برصغیر میں چند سالوں سے لڑکیوں پے تیزاب گردی بہت تیزی سے پروان چڑھی ہے جو سرا سر غلط و حرام ہونے کے ساتھ ساتھ جرم عظیم ہے
میری نظر میں وجوہات و محرکات چاہے اور بھلے جو جیسے بھی ہوں پر میرے نزدیک کسی لڑکے کا کسی لڑکی کو حاصل نا کر پانا،یا وہ لڑکی کسی بھی جائز و ناجائز رشتے ناتے کے تحت لڑکے کو بھلے بیوفائی میں یا کسی مجبوری و بے بسی میں چھوڑ جاتی ہے تو اسکے بدلے میں لڑکے کو کوئی حق نہیں بنتا کہ وہ لڑکی کے نا ملنے یا اس کے چھوڑ جانے پے لڑکی پے تیزاب پھینک کر یا کسی بھی طرح کی اذیت و تکالیف دے کر لڑکی کی ساری عمر عذاب سے بھی بدتر بنا دے۔ ۔ ۔!!!
اسلام نے بھی ایک نافرمان بیوی کو بھی مارنے کے کچھ رنگ ڈھنگ بتائے ہیں کہ اگر بیوی نافرمان ہو جائے راہ راست پے نا آئے تو اسے اتنی سی مار کا ڈراوا دو کہ جس سے وہ ڈر کے راہ راست پے آ جائے اور بیوی کے چہرے یا اسے حصے پے مت مارا جائے جس سے اس کے جسم پے بدنمائی آ جائے اور کل کو اگر شوہر بیوی کو تلاق دے تو کوئی دوسرا مرد اسے اس مار زخم کی بدنمائی کی وجہ سے اس سے نکاح کرنے سے انکار نا کردے
تو جب اسلام نے بھی نافرمان بیوی کو ایک ڈراوے والی مار کا کہا ہے تو پھر کوئی مرد اپنی جائز و ناجائز خواہشات کے پورا نا ہونے پے کسی لڑکی پے تیزاب کیوں اور کیسے پھینک سکتا ہے؟
آپ کے خیال میں لڑکیوں پے لڑکوں کی طرف سے تیزاب پھینکے جانے کے پیچھے کیا وجوہات و محرکات ہوتی ہیں اور کیا اگر لڑکی تھوڑی سی احتیاط سے زندگی گزارے اور لڑکی ہونے کے ناتے اپنی تمام حدوں کا پاس لحاظ اور خیال کرے تو کیا کوئی بھی لڑکا تیزاب پھیکنے جیسی فحش حرکت کرے گا؟
نوٹ: پوسٹ میں سے کسی ایک بات،ایک لفظ یا ایک نقطے پے بات کرنے کی بجائے پوسٹ کی اصل بات،مقصد اور اصل موضوع پے بات کیجئیے۔
شکریہ۔
No comments:
Post a Comment