جب فرشتوں نے کہا کہ مولاّ! ہم تیری عبادت کے لیے ہیں، تو پھر اس انسان کو کیوں پیدا کرنا چاہتا ہے جو زمین پے شر و فساد برپا کرے گا۔۔
مولاّ! نے کہا تمہیں اتنا ہی علم ہے جتنا تمہیں دیا گیا ہے اور تم وہ نہیں جانتے جو میں جانتا ہوں۔۔
اس سے پہلی بات یہ کہ ربّ رحمٰن سے اس کی مخلوق استہزائیہ انداز میں سوال کرتی اور ربّ رحمٰن اپنی مخلوق کو جواب مرحمت فرماتا ہے۔۔
دوسرا اب مجھے بس شدت سے یہ جاننے کا شوق اور تجسس ہے اور چاہتا ہوں کہ ربّ رحمٰن سے مودبانہ و عاجزانہ سوال کروں کہ مولا! آخر انسان کو کیوں بنایا اور انسان کو بنا کر تجھے کیا ملا۔۔۔! اور آیا کہ وہ کونسی بات تھی اور علم تھا جو صرف تجھے ہی پتا تھا جس پے تو نے فرشتوں کو بھی چپ کرا دیا تھا کہ انسانوں کی تخلیق کے بارے جو میں جانتا ہوں وہ تم نہیں جانتے تو وہ آخر وہ جاننا کیا تھا؟
No comments:
Post a Comment