السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Wednesday, 28 February 2018

جینا

دنیا میں آنے کے لیے انسان دوسروں انسان کا محتاج ہوتا ہے، دنیا سے جانے کے بعد دوسروں کے کندھوں کا محتاج ہوتا ہے ۔۔۔پر۔۔۔حضرت انسان پھر بھی ساری کی ساری زندگی فقط اپنے لیے ہی جینا چاہتا ہے۔

وقاص

جب آنکھیں بند کر دی جائیں گی

کبھی وہ دن بھی آ جائے گا جب آنکھیں بند کر دی جائیں گی، ناک میں روئی بھر دی جائے گی، پاؤں کے انگوٹھوں کو جوڑ دیا جائے گا ، چارپائی پے چِت لٹا دیا جائے گا۔۔۔ اور سفید کپڑا پہنا اور اوڑھا دیا جائے گا اور۔۔۔اور پھر۔۔۔اور پھر دفن کر دیا جائے گا

تب میں اور میرے اعمال، نیکی و بدی کو لکھنے والے فرشتے اور انکے تابڑ توڑ سوال۔۔۔

ایسے میں، میں ربّ رحمان کی رحمت کا شدت سے منتظر ہوں گا اور دل ہی دل میں ربّ رحمان سے ہم کلامی کر رہا ہوں گا

"یا ربّ رحمان گر تُو نے دنیا میں مجھے میرے اعمالوں کے سبب زندگی بخشی تھی تو پھر آج مجھے میرے اعمال کے سبب مجھے دوزخ بخش دے

اور گر دنیا میں تُو نے دنیا میں اپنے رحم و کرم سے مجھے زندگی بخشی و نوازی تھی تو پھر آج اپنے اس رحم و کرم کے سائے تلے مجھے امن و امان اور پناہ دے

اور میرا ربّ رحمان مجھے فرشتوں کے سوال و جواب اور حساب و کتاب سے بچا لے گا ایسے ہی جیسے دنیا میں مجھے میرے گناہوں کے باوجود بھی پالتا پوستا، کھلاتا پلاتا ، بخشتا اور نوازتا آیا ہوتا ہے

اور میں ربّ رحمان کے حضور سربسجود ہو کے بے اختیار پکار اٹھا گا ۔۔۔بیشک میرے ربّ رحمان کی رحمت و برکت و عظمت میرے اور تمام انسانوں کے گناہوں سے بہت بڑی ہے۔۔۔

آمین۔ ایکبار درود پاک پڑھیں۔

وقاص

اچھے و برے

ہم اس وقت کسی کے لیے اچھے ہوتے ہیں جب تک ہم ان کے ساتھ رہتے ہیں اور کوئی اسوقت تک ہمارے لیے اچھا ہوتا ہے جب تک وہ ہمارے ساتھ رہتا ہے

اسی طرح ہم کسی کے لیے اور کوئی ہمارے لیے اسوقت تک اچھا ہوتا ہے جب تک ہمارا ایکدوسرے سے تعلق ہوتا ہے

پر جونہی ہم کسی کے پاس سے اور کوئی ہمارے پاس سے جاتا ہے، کسی کا ہم سے اور ہمارا کسی سے تعلق ختم ہوتا ہے تو ہماری زبان پے اس کے لیے اور اسکی زبان پے ہمارے لیے برائی ہی برائی ہوتی ہے۔

وقاص

Monday, 26 February 2018

اکیسویں صدی

اکیسویں صدی میں انسان نے ٹیکنالوجی میں جتنی تیزی سے ترقی  کی ہے انسان نے اس سے زیادہ بے حیائی، خود غرضی اور حیوانیت میں ترقی ہے۔

Sunday, 25 February 2018

جیتے جی

ہم کسی انسان کے جیتے جی اسے اتنا نہیں جان پاتے ہیں جتنا اس انسان کے چلے جانے کے بعد اسے جان پاتے ہیں۔

Saturday, 24 February 2018

انسان و حیوان

دنیا جب سے بنی ہے تب سے لے کر آج تک جتنا انسان نے انسان کو مارا ( قتل کیا ) ہے اتنا حیوان نے انسان کو نہیں مارا

