جب وہ خود ایک بیٹی کی ماں بنتی ہے تو چاہتی ہے اسکی بیٹی اسکی من مرضی اور پسند سے ہی شادی کرے ناکہ اپنی من مرضی اور پسند سے۔۔۔

اسی طرح ہر لڑکا چاہتا ہے کہ اسکے والدین اسکی شادی بھی اسکی من مرضی اور پسند سے کریں پر شادی کے بعد جب وہ خود باپ بنتا ہے تو وہ بھی یہی چاہتا ہے کہ میرا بیٹا و بیٹی میری ہی من مرضی اور من پسند کی شادی کریں ناکہ اپنی من مرضی اور من پسند سے۔۔۔

ایک ہی کام مگر دو سوچیں، ایک ہی کام مگر دو رویے ، ہم بس اپنا دیکھتے ، اپنا سوچتے اور اپنا جیتے ہیں،جس دن ہم میں سے ہر انسان نے اپنی زات اور فقط اپنے ہی حقوق سے نکل کے دوسروں کی زات اور دوسروں کے حقوق سے انہیں دیکھنا، انہیں سمجھنا اور انہیں انکی سوچ سے سوچنا اور انہیں انکی من مرضی سے جینا دے دیا تو اس دن یہ دنیا اگر جنت نہیں بن سکے گی تو کسی جنت سے کم بھی نہیں ہو گی۔

بقول شاعر: اپنی زات سے عشق ہے سچا باقی سب افسانے ہیں۔

نوٹ: تمام لکھاریوں سے گذارش ہے کہ کسی بھی بری بات پے بات کرنے کے لیے اس بری بات کی تصویر یا ویڈیو کو Share کرکے بات کی وضاحت دینا لازم و ملزوم نہیں ہوتا ہے آپ اپنی تحریر میں ہی اس بری بات کا خاکہ و نقشہ کھینچ کے قارئین کو اس بری بات سے آگاہ و باخبر کر سکتے اور بری بات کے خلاف آواز اٹھا سکتے ہیں، بعض دفعہ ہم کسی بری بات کے خلاف آواز تو اٹھا رہے ہوتے ہیں پر ناسمجھی میں ہم اور زیادہ برائی کو ہوا دے رہے ہوتے ہیں اور اس بری بات کی تصاویر اور ویڈیو بھی Share کر رہے ہوتے ہیں، مثلاً کسی انسان یا خاندان کے ساتھ ہوئے ظلم و زیادتی کی صورت میں انکے برہنہ ہو جانے پے انکی برہنہ و غیر مناسب تصاویر و ویڈیوز کو ہم تحریر کے ساتھ اپلوڈ کرکے اپنی تحریر کو مستند بنا رہے ہوتے ہیں، آپ کو اگر تصاویر اور ویڈیوز اپلوڈ کرنا بھی ہے تو پہلے ان کو Edit کرلیا کریں ورنہ ایسا ضروری نہیں کہ تحریر کے ساتھ ایسی غیر مناسب تصاویر اور ویڈیوز بھی اپلوڈ کرنا لازم و ملزوم ہے

حق تو یہ ہے کہ آپ تک کسی ظلم و زیادتی کی کوئی تصاویر یا ویڈیوز پہنچی ہیں تو اسے متلقہ ادارے تک پہنچائیں یا ایسے کسی انسان تک پہنچائیں جس کا ان متلقہ ادارے تک رابطہ ہو تاکہ ظالم کا ہاتھ روکا جا سکے اور مظلوم کو انصاف دلایا جا سکے۔

خدا ناخواستہ کل کو آپ کے یا میرے ساتھ کوئی ظلم و زیادتی ہو جائے اور اس میں آپ یا میں برہنہ ہو جائیں تو کیا آپ اور میں چاہیں گے کہ ہمارے ظلم و زیادتی کی خلاف آواز اٹھانے والے ہماری برہنہ تصاویر یا ویڈیوز بھی ساتھ میں اپلوڈ کریں؟؟؟

ایسے میں ہم ناسمجھی میں متاثرہ انسان، خاندان کی مدد تو کیا کرتے ہیں الٹا متاثرہ انسان و خاندان کی اور زیادہ تضحیک و توہین کروا رہے ہوتے اور انکے ساتھ ہوئے ظلم و زیادتی کی تصاویر و ویڈیوز کو عام کرکے انکے لیے آنے والے کل مشکلات کھڑی کر رہے ہوتے ہیں۔

جو بات آپ اپنے لیے چاہتے اور پسند کرتے ہیں وہ دوسروں کو دیجئیے اور جو بات آپ اپنے لیے نہیں چاہتے اور ناپسند کرتے ہیں تو وہ بات دوسروں کو مت دیجئیے۔

شکریہ۔

وقاص

حسن

حسن ایک مقناطیس جیسا ہے، دنیا حسن کے پیچھے بھاگتی اور اسے حاصل کرنا چاہتی ہے پھر حسن بھلے شکل و صورت کا ہو، کردار یا آواز کا ہو، فن یا فنکاری کا ہو

