السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Saturday, 24 February 2018

حقوق العباد

ابھی ایک پیج پے ویڈیو دیکھی جس میں ماں اپنی بیٹی اور بھائی اپنی بہن کو اسکے گھر میں گھس کے مار پیٹ کررہے ہیں اور وجہ یہ دکھائی اور بتائی جا رہی ہے کہ لڑکی نے پسند کی شادی کی ہے یعنی جس میں ماں اور بھائی کی من مرضی اور پسند شامل نا تھی

سب سے پہلے تو ماں اور اسکا بیٹا پہلے کیا بھنگ پی کے سو رہے تھے جب انکی بہن بیٹی کی کسی لڑکے سے سلام دعا ہوئی، بات چیت ہوتی رہی اور شادی بھی ہو گئی جب وہ گھر چھوڑ کے شوہر کے ساتھ رہنے لگی تب ماں اور بھائی کی بھنگ کا نشہ اترا اور غیرت مند بن کے بیٹی اور بہن کے گھر پے حملہ کرکے زدوکوب کیا۔۔۔

دین اسلام نے پہلے اولاد کی تعلیم و تربیت اور پرورش کی تلقین کی ہے اور پھر کہا گیا ہے کہ اولاد کے جوان ہوتے ہی انکی شادی کرا دو ، اور بیٹے و بیٹی کے پورے پورے حقوق ادا کرو اور اولاد کو انکی شادی میں انکی مرضی کا پورا پورا حق دو، جس میں بیٹا و بیٹی دونوں کو انکی شادی کے لیے انکی مرضی اور پسند نا پسند کا پورا پورا حق دیا گیا ہے ناکہ بیٹے کے حقوق زیادہ ہیں اور بیٹی کے کم ، یا بیٹی کے حقوق زیادہ ہیں اور بیٹے کے کم۔۔۔اولاد کے حقوق میں بیٹا و بیٹی دونوں کے حقوق برابری کی بنیاد پے ہیں، ہاں سوائے جائیداد میں بیٹا کے دو حصہ جبکہ بیٹی کا ایک حصہ ہے اس کے علاوہ ہر شے ہر بات میں برابر کے حقوق ہیں

ہمارے معاشرے میں ہر انسان کی دو طرح کی سوچ ہے، جیسے ایک لڑکی چاہتی ہے کہ اسکے والدین اور بہن بھائی اسکی شادی اسکی من مرضی اور پسند سے کریں اور شادی کے بعد جب وہ خود ایک بیٹی کی ماں بنتی ہے تو چاہتی ہے اسکی بیٹی اسکی من مرضی اور پسند سے ہی شادی کرے ناکہ اپنی من مرضی اور پسند سے۔۔۔

اسی طرح ہر لڑکا چاہتا ہے کہ اسکے والدین اسکی شادی بھی اسکی من مرضی اور پسند سے کریں پر شادی کے بعد جب وہ خود باپ بنتا ہے تو وہ بھی یہی چاہتا ہے کہ میرا بیٹا و بیٹی میری ہی من مرضی اور من پسند کی شادی کریں ناکہ اپنی من مرضی اور من پسند سے۔۔۔

ایک ہی کام مگر دو سوچیں، ایک ہی کام مگر دو رویے ، ہم بس اپنا دیکھتے ، اپنا سوچتے اور اپنا جیتے ہیں،جس دن ہم میں سے ہر انسان نے اپنی زات اور فقط اپنے ہی حقوق سے نکل کے دوسروں کی زات اور دوسروں کے حقوق سے انہیں دیکھنا، انہیں سمجھنا اور انہیں انکی سوچ سے سوچنا اور انہیں انکی من مرضی سے جینا دے دیا تو اس دن یہ دنیا اگر جنت نہیں بن سکے گی تو کسی جنت سے کم بھی نہیں ہو گی۔

بقول شاعر: اپنی زات سے عشق ہے سچا باقی سب افسانے ہیں۔

نوٹ: تمام لکھاریوں سے گذارش ہے کہ کسی بھی بری بات پے بات کرنے کے لیے اس بری بات کی تصویر یا ویڈیو کو Share کرکے بات کی وضاحت دینا لازم و ملزوم نہیں ہوتا ہے آپ اپنی تحریر میں ہی اس بری بات کا خاکہ و نقشہ کھینچ کے قارئین کو اس بری بات سے آگاہ و باخبر کر سکتے اور بری بات کے خلاف آواز اٹھا سکتے ہیں، بعض دفعہ ہم کسی بری بات کے خلاف آواز تو اٹھا رہے ہوتے ہیں پر ناسمجھی میں ہم اور زیادہ برائی کو آواز دے رہے ہوتے ہیں اور اس بری بات کی تصاویر اور ویڈیو بھی Share کر رہے ہوتے ہیں، مثلاً کسی انسان یا خابدان کے ساتھ ہوئے ظلم و زیادتی کی صورت میں انکے برہنہ ہو جانے پے انکی برہنہ و غیر مناسب تصاویر و ویڈیوز کو ہم تحریر کے ساتھ اپلوڈ کرکے اپنی تحریر کو مستند بنا رہے ہوتے ہیں، آپ کو اگر تصاویر اور ویڈیوز اپلوڈ کرنا بھی ہے تو پہلے ان کو Edit کرلیا کریں ورنہ ایسا ضروری نہیں کہ تحریر کے ساتھ ایسی غیر مناسب تصاویر اور ویڈیوز بھی اپلوڈ کرنا لازم و ملزوم ہے

حق تو یہ ہے کہ آپ تک کسی ظلم و زیادتی کی کوئی تصاویر یا ویڈیوز پہنچی ہیں تو اسے متلقہ ادارے تک پہنچائیں یا ایسے کسی انسان تک پہنچائیں جس کا ان متلقہ ادارے تک رابطہ ہو تاکہ ظالم کا ہاتھ روکا جا سکے اور مظلوم کو انصاف دلایا جا سکے۔

خدا ناخواستہ کل کو آپ کے یا میرے ساتھ کوئی ظلم و زیادتی ہو جائے اور اس میں آپ یا میں برہنہ ہو جائیں تو کیا آپ اور میں چاہیں گے کہ ہمارے ظلم و زیادتی کی خلاف آواز اٹھانے والے ہماری برہنہ تصاویر یا ویڈیوز بھی ساتھ میں اپلوڈ کریں؟؟؟

ایسے میں ہم ناسمجھی میں متاثرہ انسان، خاندان کی مدد تو کیا کرتے ہیں الٹا متاثرہ انسان و خاندان کی اور زیادہ تضحیک و توہین کروا رہے ہوتے اور انکے ساتھ ہوئے ظلم و زیادتی کی تصاویر و ویڈیوز کو عام کرکے انکے لیے آنے والے کل مشکلات کھڑی کر رہے ہوتے ہیں۔

جو بات آپ اپنے لیے چاہتے اور پسند کرتے ہیں وہ دوسروں کو دیجئیے اور جو بات آپ اپنے لیے نہیں چاہتے اور ناپسند کرتے ہیں تو وہ بات دوسروں کو مت دیجئیے۔

شکریہ۔

وقاص

No comments:

Post a Comment