پر پھر بھی ہم دو ٹانگوں والے انسان ہیں اور چار ٹانگوں والے حیوان ہیں۔

حقوق العباد

ابھی ایک پیج پے ویڈیو دیکھی جس میں ماں اپنی بیٹی اور بھائی اپنی بہن کو اسکے گھر میں گھس کے مار پیٹ کررہے ہیں اور وجہ یہ دکھائی اور بتائی جا رہی ہے کہ لڑکی نے پسند کی شادی کی ہے یعنی جس میں ماں اور بھائی کی من مرضی اور پسند شامل نا تھی

سب سے پہلے تو ماں اور اسکا بیٹا پہلے کیا بھنگ پی کے سو رہے تھے جب انکی بہن بیٹی کی کسی لڑکے سے سلام دعا ہوئی، بات چیت ہوتی رہی اور شادی بھی ہو گئی جب وہ گھر چھوڑ کے شوہر کے ساتھ رہنے لگی تب ماں اور بھائی کی بھنگ کا نشہ اترا اور غیرت مند بن کے بیٹی اور بہن کے گھر پے حملہ کرکے زدوکوب کیا۔۔۔

دین اسلام نے پہلے اولاد کی تعلیم و تربیت اور پرورش کی تلقین کی ہے اور پھر کہا گیا ہے کہ اولاد کے جوان ہوتے ہی انکی شادی کرا دو ، اور بیٹے و بیٹی کے پورے پورے حقوق ادا کرو اور اولاد کو انکی شادی میں انکی مرضی کا پورا پورا حق دو، جس میں بیٹا و بیٹی دونوں کو انکی شادی کے لیے انکی مرضی اور پسند نا پسند کا پورا پورا حق دیا گیا ہے ناکہ بیٹے کے حقوق زیادہ ہیں اور بیٹی کے کم ، یا بیٹی کے حقوق زیادہ ہیں اور بیٹے کے کم۔۔۔اولاد کے حقوق میں بیٹا و بیٹی دونوں کے حقوق برابری کی بنیاد پے ہیں، ہاں سوائے جائیداد میں بیٹا کے دو حصہ جبکہ بیٹی کا ایک حصہ ہے اس کے علاوہ ہر شے ہر بات میں برابر کے حقوق ہیں

ہمارے معاشرے میں ہر انسان کی دو طرح کی سوچ ہے، جیسے ایک لڑکی چاہتی ہے کہ اسکے والدین اور بہن بھائی اسکی شادی اسکی من مرضی اور پسند سے کریں اور شادی کے بعد جب وہ خود ایک بیٹی کی ماں بنتی ہے تو چاہتی ہے اسکی بیٹی اسکی من مرضی اور پسند سے ہی شادی کرے ناکہ اپنی من مرضی اور پسند سے۔۔۔

اسی طرح ہر لڑکا چاہتا ہے کہ اسکے والدین اسکی شادی بھی اسکی من مرضی اور پسند سے کریں پر شادی کے بعد جب وہ خود باپ بنتا ہے تو وہ بھی یہی چاہتا ہے کہ میرا بیٹا و بیٹی میری ہی من مرضی اور من پسند کی شادی کریں ناکہ اپنی من مرضی اور من پسند سے۔۔۔

ایک ہی کام مگر دو سوچیں، ایک ہی کام مگر دو رویے ، ہم بس اپنا دیکھتے ، اپنا سوچتے اور اپنا جیتے ہیں،جس دن ہم میں سے ہر انسان نے اپنی زات اور فقط اپنے ہی حقوق سے نکل کے دوسروں کی زات اور دوسروں کے حقوق سے انہیں دیکھنا، انہیں سمجھنا اور انہیں انکی سوچ سے سوچنا اور انہیں انکی من مرضی سے جینا دے دیا تو اس دن یہ دنیا اگر جنت نہیں بن سکے گی تو کسی جنت سے کم بھی نہیں ہو گی۔

