خوش نصیبی
کتنے اور کسقدر خوش نصیب ہوتے ہیں نا وہ لوگ ۔ ۔ ۔جو ایک دوسرے کی پہلی پسند ہوتے ہیں جنہوں نے ایکدوسرے کو چاہنے سے پہلے کسی اور کو نہیں چاہا ہوتا ہے اور ایکدوسرے کو چاہنے کے بعد پھر کسی دوسرے کو چاہ کے بھی چاہنے کو منّ نہیں کرتا ہے پھر اسپے دوہری خوش نصیبی انکی کہ جب انہیں کوئی انسان پسند آ جاتا ہے تو وہ اسے خوش نصیبی سے امن و امان اور مان و عان کے ساتھ حاصل بھی کرلیتے ہیں پھر اس کے بعد دونوں کسی دوسرے غیر محرم کو آنکھ بھر کے دیکھنا بھی پسند نہیں کرتے ہیں ،پھر ایک کامیاب و مثالی زندگی کو جی بھر کے جیتے ہیں اور کسی ایک فرد کے دنیا سے چلے جانے پے اسکی جگہ کو پُر کرنے کے لیے کسی دوسرے انسان سے نکاح نہیں کرتے ہیں،اسکی یاد اور محبت میں سرشار رہ کے زندگی کو گزار دیتے ہیں فقط یہ سوچتے ہوئے کہ اس جہاں میں جو میرا شریک حیات تھا/تھی وہی آخرت میں بھی میرا/میری شریک حیات ہوگی/ ہو گا۔
میں نصیبی ہوں تیری مجھے بھی راس ہے تُو
تیرا لباس ہوں میں ۔ ۔ ۔اور۔ ۔ ۔ میرا لباس ہے تُو۔
No comments:
Post a Comment