سونا چاندی ہیرے کیا بڑی آسانی سے مل جاتے ہیں جو سونا چاندی اور ہیرے جیسی خصوصیات رکھنے والے قیمتی انسان اتنی آسانی سے مل جائیں گے، ڈھونڈنا، تلاشنا اور کھوجنا پڑتا ہے تب کہیں جا کے قیمتی انسان ملا کرتے ہیں
السلام علیکم اس بلاگ میں آپ کو ہر وہ بات ملے گی جسمیں انسانوں کے لیے انسانیت کا میسج ہو گا ایسا میسج جو آپ کو کچھ سوچنے،سمجھنے اور پرکھنے پے مجبور کرے گا۔ تو خود بھی جوائن کریں اعر دوست احباب کو بھی Invite کریں۔ شکریہ۔ وقاص
السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔
Thursday, 30 April 2020
قیمتی انسان
Wednesday, 29 April 2020
قسمت کا کھیل
کوئلے کی فطرت رکھنے والے کو بعض دفعہ ہیرے جیسا تو کسی ہیرے جیسے کو کوئلے جیسا ہمسفر مل جاتا ہے۔۔انسان اس میں بے بس ہے، بس یہ سب قسمت کے کھیل ہیں، قدرت جس کو چاہے ہیرے سے اور جس کو چاہے کوئلے سے نواز کے اس کا امتحان لے لے۔
Tuesday, 28 April 2020
کچھ باتیں
کچھ باتیں آپ بھلے جتنا مرضی کسی کو جس طرح سے چاہو بتا اور سمجھا دو پر وہ نہیں سمجھے گا۔۔پتا ہے کیوں۔۔! کیونکہ وہ ان ان باتوں سے جب گزرا ہی نہیں ہو گا تو اسے آپ کی باتوں کا کیسے پتا ہو گا۔۔ہاں کچھ ایسے بھی ہونگے جو آپ کی کمزوری کی باتوں کو آپ کے بنا بتائے ہی سمجھ جائیں گے اور آپ کو ڈھانپ اور سنبھال لیں گے۔
Pls Follow And Support Insaaniyat The Message.
#insaanorinsaaniyat
وقاص
انسانیت
جیسے انسان کے مر جانے پے وا ویلا مچایا اور رویا دھویا جاتا ہے، کاش! اسی طرح انسان کی انسانیت کے مر جانے پے بھی وا ویلا مچایا اور رویا دھویا جاتا تو آج ہر انسان دوسرے انسان کے شر و شیطانیت سے مفوظ ہوتا اور دنیا میں قدرے امن و امان ہوتا۔
زلت و عزت
دنیاوی مالدار کے در پے جانے میں زلت اور کائنات کے مالک کے در پے جانے پے عزت ہوتی ہے پھر بھی دنیاوی مالدار کے در پے جانے کے بعد انسان اس وقت تک نہیں ہلتا جب تک اسے وہاں سے کچھ مل نا جائے جبکہ کائنات کے خالق و مالک کے در پے ابھی پہنچتا ہی ہے اور وہاں سے اٹھنے اور بھاگنے کی کرتا ہے
Saturday, 18 April 2020
وارث
مالک! جس کے دنیا میں وارث ہوتے ہیں ان کی حالت کو بھی دیکھ لے اور میرا تُو ہی وارث ہے اور تُو میری حالت زار کو بھی دیکھ لے۔۔۔
Friday, 17 April 2020
خالق و مخلوق
جب فرشتوں نے کہا کہ مولاّ! ہم تیری عبادت کے لیے ہیں، تو پھر اس انسان کو کیوں پیدا کرنا چاہتا ہے جو زمین پے شر و فساد برپا کرے گا۔۔
مولاّ! نے کہا تمہیں اتنا ہی علم ہے جتنا تمہیں دیا گیا ہے اور تم وہ نہیں جانتے جو میں جانتا ہوں۔۔
اس سے پہلی بات یہ کہ ربّ رحمٰن سے اس کی مخلوق استہزائیہ انداز میں سوال کرتی اور ربّ رحمٰن اپنی مخلوق کو جواب مرحمت فرماتا ہے۔۔
