مجھے ایسے لگتا ہے کہ روز آخرت ربّ رحمٰن اپنے چنے ہوئے بندوں کو شیطان کے سامنے پیش کرکے فرمائے گا کہ اے ابلیس دیکھ تو نے میری نافرمانی کی تھی، پر ان کو دیکھ کہ میں نے انسان کے اندر حیوانیت و شیطانیت رکھی مگر حیوانیت و شیطانیت رکھنے کے باوجود بھی انسان وحدانیت سے جڑتے ہوئے انسانیت سے جڑے رہے اور حیوانیت و شیطانیت کو چھوڑ کر پچھاڑ کر مومنیت کی راہ کو چن لیا۔۔ ہاں یہ وہی انسان ہے جسے تُو نے تکبر کرتے ہوئے سجدہ کرنے سے انکار کیا تھا۔۔آج دیکھ تیرے بہکاوے ورغلانے کے بعد بھی یہ میرے بندے بنے رہے میری بندگی کرتے رہے ہاں یہ وہی چنے ہوئے بندے ہیں جن کے بارے، میں نے تجھ سے کہا تھا کہ جا تجھے ایک خاص وقت اور مدت تک مہلت ہے جو جتنے انسانوں کو بہکا اور ورغلا سکتا ہے ورغلا لے مگر یاد رکھ " جو میرے چنے ہوئے بندے ہوں گے تو ان کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکے گا۔۔اور آج میرے ان چنے ہوئے بندوں کو دیکھ لے کہ میرے ہر مشکل سے مشکل اور سخت سے سخت امتحان و آزمائش کے بعد بھی ایمان سے ہٹے نہیں ، ایمان کو چھوڑا نہیں اور آج بیشک یہ کامیاب ہوئے اور تو ناکام ہو گیا ہے۔
وقاص
No comments:
Post a Comment