بقول شاعر: اپنی زات سے عشق ہے سچا باقی سب افسانے ہیں۔

نوٹ: تمام لکھاریوں سے گذارش ہے کہ کسی بھی بری بات پے بات کرنے کے لیے اس بری بات کی تصویر یا ویڈیو کو Share کرکے بات کی وضاحت دینا لازم و ملزوم نہیں ہوتا ہے آپ اپنی تحریر میں ہی اس بری بات کا خاکہ و نقشہ کھینچ کے قارئین کو اس بری بات سے آگاہ و باخبر کر سکتے اور بری بات کے خلاف آواز اٹھا سکتے ہیں، بعض دفعہ ہم کسی بری بات کے خلاف آواز تو اٹھا رہے ہوتے ہیں پر ناسمجھی میں ہم اور زیادہ برائی کو آواز دے رہے ہوتے ہیں اور اس بری بات کی تصاویر اور ویڈیو بھی Share کر رہے ہوتے ہیں، مثلاً کسی انسان یا خابدان کے ساتھ ہوئے ظلم و زیادتی کی صورت میں انکے برہنہ ہو جانے پے انکی برہنہ و غیر مناسب تصاویر و ویڈیوز کو ہم تحریر کے ساتھ اپلوڈ کرکے اپنی تحریر کو مستند بنا رہے ہوتے ہیں، آپ کو اگر تصاویر اور ویڈیوز اپلوڈ کرنا بھی ہے تو پہلے ان کو Edit کرلیا کریں ورنہ ایسا ضروری نہیں کہ تحریر کے ساتھ ایسی غیر مناسب تصاویر اور ویڈیوز بھی اپلوڈ کرنا لازم و ملزوم ہے

حق تو یہ ہے کہ آپ تک کسی ظلم و زیادتی کی کوئی تصاویر یا ویڈیوز پہنچی ہیں تو اسے متلقہ ادارے تک پہنچائیں یا ایسے کسی انسان تک پہنچائیں جس کا ان متلقہ ادارے تک رابطہ ہو تاکہ ظالم کا ہاتھ روکا جا سکے اور مظلوم کو انصاف دلایا جا سکے۔

خدا ناخواستہ کل کو آپ کے یا میرے ساتھ کوئی ظلم و زیادتی ہو جائے اور اس میں آپ یا میں برہنہ ہو جائیں تو کیا آپ اور میں چاہیں گے کہ ہمارے ظلم و زیادتی کی خلاف آواز اٹھانے والے ہماری برہنہ تصاویر یا ویڈیوز بھی ساتھ میں اپلوڈ کریں؟؟؟

ایسے میں ہم ناسمجھی میں متاثرہ انسان، خاندان کی مدد تو کیا کرتے ہیں الٹا متاثرہ انسان و خاندان کی اور زیادہ تضحیک و توہین کروا رہے ہوتے اور انکے ساتھ ہوئے ظلم و زیادتی کی تصاویر و ویڈیوز کو عام کرکے انکے لیے آنے والے کل مشکلات کھڑی کر رہے ہوتے ہیں۔

جو بات آپ اپنے لیے چاہتے اور پسند کرتے ہیں وہ دوسروں کو دیجئیے اور جو بات آپ اپنے لیے نہیں چاہتے اور ناپسند کرتے ہیں تو وہ بات دوسروں کو مت دیجئیے۔

شکریہ۔

وقاص

دعا

یاربّ رحمان مجھے ایسی موت نصیب و عطا فرمانا کہ جس کی دنیا، تمنا و آرزو کرے ناکہ ایسی موت دینا کہ جس سے دنیا توبہ و استغفار کرے۔۔۔

بیشک تُو ہی تو ہمارا خالق و مالک آقا و پروردگار ربّ رحمان ہے جو اپنے بندے کی دعاوؤں، منتوں، مرادوں کو سننے اور قبول و منظور فرمانے والا ہے، پس ایمانِ کامل پے ہمیں موت عطا فرمانا۔

آمین۔ ایک بار درود پاک پڑھ لیں۔

وقاص

دین و دنیا

انسان دنیا کے کاموں میں اتنی اور ایسی آسانیاں نہیں تلاشتا جتنی اور ایسی آسانیان دین کے کام میں تلاشتا پھرتا ہے

جبکہ دنیا نے مٹ کے فنا و تباہ اور دین نے ابد سے ازل تک قائم و دائم اور آباد رہنا ہے۔

Friday, 23 February 2018

خود کشی

دنیا کی کوئی خود کشی کبھی بھی خود کشی نہیں ہوتی، ہر خود کشی کے دراصل ایک قتل ہوتا ہے وہ قتل جس کا کوئی ایک نہیں بلکہ پورا معاشرہ قاتل ہوتا ہے۔

امتحان و آزمائش

یاربّ رحمان ایسے امتحان اور آزمائش میں مت ڈال جس میں پڑنے سے میں تجھ سے دور ہو جاؤں اور ایمان مجھ سے اور میں ایمان سے دور ہو جاؤں۔

