السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Saturday, 24 April 2021

قدرت ‏،فطرت ‏اور ‏معاشرہ

جو جتنا معصوم پاک اور نفیس اور نازک ہو گا قدرت اور فطرت اس سے اتنے ہی زیادہ سخت امتحان و آزمائش سے گزارے گی اور معاشرہ اس سے اتنا ہی زیادہ بے رحمی و بے دردی اور خود غرضی سے پیش آئے گا۔۔

دنیا کی سب سے حسین ترین، معصوم ترین، پاک ترین، نفیس ترین اور نازک ترین مخلوق "عورت" ہے پر قدرت اور فطرت اسے سب سے زیادہ سخت امتحان اور آزمائش سے گزارتی ہے جس کی ایک سب سے بڑی اور پائیدار مثال عورت کا انسان کو نو ماہ پیٹ میں پالنا اور پھر عورت کا سخت و تکلیف دہ اور موت کے منہ سے نکلنے والے مرحلے سے گزر کر انسان کو پیدا کرنا ہے۔۔اس کے بعد انسان کو جسمانی طور پے تشکیل دینے کے بعد اسے حقیقی انسان بنانے میں بھی عورت کو ہی زمہ داری سونپی گئی ہے کیونکہ انسان کی پہلی درسگاہ عورت کی گود سے شروع ہوتی ہے اور اکثر و بیشتر مرد حالتِ نزع میں ماں یا بیوی کی محبت میں عورت کی گود میں ہی سر رکھ کر مرنا چاہتا ہے، کیونکہ اللہ نے مرد کے لیے عورت کی زات میں سکون رکھ چھوڑا ہے۔۔پیدا ہوتا ہے تو ماں کی گود میں اور ماں کے سینے سے لگ کر سوتا ہے، مرتا ہے تو بھی ماں یا بیوی کی گود میں سر رکھ کر مرنا چاہتا ہے۔۔کیونکہ مرد کا سکون عورت میں ہے

اور دیکھ لیں جو مخلوق سب سے زیادہ معصوم، حسین، پاک، نازک اور نفیس ترین ہے سب سے زیادہ مشکل زندگی اسی کی ہے، دنیا کے کسی ملک اور کسی معاشرے میں دیکھ لو سب سے زیادہ توہین، ہتک زلت، کی جاتی اور سب سے زیادہ حقوق عورت کے ہی غصب کیے جاتے ہیں، ہر معاشرے میں مرد کی نسبت عورت کا زیادہ استحصال کیا جاتا ہے جس کی چند ایک مثالیں میں پاکستانی معاشرے سے دینا چاہوں گا۔۔اکثر مرد نکاح کے وقت عورت سے کھلے ڈلے یا ڈھکے چھپے  اور دبے الفاظوں میں جہیز اور دیگر اشیا کی مانگ کرتا ہے مگر حق مہر لکھوانے میں بڑا محتاط رہتا ہے، باپ بیٹی کو، بھائی بہن کو اور بیٹا ماں کو زمین و جائیداد میں اس کا شرعی حق دینے کا روادار نہیں ہوتا بلکہ ان کے حق کو ہر طرح سے چھینا چھپٹنا چاہتا ہے، ایک ہی قسم کی نوکری پے مرد کی تنخواہ زیادہ جبکہ عورت کو اس سے آدھی یا کم تنخواہ دی جاتی ہے

عورت کا جو اصل مقام و مرتبہ ہے اکثر و بیشتر عورتوں نے اسے نہیں جانا اور پھر اس کے بعد اکثر و بیشتر مردوں نے عورت کو اس کا اصل مقام و مرتبہ نہ دیا الٹا اسے وقت گزاری، عیاشی، کھیل و کود اور تماشہ و تفریح کے طور کھلونا بنا کے استعمال کیا۔۔اور یہ سب کچھ آج بھی جاری و ساری ہے

بعض دفعہ مجھے اس دنیا کی بالکل سمجھ نہیں آتی کہ قدرت، فطرت اور نظامِ دنیا سخت سے سخت، مشکل سے مشکل کام ایک کمزور مخلوق یا کمزور انسان سے ہی کیوں لیتی ہے۔۔

نوٹ: کمنٹ انسانیت کے دائرے میں رہ کر کریں۔

No comments:

Post a Comment