السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Thursday, 21 May 2020

اندر کی کھیل

روٹی پانی کو دیکھنے سے کیا بھوک اور پیاس مٹے گی؟ یا روٹی کا نوالہ اور پانی کے گھونٹ کو منہ میں رکھنے سے بھوک پیاس مٹ جائے گی؟ نہیں ہرگز نہیں

مرض میں دوا کو دیکھے چلے جانے سے کیا شفاء ملے گی؟ یا دوا کو منہ میں رکھ لینے سے شفاء مل جائے گی؟ نہیں ہرگز نہیں

یقیناً جب تک کھانا پینا اور دوا معدے میں نہیں پہنچے گے تب تک نا تو بھوک پیاس مٹے گی اور نا ہی شفاء ملے گی

ٹھیک اسی طرح قرآن کریم کی تلاوت، احادیث پاک یا کوئی سی بھی دینی و دنیاوی تعلیم کو دیکھتے سنتے اور علم کو پڑھتے رہنے سے اس وقت تک نفع و فائدہ نہیں ملے گا جب تک وہ دل اور روح میں نا اتر جائے، علم جب تک دل اور روح پے نہیں اترے گا اس کا اثر نہیں ہو گا اور جب اثر نہیں ہو گا تو عمل کی توفیق نہیں ہو گی

اب سوال یہ ہے کہ آیا کہ کسی بھی دینی و دنیاوی علم کو دل اور روح میں کیسے اتارا اور سمویا جائے؟ اس کے لیے سب سے پہلے اخلاص کا ہونا ضروری ہے، مخلص اور خالص ہونا ضروری ہے اور اگر اپنے اندر یہ خاصیت و خوبی نا ہو تو اسے پیدا کیا جانا چاہیے اور اگر پیدا نا ہو پائے تو پھر کسی مخلص اور خالص لوگوں کو تلاش کرکے انکی محفلوں میں بیٹھا جائے، ان کے ساتھ اپنا تعلق و رشتہ جوڑا جائے کیونکہ شرابی کبابیوں کی محفل انسان کو شرابی و کبابی اور مخلص و خالص اور پرہیز گار کی محفل مخلص و خالص اور پرہیزگار ہی بناتی ہے

ساری کھیل اندر کی ہے، جب تک اندر کچھ نہیں اترے گا باہر کبھی سکون و چین اور آرام نہیں مل گا

پڑھ پڑھ علم ہزار کتاباں
کدی اپنے آپ نوں پڑھیا نہیں۔۔

جا جا وڑدے مندر مسیتی
کدی من اپنے وچ وڑیا ای نہیں۔۔

ایویں لڑدا شیطان دے نال بندیا
کدی نفس اپنے نال لڑیا نہیں۔۔

اکھے پیر بلے شاہ! آسمانیاں پھڑنا ایں
جیہڑا من وچ وسدا اونہوں پھڑیا نہیں۔۔

Waqas

No comments:

Post a Comment