آمین، ایکبار درود پاک پڑھیں۔

وقاص

Thursday, 22 February 2018

سوالی نظریں

میرے جیسے کچھ انسانوں کی زندگی جب جب زمین پے تنگ ہوتی ہے، مجبوری و بے بسی جب جب اپنے عروج کو جا پہنچتی ہے ، تو تب تب وہ انسان
سوالی نظروں سے بار بار آسمان کی طرف دیکھتے ہیں ، جب خالی اور سوالی نظریں سوالی ہی رہتی ہیں، اور جب آسمان سے کوئی بھی جواب نہیں ملتا ہے تو پھر نظریں جھکتی جکھتی زمین پے یونہی بلاوجہ کسی نقطے پے گڑھ سی جاتی ہیں، اسی نقطے کو کئی دیر تک تکتے و گھورتی سی رہتی ہیں پر دل و دماغ پھر بھی آسمان والے سے مسلسل ہم کلام ہوتا ہے ،جواب طلب نظریں پھر سے آسمان کی طرف اٹھ اٹھ سی جاتی ہیں اور آسمان والے کو بار بار سوالی و خالی نظروں سے دیکھنے کے بعد بھی پھر بھی نا تو میرے جیسوں کی زندگی بدلتی ہے اور نا ہی انکی سوالی نظروں کو کبھی کوئی جواب ملتا ہے اور ایک دن یہ سوالی و خالی نظریں آسمان والے سے جا ملتی ہیں پر دنیا سے چلے جانے کے بعد بھی بعض دفعہ میرے جیسوں کی آنکھیں جواب پانے کی طلب میں سوالی کی سوالی، خالی کی خالی کھلی سی رہ جاتی ہیں۔۔۔!!!

وقاص

Wednesday, 21 February 2018

شعر

خوابوں اور امیدوں کے سہارے اب تک زندہ ہیں وقاص

ورنہ حقیقتوں اور وحشتوں نے تو کب کا مار رکھا ہے

Tuesday, 20 February 2018

حسن

حسن ایک مقناطیس جیسا ہے، دنیا حسن کے پیچھے بھاگتی اور اسے حاصل کرنا چاہتی ہے پھر حسن بھلے شکل و صورت کا ہو، کردار یا آواز کا ہو، فن یا فنکاری کا ہو

پر فسوس صد افسوس۔۔۔دنیا فانی مخلوق، مادی و عارضی اشیا کے حسن کے پیچجے بھاگتی، روتی دھوتی اور انہیں پانا چاہتی ہے پر دنیا کے بنانے، اسے سنوارنے اور حسن سے نوازنے والے ربّ رحمان کے پیچھے نا تو دنیا بھاگتی ہے، نا ربّ رحمان کی محبت میں روتی دھوتی ہے اور نا ربّ رحمان کی پاک زات کو پانا و حاصل کرنا چاہتی ہے

انسان فانی و عارضی حسن کے پیچھے بھاگتا،روتا اور اسے پانا چاہتا ہے ، ائے انسان پانا ہے رونا ہے اور بھاگنا ہے تو اس خالق و مالک ربّ رحمان کو پا، اس کے لیے رو دھو اور اس کے لیے بھاگ کہ جو ہر حسن و جمال کا مرکز و منبع ہے جو ازل سے ابد تک ہے۔

وقاص

حکومت،مجرم اور پولیس

دنیا کی ہر حکومت اگر ہر شہری کو اسکے بنیادی حقوق دے تو کسی ملک کا کوئی شہری کبھی بھی کوئی جرم نا کرے پر جب حکومتیں اپنا اور اپنے ہی خاندان اور نسلوں کے بارے سوچنا شروع کردے تو پھر عوام میں سے بہت سے شہری جرم کرتے ہیں ایسے میں حکومت اور پولیس انہیں گرفتار کرکے سزا دیتی ہے پر پولیس اسکی اصلاح و تربیت نہیں کرتی، ایسے میں مجرم کے سزا پانے اور رہا ہونے کے بعد بھی جب حکومت شہری کے بنیادی حقوق ادا نہیں کرتی تو ایک شریف و عام شہری بھی ایک عادی اور پکا مجرم بن جاتا ہے اور ایک دن بے موت مارا جاتا ہے