پر افسوس صد افسوس۔۔۔دنیا فانی مخلوق، مادی و عارضی اشیا کے حسن کے پیچجے بھاگتی، روتی دھوتی اور انہیں پانا چاہتی ہے پر دنیا کے بنانے، اسے سنوارنے اور حسن سے نوازنے والے ربّ رحمان کے پیچھے نا تو دنیا بھاگتی ہے، نا ربّ رحمان کی محبت میں روتی دھوتی ہے اور نا ربّ رحمان کی پاک زات کو پانا و حاصل کرنا چاہتی ہے

انسان فانی و عارضی حسن کے پیچھے بھاگتا،روتا اور اسے پانا چاہتا ہے ، اے انسان پانا ہے رونا ہے اور بھاگنا ہے تو اس خالق و مالک ربّ رحمان کو پا، اس کے لیے رو دھو اور اس کے لیے بھاگ کہ جو ہر حسن و جمال کا مرکز و منبع ہے جو ازل سے ابد تک ہے۔

وقاص

Saturday, 14 November 2020

اچھا و برا

The Message

ہم بہت سے لوگ ایسے دیکھتے ہیں جو برے ہوتے ہیں برے کہلاتے ہیں اور بہت سے لوگ معاشرے میں اچھے ہوتے ہیں اور اچھے کہلاتے ہیں

پر نا تو کوئی برا ہوتا ہے ناہی کوئی اچھا ہوتا ہے، برے انسان کو برے رشتے ناتے اور برے دوست و احباب ملنے کے ساتھ ساتھ برے حالات و واقعات ملتے ہیں تو وہ برا بن کے معاشرے میں برا کہلاتا ہے

اسی طرح کوئی بھی اچھا نہیں ہوتا ہے،اچھے انسان کو اچھے رشتے ناتے، اچھے دوست احباب ملنے کے ساتھ ساتھ اچھے حالات و واقعات ملتے ہیں تو وہ اچھا بن کے معاشرے میں اچھا کہلاتا ہے

برے انسان کو اچھے رشتے ناتے ،اچھے دوست احباب ملنے کے ساتھ ساتھ اچھے حالات و واقعات فراہم کیے جائیں تو وہ کسی اچھے انسان سے بھی زیادہ اچھا انسان بن کے ثابت ہو گا

اور اسی طرح کسی اچھے انسان کو برے رشتے ناتے ،برے دوست و احباب کے ساتھ ساتھ برے حالات و واقعات فراہم کیے جائیں تو وہ بھی کسی برے انسان سے بھی زیادہ برا انسان ثابت ہو گا

اصل برا وہ ہے جو جسے سب کچھ اچھا اچھا فراہم کیا جائے اور وہ پھر بھی برا کا برا ہی رہے اور اصل اچھا انسان وہ ہے جسے سب کچھ برا برا فراہم کیا جائے اور وہ پھر بھی اچھائی پے قائم رہے

Think n join insaaniyat

#insaanorinsaaniyat

Waqas

Friday, 6 November 2020

کٹر


ہمیں کٹر مسلمان، کٹر ہندو، کٹر مسیح، کٹر بدھسٹ تو مل جاتے ہیں نہیں ملتے تو بس کٹر انسان نہیں ملتے وہ کٹر انسان جو سختی سے انسانوں کے ساتھ انسانیت سے پیش آتے ہیں۔

بعض دفعہ

بعض دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ انسان بہت سی خوبیوں کا مالک ہونے کے باوجود بھی کسی بہت خاص اور اہم موقع پے اپنی خوبیوں کو سامنے لانے کی کوشش میں اپنی کسی چھپی ہوئی خامی کو اجاگر کر بیٹھتا ہے اور اس وقت جو عزت افزائی پانا ہوتا ہے اس کے بدلے جگ ہنسائی کا شکار ہو جاتا ہے۔

Wednesday, 4 November 2020

نظام قدرت

میں تو یہی جان پایا ہوں کہ قدرت نے انسان کی زندگی میں جب، جو اور جس وقت ہونا لکھ دیا گیا ہے پھر وہ بھلے الٹا کیوں نا ہو جائے کوئی بھی واقع اس سے ایک گھڑی پہلے یا بعد میں رونما نہیں ہو سکتا۔۔انسان کو ہر حال میں صابر و شاکر بن کے رہنا اور جینا پڑے گا۔۔پھر بھلے وہ رو دھو کر صبر کرے یا پھر خاموش رہ کر اور چپ سادھ کر صبر کرے پر ہر کام قدرت کے وقت کے مطابق ٹھیک اپنے وقت مقررہ پے ہی ہو کے رہے گا۔۔۔!

مثال کے طور پے حضرت ابراہیم و بی بی حاجرہ علیہ السلام کو حضرت اسماعیل علیہ کی پیدائش کی خوشخبری اور حضرت ایوب علیہ السلام کو حضرت یوسف علیہ السلام کے ملنے کی خوشخبری زندگی کے آخری حصے یعنی بڑھاپے میں جا کے ملی۔۔۔

اس لیے اپنے ایمان اور ہمت و حوصلے کو ہمیشہ جوان رکھیں کہ کیا پتا اگر آپ کو بچپن اور جوانی میں زندگی نہیں ملی تو بہت ممکن ہے کہ بڑھاپے میں ہی جا کے زندگی آپ کو گلے لگا لے اور آخر کار زندگی آپ کو اور آپ زندگی کو پا لیں۔