دوسرا اب مجھے بس شدت سے یہ جاننے کا شوق اور تجسس ہے اور چاہتا ہوں کہ ربّ رحمٰن سے مودبانہ و عاجزانہ سوال کروں کہ مولا! آخر انسان کو کیوں بنایا اور انسان کو بنا کر تجھے کیا ملا۔۔۔! اور آیا کہ وہ کونسی بات تھی اور علم تھا جو صرف تجھے ہی پتا تھا جس پے تو نے فرشتوں کو بھی چپ کرا دیا تھا کہ انسانوں کی تخلیق کے بارے جو میں جانتا ہوں وہ تم نہیں جانتے تو وہ آخر وہ جاننا کیا تھا؟
Wednesday, 15 April 2020
انسانیت و مادیت
یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ دنیا اتنا "انسانیت" کے ساتھ نہیں چلتی جتنا "مادیت" کے ساتھ چلتی ہے، انسان کے پاس انسانیت ہو تو انسان اکیلا رہ جاؤ گا جبکہ مادیت ہو تو ساری دنیا اس کی بن جائے گی۔
گناہ و ثواب
مجھے اعتراض ہے اس گناہ یعنی ڈر اور ثواب یعنی لالچ والی بات سے۔۔اس لیے کہ لوگ جہنم کے ڈر سے اور جنت کی لالچ میں ساری زندگی جیتے رہتے ہیں۔۔جبکہ اصل میں یہ ہونا چاہیے تھا کہ گناہ کو ربّ کی ناراضگی سے اور نیکی کو ربّ کی خوشنودی سے منسوب اور متعارف کروایا جاتا تو زیادہ بہتر اور افضل ہوتا۔
کیونکہ اصل گناہ ربّ کی ناراضگی اور اصل ثواب ربّ کی رضا و خوشنودی ہے جسے ہم نے گناہ اور ثواب میں بدل کر کیا سے کیا بنا دیا ہے۔
Friday, 10 April 2020
خوبی و خامی
کامیاب انسان کی ساری خامیاں بھی خوبیوں میں بدل جاتی ہیں جبکہ ناکام انسان کی خوبیاں بھی خامیوں میں بدل جایا کرتی ہیں۔
Wednesday, 8 April 2020
انسانیت شیطانیت
ہر انسان اپنے اندر خوبیوں اور خامیوں کو جانتا اور سمجھتا ہے اور دو خوبی و خامی ہر انسان میں رکھی گئی ہیں، خوبی انسانیت اور خامی شیطانیت، اب انسان کو جب انسانیت ملتی ہے تو اس کے اندر کی شیطانیت خود بخود گھٹنے اور پھر مرنے سی لگتی ہے اور گر بد قسمتی سے انسانیت کی جگہ شیطانیت ملنے لگے تو اس کے اندر کی انسانیت گھٹنے اور پھر مرنے سی لگتی ہے اور پھر انسان اپنے اندر باقی بچ جانے والی شیطانیت سے ڈرنے اور سہمنے سا لگتا ہے کہ یہ شیطانیت کہیں اسے خود یا کسی دوسرے انسان کی زندگی کو خطرے میں نا ڈال دے۔۔اسی لیے خدارا! اگر شیطانیت کو شکست دے کر مارنا ہے تو پھر تمہیں انسانیت پے چلنا اور انسانیت کو عام کرنا ہو گا ورنہ ہر طرف انسانوں کے بھیس میں چلتے پھرتے درندے اور شیطان نظر آئیں گے اور تمہیں پتا ہے کہ قیامت کب قائم کی جائے گی۔۔ہاں۔۔جب انسان کی انسانیت مکمل مر جائے گی اور اسکے اندر فقط شیطانیت باقی رہ جائے گی۔
Tuesday, 7 April 2020
امتحان
معذرت کے ساتھ مجھے نہیں پتا کہ یہ گستاخی ہو گی ، شکوہ ہو گا ، ناشکری ہو گہ کفر ہو گا یا پھر کچھ اور۔۔