گر ہر ملک کی ہر حکومت اپنے فرائض پورے پورے ادا کرے، ہر مظلوم کے ساتھ پورا پورا انصاف کرے اور پولیس مجرم کی اصلاح و تربیت کرے تو پھر کبھی کوئی مجرم اور ظالم دنیا میں باقی نا رہے۔

بیشک ہر سربراہ سے اسکی رعایا کے بارے باز پرس ہو گی

وقاص

Monday, 19 February 2018

چھیچھورے، اوچھے اور واہیات

دنیا کی ہر چھیچھوری ، اوچھی اور واہیات بات ہر چھیچھورے ، اوچھے اور واہیات انسان کی وجہ سے لمحوں کے اندر سوشل میڈیا پے وائرل ہو کے ہر گھر پہنچ جاتی ہے

اس سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ دنیا کس بات کو دیکھنا سننا اور پھیلانا زیادہ پسند کرتی ہے اور اسی بات سے یہ بھی بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ سنجیدہ، پروقار و باقار انسانوں کی نسبت، دنیا میں چھیچھوروں، اوچھوں اور واہیات انسانوں کی تعداد خاصی زیادہ پائی جاتی ہے

آپ کا شمار دنیا کے کن لوگوں میں ہوتا ہے اپنی سابقہ اور موجود Sharing پر نظر دوڑا لیں۔

وقاص

من کا کتا

ظاہری کتا گھر میں گھس جائے تو انسان اسے نکال باہر کرتا ہے پر من میں گھسے کتے کو پال و پوس کر بڑا کرتا رہتا ہے

انسان اپنے رہنے والے اینٹ و گارے سے بنے گھر میں تو کتے کو گھسنے نہیں دیتا پر اللہ ربّ العزت کے بسنے والے گھر دل میں نفس کے کتے کو بٹھائے رکھتا ہے۔

وقاص

خود کو سمجھنا

کسی دوسرے کو سمجھنے اور جج کرنے سے بہت بہتر ہے " کہ انسان پہلے خود، خود کو سمجھ اور جج کرلے" اور جب انسان خود، خود کو سمجھ اور جج کر لیتا ہے تو پھر دوسروں کو سمجھنے اور جج کرنے میں زیادہ دیر نہیں لگا کرتی.

لذت گناہ

گناہوں کی لذت اور بدبختی انسان سے نیکی کی توفیق و طاقت چھین لیتی ہے۔

وقاص

دعا

یاربّ رحمان ، میں تجھ سے دنیا میں جنت نہیں مانگتا ۔۔۔بس اتنا اور ایسی زندگی مانگتا ہوں جس سے عزت و عافیت ، امن و امان اور سکون و اطمنان سے زندگی گزد جائے۔۔۔جس سے میری عزت و نفس مجروح اور ایمان کمزور نا پڑے۔۔!

آمین۔

ایکبار درود پاک پڑھ لیں۔

Sunday, 18 February 2018

دعا

ایک دعائیں ہی تو ہیں میرے پاس جو میں دنیا بھر کو کھل کے دیتا ہوں۔

وقاص

اپنا آپ

دنیا کا ہر انسان ہر رشتے اور معاشرے سے انصاف چاہتا ہے پر وہی انسان بدلے میں ہر رشتے اور معاشرے کو انصاف دینا نہیں چاہتا ہے

اس لیے کہ ہر انسان فقط اپنے دکھ درد و تکلیف کو سامنے اور یاد رکھتا ہے اور دوسرے کے دکھ درد و تکلیف کو پس پشت ڈال کے بھول جاتا ہے۔

وقاص

Wednesday, 14 February 2018

ظاہری خوشبو

بہت سے ظاہری خوشبوؤں میں لتھڑے ہوئے انسانوں کو جب اندر سے کھولا جاتا تو کسی گٹر جیسی بدبو کا بھبکا اٹھتا

آج ظاہری خوشبو سے لتھڑے ہوؤں کی کمی نہیں ہے کہ جن کا اندر کسی گٹر سے کم نہیں ہے۔

سکون

حضرت انسان اپنا سکون پانے اور حاصل کرنے کی خاطر دوسروں کا چین و سکون برباد کرکے رکھ دیتا ہے اور پھر بھی سوچتا ہے کہ وہ انسان ہے۔

