انسان سمندر کے اندر کھڑا ہو کے بھی پیاسا ہی رہتا ہے،پتا ہے کیوں۔۔کیونکہ سمندر کا پانی کھارا ہونے اور پینے کے قابل نہیں ہوتا،ٹھیک اسی طرح انسان کے ارد گرد اپنے تو ہوتے ہیں پر انسان ان کے ہوتے ہوئے پھر بھی بے یارومدد گار،بے آسرا، اکیلا اور بیگانہ ہوتا ہے،پتا ہے کیوں۔۔کیونکہ وہ بھی سمندر کے پانی کی طرح کھارے اور بیکار ہوتے ہیں۔
السلام علیکم اس بلاگ میں آپ کو ہر وہ بات ملے گی جسمیں انسانوں کے لیے انسانیت کا میسج ہو گا ایسا میسج جو آپ کو کچھ سوچنے،سمجھنے اور پرکھنے پے مجبور کرے گا۔ تو خود بھی جوائن کریں اعر دوست احباب کو بھی Invite کریں۔ شکریہ۔ وقاص
السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔
Wednesday, 31 July 2019
الگ
غیر مرد سے مراسم و تعلقات بڑھانے والی لڑکی کو یہ نہیں بھولنا چاہیے " کہ مرد ہمیشہ دل بہلانے کے لیے الگ اور گھر بسانے کے لیے الگ عورت کا انتخاب کیا کرتا ہے".
Tuesday, 30 July 2019
شرمندگی و ندامت
کبھی کبھی مجھے اپنے انسان ہونے پے شرم،ندامت اور گھن سی آتی ہے کیونکہ جانوروں نے انسانوں کا اتنا قتل نہیں کیا ہو گا جتنا قتل و غارت انسان نے انسان کا کیا ہے۔
حیوان و شیطان
انسان میں سے گر انسانیت کو نکال دیا جائے تو انسان کے بھیس میں پیچھے صرف حیوان اور شیطان ہی بچتا ہے۔
Sunday, 21 July 2019
کھونا کیسا
جسے پایا ہی نہیں اسے کھونا کیسا! ہاں ایسی بہت سی باتیں،خواہشیں اور بہت سے خواب ہوتے ہیں جنہیں پائے بغیر ہم انہیں کھو دینے کا درد دل میں لیے لیے پھرتے ہیں جگہ جگہ ان کا اظہار کرتے پھرتے ہیں اور حاصل کو چھوڑ کر لاحاصل کے پیچھے ہلکان ہوتے رہتے ہیں،اسی لیے،ہاں اس ہی لیے جسے پایا ہی نہیں اسے کھونا کیسا...!
Friday, 19 July 2019
دنیاوی مالک
دنیاوی مالک نفیس ملازم سے زیادہ جبکہ بدمعاش ملازم سے کم کام لیتا ہے،نفیس ملازم کو ڈرا دھمکا کر رکھتا جبکہ بدمعاش ملازم سے ڈر اور دبک کر رہتا ہے اور نفیس ملازم کی تنخواہ ناحق کھاتا کاٹتا رہتا ہے جبکہ بدمعاش ملازم بدمعاشی سے ناحق زیادہ تنخواہ لیتا ہے،مالک اِس ہاتھ لیتا تو اُس ہاتھ دیتا ہے۔
Wednesday, 17 July 2019
اچھا اور اعلی
میں سوچ رہا تھا کہ ہم بیرون ممالک ہر شے اچھی سے اچھی اور بہتر سے بہتر اور اعلی سے اعلی بھیجتے ہیں تاکہ اس کا صلہ بھی اچھا،بہتر اور اعلی ہی ملے تو پھر آخر انسان گلے سڑے اور خراب اعمال آخرت کے لیے آگے کیوں بھیجتا ہے۔۔۔!