مگر میں کہنا چاہتا ہوں کہ اگر میرا ربّ مجھے غریب مسکین کی جگہ تھوڑا سا قابل امیر انسان بناتا تو میں اب جو کچھ ہوں اس سے کئی گنا بہتر ہوتا اور بہتر بنتے ہوئے بہت سے ابتر اور خستہ حال لوگوں کی زندگی کو بھی بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا۔۔
جبکہ میں غریب ہونے کی وجہ سے آج تک اپنے آپ کی بھی مدد نہیں کر پا رہا اور در بدر ادھر اُدھر بہکتا، بھٹکتا اور مارا مارا پھرتا ہوں اور نہیں جانتا کب تک یہ زلالت کی زندگی ایسے ہی چلتی اور گھسٹتی رہے گی۔
میں تو یہی جان پایا ہوں کہ ربّ کے امتحان اور آزمائش کے چکر میں انسان اپنی انسانیت سے گر کے رہ جاتا ہے اور پھر ربّ فرماتا ہے کہ کچھ انسان حیوانوں سے بھی بدتر ہیں جبکہ وہ اس کے امتحان و آزمائش میں فیل ہونے کی وجہ سے حیوانیت کے مقام پے جا گرتے ہیں
ربّ اتنے تو سخت امتحان لیتا ہے کہ میرے جیسا انسان بھی بعض اوقات انسانیت سے ہٹ جاتا ہے اور دل چاہتا ہے کہ ایسی بیچارگی اور لاچارگی کی زندگی جینے سے بہتر ہے کہ انسان خود کو تہس نہس کر ڈالے کم سے کم ایک ہی بار مرنا پڑے گا نا، یوں اپنی جائز خواہشات کا دم گھوٹ گھوٹ کر روز روز تو نہیں جینا پڑے گا
ربّ فرماتا ہے کہ میں بھوک پیاس اور دشمن کے خوف سے انسان کی آزمائش کروں گا۔۔اور یہی سے 95% لوگ آزمائش میں ناکام و نامراد ہو کے رہ جاتے ہیں اور پھر گنہگار بن کے رہ جاتے ہیں۔۔
دنیا میں بے حیائی اور فحاشی غربت کی وجہ سے پھیل رہی ہے۔۔ غربت کی وجہ سے مرد چند ٹکوں کے عوض عورت کا جسم خریدنے پے مجبور ہے جبکہ وہی عورت اپنا اور اپنے گھر بھر کا پیٹ پالنے کی خاطر چند ٹکوں کی عوض اپنا جسم بیچنے پے مجبور ہے۔۔
ربّ جب حلال کا راستہ اور دروازہ اپنے امتحان اور آزمائش کی وجہ سے بند کر دے گا تو پھر حرام کا راستہ اور دروازہ ہی باقی کھلا رہے جائے گا۔۔اور جب انسان اس پے چلے گا تو وہ انسانیت سے گر جائے گا جب انسانیت سے گرے گا تو حیوانیت اور شیطانیت کے مقام پے جا پہنچے گا اور حیوانیت اور شیطانیت انسان کو سیدھا جہنم میں لے جائے گی۔۔۔
مجھے کچھ سمجھ نہیں آتا، زہن الجھ کے اور سٹپٹا کے رہ جاتا ہے کہ آخر وہ خالق و مالک ایک ادنیٰ اور حقیر سے انسان سے اتنے سخت اور کرخت امتحان و آزمائش کیونکر لیتا ہے۔۔جبکہ وہ فرماتا ہے کہ میں بندے کی طاقت سے زیادہ اس پے بوجھ بھی نہیں ڈالتا۔۔بندے کو اس کی ماں سے ستر ستر گنا بڑھ کے بھی چاہتا ہوں۔۔
مجھے نا اپنی سمجھ آتی ہے۔۔نا اس دنیا کی اور ناہی ربّ رحمٰن کی۔
اس تحریر کو لکھنے پے ربّ رحمٰن کی شان اور عظمت میں گستاخی کرنے اور اس کے تمام بندوں سے نہایت معذرت چاہتا ہوں۔
اللہ ہمارے حال پے رحم فرمائے اور ہم حقیروں پے اتنے سخت امتحان اور آزمائش سے نا گزارے۔آمین۔
ایک بار درود پاک پڑھیں۔
Pls Follow And Support Insaaniyat The Message.
#insaanorinsaaniyat
وقاص