وقاص

میں اور میرا نفس

ابھی ایک انسان میرے سامنے سے گزرا جو رنگ و روپ میں مجھ سے تھوڑا کمتر تھا تو نفس نے خوشامدی انداز میں مجھے کہا" پاگل تُو تو ابھی بہت اچھا ہے،ابھی بھی اچھی شکل و صورت ہے کیوں دل تھوڑا اور چھوٹا کرتا رہتا ہے ۔ ۔ ۔ تو ضمیر نے مجھے اور نفس کو ملامت کرنے کے ساتھ ساتھ مجھے اور نفس کو جواب دیا کہ اگر تیری صورت ( ظاہر ) اُس سے اچھا ہے تو کیا پتا اُس کا اندر ( باطن ) تیرے اندر سے اچھا ہو۔۔۔

اور۔ ۔ ۔ میں اور میرا نفس اپنی اوقات میں آ گئے۔

وقاص

نیک نیتی

اس ربّ رحمان کی رحمانیت کا کیا کہنا جو اپنے بندے کی فقط نیک نیتی پے ہی اسکے نامہ اعمال میں نیکیاں لکھ دیتا ہے عمل چاہے انسان کسی وجہ و مجبوری کی بنا پے نا بھی کر پائے۔

ائے ربّ رحمان میں اِس اُس جہاں میں تیرے رحم و کرم کا طلبگار و خواستگار ہوں ، میں اِس اُس جہاں میں ہمیشہ تیرے رحم و کرم کے سائے میں رہنا چاہتا ہوں۔

آمین، ایکبار درود پاک پڑھیں

وقاص

باضمیر و باحیا

باضمیر اور باحیا ہونا آجکل جرم ہے ناکہ خاصیت و خوبی۔

Tuesday, 13 February 2018

سونا و جاگنا

جب تک میں خود سوتا اور جاگتا رہوں گا تبتک مجھے نا تو چین مل سکتا ہے ناہی سکون

ہاں پر جب جس دن ربّ رحمان نے مجھے سلایا اور جگایا تو اس دن چین بھی اور سکون بھی پا لوں گا۔

سوچیں

سوچیں بندے کو ڈبو کے پھر کسی اور کو ڈبونے کے لیے خود سطح پے تر آتی ہیں۔

وقاص

Monday, 12 February 2018

مکہ و مدینہ

ہم پاکستانی حکمران سے لے کر عوام تک سبھی کو مکہ و مدینہ جانے ، عمرہ و حج کرکے حاجی کہلوانے،گناہ بخشوانے کی بڑی چاہ ہوتی ہے پر سبھی پاکستانی حکمران سے عوام تک پاکستان میں ہی رہ کے مکہ اور مدینہ والے کی باتوں کی سرا سر اور کھلے عام خلاف ورزیاں کرتے نظر آتے ہیں گناہ پے گناہ کرتے چلے جاتے ہیں پھر مکہ و مدینہ والے کے ہاں حاضری پے حاضریاں دیتے تھکتے نہیں ہیں

حق تو یہ ہے کہ آپ عمرہ و حج بھلے ادا نا کرسکو جو حقوق اللہ ہیں پر کردار و گفتار ایسی رکھو، حقوق العباد ایسے ادا کرو کہ مرنے کے بعد ربّ رحمان و رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود کہیں" کہ ائے میرے بندے، ائے میرے امتی تُو نے بھلے حج و عمرہ ادا نا کیا پر تُو نے حج و عمرہ سے کئی گنا بڑھ کے اعلی کردار و گفتار کا مظاہرہ کیا، پس ہم تجھ سے راضی ہوئے۔

وقاص

Sunday, 11 February 2018

آنا اور جانا

دنیا آپ کے دنیا میں آنے اور دنیا سے جانے کے بعد بس یاد کرتی ہے

باقی دنیا میں آنے اور جانے کے درمیان کے وقت میں آپ کو بھلائے رکھتی ہے۔

رزق

سعودی عرب میں غیر ملکیوں پر موبائل کے کام پے سختی سے پابندی عائد ہے کہ نا وہ موبائل کی دوکان کھول سکتے ہیں، نا ہی اس پے کام کر سکتے ہیں،اسی طرح اور بھی بہت سے کاموں پے غیر ملکیوں کے لیے پابندی لگ چکی ہے اور آئے دن نئی نئی پابندیاں لگ رہی ہیں، سعودی حکومت یہ سب فقط اس لیے کر رہی ہے تاکہ اپنے سعودی عوام کو مزید بہتر روزگار فراہم کیا جا سکے انہیں مزید آسانیوں والی زندگی مہیا کی جا سکیں

