میرے جیسے کچھ انسانوں کی زندگی جب جب زمین پے تنگ ہوتی ہے، مجبوری و بے بسی جب جب اپنے عروج کو جا پہنچتی ہے ، تو تب تب وہ انسان
سوالی نظروں سے بار بار آسمان کی طرف دیکھتے ہیں ، جب خالی اور سوالی نظریں سوالی ہی رہتی ہیں، اور جب آسمان سے کوئی بھی جواب نہیں ملتا ہے تو پھر نظریں جھکتی جکھتی زمین پے یونہی بلاوجہ کسی نقطے پے گڑھ سی جاتی ہیں، اسی نقطے کو کئی دیر تک تکتے و گھورتی سی رہتی ہیں پر دل و دماغ پھر بھی آسمان والے سے مسلسل ہم کلام ہوتا ہے ،جواب طلب نظریں پھر سے آسمان کی طرف اٹھ اٹھ سی جاتی ہیں اور آسمان والے کو بار بار سوالی و خالی نظروں سے دیکھنے کے بعد بھی پھر بھی نا تو میرے جیسوں کی زندگی بدلتی ہے اور نا ہی انکی سوالی نظروں کو کبھی کوئی جواب ملتا ہے اور ایک دن یہ سوالی و خالی نظریں آسمان والے سے جا ملتی ہیں پر دنیا سے چلے جانے کے بعد بھی بعض دفعہ میرے جیسوں کی آنکھیں جواب پانے کی طلب میں سوالی کی سوالی، خالی کی خالی کھلی سی رہ جاتی ہیں۔۔۔!!!
وقاص
No comments:
Post a Comment