ہر انسان اپنے اندر خوبیوں اور خامیوں کو جانتا اور سمجھتا ہے اور دو خوبی و خامی ہر انسان میں رکھی گئی ہیں، خوبی انسانیت اور خامی شیطانیت، اب انسان کو جب انسانیت ملتی ہے تو اس کے اندر کی شیطانیت خود بخود گھٹنے اور پھر مرنے سی لگتی ہے اور گر بد قسمتی سے انسانیت کی جگہ شیطانیت ملنے لگے تو اس کے اندر کی انسانیت گھٹنے اور پھر مرنے سی لگتی ہے اور پھر انسان اپنے اندر باقی بچ جانے والی شیطانیت سے ڈرنے اور سہمنے سا لگتا ہے کہ یہ شیطانیت کہیں اسے خود یا کسی دوسرے انسان کی زندگی کو خطرے میں نا ڈال دے۔۔اسی لیے خدارا! اگر شیطانیت کو شکست دے کر مارنا ہے تو پھر تمہیں انسانیت پے چلنا اور انسانیت کو عام کرنا ہو گا ورنہ ہر طرف انسانوں کے بھیس میں چلتے پھرتے درندے اور شیطان نظر آئیں گے اور تمہیں پتا ہے کہ قیامت کب قائم کی جائے گی۔۔ہاں۔۔جب انسان کی انسانیت مکمل مر جائے گی اور اسکے اندر فقط شیطانیت باقی رہ جائے گی۔
No comments:
Post a Comment