تو بہت سے پاکستانی، بھارتی اور بنگالی، جنکی سعودی عرب میں موبائلز کی دوکان تھی تو جب سے پابندی لگی تب سے انہوں نے ایک سعودی کو Hire کرکے اسے تنخواہ پے رکھ کے اسے دوکان کے اندر بیٹھاتے ہیں اور خود دوکان کے باہر کھڑے ہوتے ہیں اور Law and Order کی ٹیموں کو یہی ظاہر کرتے ہیں کہ یہ دوکان تو سعودی کی ہے سعودی ہی دوکان چلا رہا ہے اور ہم تو اس کے گاہک کے طور پے کھڑے ہیں، پر پھر بھی کچھ غیر ملکی باشندوں کو موبائل کا کام کرتے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے پے 20 سے 25 ہزار جرمانہ کے ساتھ انہیں انکے ملک میں Deport کردیا جاتا ہے

تو ایسے ہی ایک بھارتی مسلمان کی دوکان پے میں عارضی طور پے کام کر رہا ہوں جس کی پہلے موبائل کی دوکان تھی اور اب اس نے موبائلز ختم کرکے اسی دوکان کو لیپ ٹاپ کی ریپئرنگ کی دوکان بنا لی ہے، تو اصل بات کی طرف آتے ہیں۔

میں جب پہلے دن بھارتی مسلمان بھائی کے پاس کام پے کھڑا ہوا تو اس نے مجھے کہا کہ وقاص بھائی ایک کام کبھی مت بھولنا کہ آپ نے بلا ناغہ دوکان کھولتے ہی سب سے پہلے دس ریال اس ڈبے میں ڈال دینا ہے، یہ ڈبہ صدقہ و خیرات کے لیے رکھا ہے اور آپ کے آنے سے پہلے میں اسمیں دس ریال ڈالا کرتا تھا،اب چونکہ آپ نے دوکان کھولا کرنی ہے تو آپ نے دوکان کھولتے ہی پہلا کام یہی کرنا ہے کہ روزانہ یاد سے دس ریال ڈبہ میں ڈال دو۔

تو میں پہلے دوکان کھولتا تھا تو پہلے صفائی کرتا تھا پھر کوئی گاہک وغیرہ آ جاتا تو اسے Deal کرتا اور پھر جب یاد آتا تو دس ریال ڈبہ میں ڈال دیتا پر آج کی بات بتاتا ہوں میں نے جیسے ہی دوکان کھولی تو پہلا کام ہی یہی کیا کہ کاونٹر سے دس ریال نکال کے ڈبہ میں ڈال دئیے، اور چند ہی لمحوں کے اندر اندر 3 سے 4 گاہک لیپ ٹاپ ٹھیک کروانے آ گئے اور میں سوچ میں پڑ گیا کہ ربّ رحمان اپنی راہ میں خرچ کرنے والے کو کتنا اور کسقدر عطا فرماتا ہے

نوٹ: آپ سب سے گزارش ہے کہ آپ نوکری کرتے ہیں یا اپنا کاروبار ہے تو اپنی تنخواہ و کاروبار میں سے 5% ربّ رحمان کی راہ میں خرچ کریں اور ربّ رحمان پے چھوڑ دیں وہ اپنے بندے کے خرچ نا کرنے پے بھی بعض دفعہ اسے ڈھیروں عطا کرکے آزماتا ہےاور بعض دفعہ ڈھیروں خرچ کرنے پے بھی اسے کچھ بھی عطا نہیں فرماتا، پر وہ دیکھتا ہے کہ اسکا بندہ کون ہے اور شیطان کا چیلا کون ہے، ہمیں بس مستقل مزاجی اور نیک نیتی سے ربّ رحمان کی راہ میں خرچ کرنا ہے،پھر وہ ربّ رحمان آپ کو بدلے میں رزق صحت کی صورت میں دے، اولاد کی صورت میں، گھر و کاروبار کی صورت میں یا پھر مال و دولت کی صورت میں دے پر وہ ربّ رحمان آپ کے خرچ کرنے پے آپکو آپکی سوچ سے زیادہ رزق دے گا۔

