السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Friday, 6 March 2020

گناہ کا شمار


امن و امان اور ایمان کے عروج کے دور میں کیا گیا گناہ اور شر و شیطانیت اور نفاسنیت کے عروج کے دور میں کیا گیا گناہ برابر نہیں ہونگے۔

جیسے آج سے ہزارہا سال قبل قابیل نے اپنے بھائی ہابیل کو قتل کیا تھا وہ تب کا قتل امن و امان کی حالت میں کیا گیا تھا، وہ نہایت برا اور بدترین گناہ کے شمار میں شمار کیا جائے گا جبکہ آج شر و شیطانیت اور نفسانیت اپنے عروج پے ہے تو آج کا قتل کا شمار قابیل کے اس قتل کے گناہ سے کم گناہ میں شمار کیا جائے گا۔

No comments:

Post a Comment