اپنا
ہنسنے والے کے ساتھ تو سبھی ہنستے ہیں،رونے والے کے ساتھ کوئی بھی نہیں روتا پر جو تمہارے رونے پے بھی رو پڑے تو سن لو! وہی تمہارا اپنا ہے کیونکہ رونا تبھی آتا ہے جب دوسرے کے درد کو اپنا سمجھا جاتا ہے۔
Tuesday, 16 July 2019
تماشہ
تماشہ کرنا یا پھر بننا پڑتا ہے تو ہی دنیا تماشہ دیکھنے کے لیے آپ کے ارد گرد جمع ہوتی ہے،سیدھی سادھی اور سادگی کی بات پے کوئی آپ کے قریب بھی نہیں پھٹکتا کیونکہ دنیا تماش بینوں کی ہے ناکہ سادا و سادگی والوں کی ہے۔
Monday, 15 July 2019
اپنا درد
دن بدن ہر انسان بے حس و خود غرض بنتا جا رہا ہے، اسے تب احساس ہوتا اور پھر وہ حساس بنتا ہے جب اسے اپنا یا کسی اپنے کا درد ملتا ہے۔
رحمت برسا
میں زلیل و حقیر ترین اور تُو۔۔۔عالی و شان و عظیم ترین،تیرے امتحان بھی تیری ہی طرح عظیم ہیں ائے میرے خالق و مالک، میں حقیر و زلیل کہاں ان پے پورا اترنے کے لائک و قابل ہوں۔۔مجھ پے امتحان کا بوجھ مت ڈال،ہاں مجھ پے اپنی اور زیادہ رحمت و برکت فرما تاکہ میں دو جہانوں میں تیرے حضور سرخرو ہو جاؤں۔آمین۔
Thursday, 11 July 2019
حساس و خود غرض۔
دنیا کے 90 سے 95% انسان صرف اپنی آسانی کے لیے اکثر دوسروں کے لیے مشکلات کھڑی کر جاتے ہیں مگر حساس و سمجھدار انسان ہمیشہ اپنی آسانی کے ساتھ ساتھ دوسروں کی آسانی بارے لازماً سوچتا ہے۔
Monday, 8 July 2019
اچھائی و برائی
بُرا کوئی نہیں ہوتا،ایک عرصہ اور مدت تک اچھائی پے چلنے اور قائم رہنے کے بعد بھی جب بدلے میں اچھائی نہیں ملتی تو تب انسان بُرا بن کر بُرائی پے چل پڑتا ہے اور دنیا اس کی اچھائی کو چھوڑ اور بھول کر اس کی بُرائی کو پکڑتی اور یاد کر لیتی ہے کیونکہ دنیا کا وطیرہ ہے اچھائی بھول جاتی جبکہ بُرائی کو یاد رکھتی ہے۔
دنیا و آخرہ
میرا ایمان ہے کہ جس نے دنیا مانگی اسے دنیا،جس نے آخرت مانگی اسے آخرت اور جس نے دنیا و آخرہ دونوں مانگی اسے دنیا و آخرہ دونوں ہی ملیں گی۔
Sunday, 7 July 2019
دکھلاوہ
کاش! انسان جیسے دکھلاوے کی نیکی و بھلائی کرتا ہے اسی طرح بدی و برائی بھی صرف دکھلاوے کی ہی حد تک ہی کیا کرتا تو معاشرے میں بدی و برائی کسی حد تک کم ہوتی۔
Monday, 1 July 2019
کھینچائی یا نرمی
کھینچائی اور نرمی
کھینچائی کے بعد بہتر نتائج سامنے آتے ہیں یا پھر کی گئی نرمی کے بعد بہتر نتائج سامنے آتے ہیں؟
میں سمجھتا ہوں اگر آپ کو کسی ادارے،کسی انسان اور کسی بھی رشتے میں بہتر سے بہتر نتائج حاصل کرنے ہیں تو آپ کو بہتر طریقے کی کھینچائی کرنا ہو گی اور اگر کھینچائی کچھ ضرورت سے زیادہ ہو جائے تو Antibiotic کے طور پے تب تھوڑی بہت نرمی بھی ضروری ہے تاکہ مرض بگڑنے نا پائے پر کھینچائی کا ہاتھ زیادہ نرم کرنے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔
اگر آپ انسان اور طبیعت شناس انسان ہیں کہ اس اس انسان سے میں نے اگر نرمی برتی تو یہ انسان بہتر سے بہترین کارکردگی دکھائے گا ایک اچھا،بہتر اور سلجھا ہوا انسان بن کے ابھرے گا اور اگر اس کے ساتھ میں نے کھینچائی کی یا سختی برتی تو یہ اپنی ساری کارکردگی کھوتا چلا جائے گا اور ایک بُرا و بدتر انسان بن کے سامنے آئے گا، اسی طرح اگر آپ نے جان اور بھانپ لیا کہ اس اس انسان سے میں نے سختی برتی تو یہ اپنی بہتر سے بہترین کارکردگی دکھائے گا اور اگر اس کے ساتھ میں نے نرمی برتی تو یہ بالکل ہی کام سے اور ہاتھ سے جاتا چلا جائے گا۔
کیونکہ ہر انسان کی فطرت مختلف ہوتی ہے،کسی کی خوبیاں نرمی اور ڈھیل دینے میں نکھر کر ابھرتی ہیں تو اسی نرمی اور ڈھیل دینے سے کسی کی خامیاں بدنما شکل میں ابھر کر سامنے آ جاتی ہیں، تو کسی کی چھپی خوبیاں اور صلاحتیں سختی اور کھینچائی کرنے سے نکھر کر ابھرتی ہیں تو اسی سختی اور کھینچائی سے کسی کی خوبیاں اور صلاحتیں بالکل ماند پڑنے کے ساتھ ساتھ ختم ہو کے رہ جاتی ہیں۔
کچھ انسان ہوتے ہیں جن سے نرمی برتی جائے تو انکی طبیعت اور مزاج میں بہتری آنے کی بجائے انکی طبیعت میں بَل پڑتے جاتے ہیں وہ اور زیادہ لاپرواہ،غافل اور غیر زمہ دار بنتے چلے جاتے ہیں اور کچھ ایسے انسان بھی ہوتے ہیں کہ جن کے ساتھ سختی برتی جائے تو انکی طبیعت اور مزاج کے سارے بَل نکل جانے کے ساتھ ساتھ وہ نکھرتے سنورتے بنتے چلے جاتے ہیں پر یہاں یہ بات کہنا اشد ضروری اور اہم ترین ہے کہ نرمی اور ڈھیل دینے سے ہمیشہ بَل بڑھتے جاتے ہیں جبکہ سختی اور کھینچائی سے ہر قسم کے بَل دھیرے دھیرے نکلتے چلے جاتے ہیں۔
اس کی ایک جیتی جاگتی مثال ہماری پاک فوج ہے جس میں سپاہیوں کی ہر معاملے میں کھینچائی کی جاتی ہے، اور اسی لیے، جی ہاں اسی ہی لیے پوری دنیا میں پاک فوج کا نام ہے،عزت،شہرت اور وقار ہے، دنیا کی نمبر 1 آرمی کہلاتی ہے۔۔فرض کریں کہ اگر پاک فوج میں نرمی برتی جانے لگے تو کیا پاک فوج کا وہ مقام مرتبہ ہوتا جو آج پوری دنیا میں ہے؟
اس لیے ملک،شہر،محلے اور گھر کے سربراہ کو کھینچائی کرنے والا ہونا چاہیے ناکہ نرمی برتنے والا اور زیادہ کھینچائی اور تھوڑی نرمی برتنے والا ہونا چاہیے کیونکہ کھینچائی سے انسان،انسان بنتا ہے جبکہ نرمی کرنے سے انسان بعض دفعہ انسانیت سے ہی گر کر حیوانیت کے مقام پے جا پینچتا ہے یہ سوچتے ہوئے کہ جب نرمی ہی ہونی ہے تو پھر کھل کے من مانیاں کرنے میں کیا حرج ہے۔
میری بات سے اتفاق کرنا قطعی ضروری نہیں اس لیے آپ اپنی رائے اور سوچ کا اظہار کریں مگر ادب و اداب کے دائرے میں رہتے ہوئے رائے دیں۔