وقاص

Saturday, 10 February 2018

اچھا و برا

The Message

ہم بہت سے لوگ ایسے دیکھتے ہیں جو برے ہوتے ہیں برے کہلاتے ہیں اور بہت سے لوگ معاشرے میں اچھے ہوتے ہیں اور اچھے کہلاتے ہیں

پر نا تو کوئی برا ہوتا ہے ناہی کوئی اچھا ہوتا ہے، برے انسان کو برے رشتے ناتے اور برے دوست و احباب ملنے کے ساتھ ساتھ برے حالات و واقعات ملتے ہیں تو وہ برا بن کے معاشرے میں برا کہلاتا ہے

اسی طرح کوئی بھی اچھا نہیں ہوتا ہے،اچھے انسان کو اچھے رشتے ناتے،اچھے دوست احباب ملنے کے ساتھ ساتھ اچھے حالات و واقعات ملتے ہیں تو وہ اچھا بن کے معاشرے میں اچھا کہلاتا ہے

برے انسان کو اچھے رشتے ناتے ،اچھے دوست احباب ملنے کے ساتھ ساتھ اچھے حالات و واقعات فراہم کیے جائیں تو وہ کسی اچھے انسان سے بھی زیادہ اچھا انسان بن کے ثابت ہو گا

اور اسی طرح کسی اچھے انسان کو برے رشتے ناتے ،برے دوست و احباب کے ساتھ ساتھ برے حالات و واقعات فراہم کیے جائیں تو وہ بھی کسی برے انسان سے بھی زیادہ برا انسان ثابت ہو گا

اصل برا وہ ہے جو جسے سب کچھ اچھا اچھا فراہم کیا جائے اور وہ پھر بھی برا کا برا ہی رہے اور اصل اچھا انسان وہ ہے جسے سب کچھ برا برا فراہم کیا جائے اور وہ پھر بھی اچھائی پے قائم رہے

Think n join insaaniyat

www.facebook.com/insaanorinsaaniyat

Waqas

Thursday, 8 February 2018

دعا


یا ربّ رحمان مجھے ایسا بنا،ایسے رستے پے چلا اور اپنے ایسے بندوں سے ملوا کہ روز محشر متقی و پرہیزگاری اور عاجزی و انکساری سے میری آنکھیں جھکی ہوں ناکہ مجھے ایسا بننے دے ،ایسے رستے پے چلنے دے اور ایسے بندوں سے ملنے دے کہ روز محشر و گناہوں کی شرمندگی و ندامت سے میری آنکھیں جھکی ہوں۔

یاسمیع، یاواسیع یا مجیبُ،آمین۔
ایکبار درود پاک پڑھ لیں۔

وقاص

Tuesday, 6 February 2018

اندر سے ہنسنا

باہر سے تو ہنستا ہی رہتا ہوں پر نجانے وہ دن کب آئے گا جب میں اندر سے بھی ہنسوں گا۔۔۔

وقاص

Monday, 5 February 2018

اللہ کے نام پے

ہم اللہ کے نام پے مانگنے والے کو زندگی تو نہیں دیتے پر اللہ کے نام پے کسی کی زندگی لے ضرور لیتے ہیں۔

وقاص

Sunday, 4 February 2018

مالک کی مرضی

ائے مالک تیری مرضی ہو تو تُو کُن فرما دیتا ہے تیری مرضی نا ہو کوئی مرتا مر جائے تُو کُن نہیں فرماتا

کیونکہ تیری مرضی چلنی ہے بندے کی مرضی کہاں چلنی ہے بھلا

جب تیری ہی مرضی چلنی ہے اور تُو نے اپنی ہی مرضی چلانی ہے تو پھر مجھ سے میری مرضی چھین کیوں نہیں لیتا۔ ۔ ۔اپنی مرضی میں مجھے دے کیوں نہیں دیتا۔ ۔ ۔ اپنی مرضی و رضا میں شامل کر کیوں نہیں دیتا۔ ۔ ۔

Saturday, 3 February 2018

درد و دوا

درد میں کچھ لوگ دوا کم اور درد زیادہ بن جاتے ہیں

Friday, 2 February 2018

سیدھا راستہ

سیدھے راستے پے سیدھا  چلنا مشکل نہیں ۔ ۔ ۔مشکل تو تب پیش آتی ہے جب آپ سیدھے ہوں اور راستہ مشکل ہو۔ ۔ ۔