السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Wednesday, 26 September 2018

خوبصورت

ایک خوبصورت دل رکھنے والا انسان ہزار خوبصورت چہروں سے زیادہ خوبصورت ہوتا ہے

اس لیے چہرے سے زیادہ دل کو خوبصورت بنائیں، وہ دل جس میں، میں، آپ اور ہم سب  بسنا اور رہنا چاہتے ہیں۔

Tuesday, 25 September 2018

مشکل و ناممکن

انسان بہت سی چیزوں باتوں   کو نہایت مشکل اور ناممکن سمجھ کے ان سے دور رہ کے دور ہو کے رہ جاتا ہے جبکہ نزدیک جانے پے اور تھوڑی سی محنت پے ہر مشکل سے مشکل بات اور کام سمجھ آنے کے ساتھ ساتھ آسان ہونے لگتا ہے۔

سوال

قرآن کریم میں ربّ رحمان ارشاد فرماتا ہے کہ

سورۃ نور آیت 24 تا 26

ناپاک عورتیں ناپاک مردوں کےلئے (مخصوص) ہیں اور پلید مرد پلید عورتوں کے لئے ہیں، اور (اسی طرح) پاک و طیب عورتیں پاکیزہ مردوں کے لئے (مخصوص) ہیں اور پاک و طیب مرد پاکیزہ عورتوں کے لیے ہیں

سوال یہ ہے کہ معاشرے میں اس قسم کے واقعات اکثر و بعض اوقات دیکھنے اور سننے میں آتے ہیں " کہ کسی ناپاک مرد کے نکاح میں پاکیزہ عورت آ جاتی ہے تو اس بارے میں دین دنیا کی کیا حکمت چھپی ہوتی ہے؟ ایسی صورت میں دین و دنیا عورت کو اپنے شوہر کے ساتھ کیسا سلوک و رویہ اختیار کرنے کا حکم دیتا ہے؟

اسی طرح کسی ناپاک عورت کا نکاح کسی پاکباز و پرہیزگار مرد سے ہو جائے تو اس بارے میں بھی دین و دنیا کی کیا حکمت و راز چھپا ہوتا ہے اور ایسی صورتحال میں دین و دنیا مرد کو اپنی بیوی کے ساتھ کیسا سلوک و رویہ اختیار کرنے کا حکم دیتا ہے؟

اہل علم و عقل سے مختصر، مگر جامع جواب طلب ہے۔

شکریہ۔

یونیورسٹی لیول

یونیورسٹی لیول پے ڈگری حاصل کرنے والوں میں اکثریت ایسے طالب علموں کی ہوتی ہے جنکی مثال یونیورسٹی میں کینٹین پے برتن دھونے والے کی سی ہوتی ہے، وہ جو رہتا تو یونیورسٹی میں ہے پر حکمت و دانائی اور عقل و فہم سے عاری ہوتا ہے۔

Wednesday, 12 September 2018

دیر پا خوشیاں

دیر پا رہنے والی خوشیاں اکثر دیر سے ہی ملا کرتی ہیں۔

Sunday, 9 September 2018

بتانا و منوانا

ربّ رحمٰن! انسان کو اپنا آپ ہونا بتاتا اور منواتا ہے، انسان کہیں چلا جائے، کچھ سے کچھ کر لے پر ربّ رحمٰن! انسان کو بتاتا ہے کہ میں ہوں اور میں ہی ہوں اور فقط میں ہی میں ہوں تیرے لیے، اور انسان جب ربّ رحمٰن کو بھول جاتا ہے، پس پشت ڈال دیتا ہے، اسکی زات و صفات سے غافل و لاپرواہ سا ہو جاتا ہے تب ربّ رحمٰن اس کی رسی کو معمولی اور زرا سا تُنکا دیتا ہے، اس کے حالات و واقعات مشکل بنا دیتا ہے،اسکی زندگی ہی اسپے تنگ کرکے رکھ دیتا ہے،ہر راستہ جیسے بند سا کر دیتا ہے اور فقط اپنی طرف آنے کا راستہ کھول دیا کرتا ہے۔۔۔ اور۔۔۔اور انسان آندھی و طوفان میں اس تنکے کی مانند ہوا کے دوش پے اڑتا و لڑھکتا ہوا ربّ رحمٰن کے راستے میں آ گرتا و پڑتا ہے اور تب بے خود و بے سدھ پکار اٹھتا ہے کہ ائے میرے مالک تو ہی میرا ربّ رحمٰن ہے ، تو میرا خالق و مالک میرا پالنہار و پروردگار ہے اور ربّ رحمٰن کے حضور توبہ و استغار کرنے لگتا ہے اس کے حضور دعائیں و منتیں مانگنے لگتا ہے، رونے اور گڑ گڑانے سا لگتا ہے ۔۔۔ اور۔۔۔ سجدہ ریز سا ہونے لگتا ہے اور تب۔۔۔تب ربّ رحمٰن اپنے بندے کو بخش دیا کرتا ہے، نوازشوں اور عطاؤں کی بارش کر دیتا ہے، بندے کو سنبھال اور تھام سا لیتا ہے۔۔

ہاں ربّ رحمٰن کو! انسان کو اپنا آپ بتانا اور انسان سے اپنا آپ منوانا آتا ہے۔۔۔!

کیفیات

صاحب علم و فہم سے میرا ایک سوال ہے

کہ انسان پے اچھی اور بہترین کیفیات کا دورانیہ مختصر اور قلیل کیوں ہوتا ہے جبکہ اسی انسان پے بری اور بدتر کیفیات کا دورانیہ بہت لمبا چوڑا ہوتا ہے؟

جبکہ ہونا تو یہ چاہیے کہ انسان پے اچھی اور بہترین کیفیات کا دورانیہ لمبا و چوڑا ہو بانسبت بری و بدتر کیفیات کے۔۔!

Friday, 7 September 2018

محبت

"محبت کرنے والوں میں جسکی محبت زیادہ ہوتی ہے وہ دوسرے کی ہر غلطی کو ہر بار اپنی غلطی کہہ کر رشتہ بچاتا رہتا ہے"

وقاص

Tuesday, 4 September 2018

اچھی باتیں

دنیا میں جتنی تعداد اچھی باتیں کرنے والوں کی ہے اگر اتنی تعداد انپے عمل کرنے والوں کی بھی ہو جائے تو دنیا جنت بھلے نا بنے پر جھنہم بھی نہیں رہے گی۔۔۔!

وقاص

Sunday, 2 September 2018

ظالم

انسان اسوقت تک مظلوم بنا رہتا ہے جبتک وہ کمزور ہوتا ہے اور پھر طاقتور بننے پے خود ظالم بن کے ظلم پے اتر آتا ہے۔

مالک

انسان دنیاوی مالک کی بات تو بلا چوں چراں مان لیتا ہے پر جو دنیا کا مالک ہے اسکی بات انسان فقط اس وقت مانتا ہے جب وہ مالک اپنی بات اپنے طریقے سے منواتا ہے۔

Saturday, 1 September 2018

غلط رسم و رواج

غلط بات اور غلط رسم و رواج کو ختم اور ٹھیک بات اور ٹھیک رسم و رواج کی داغ بیل ڈالنے کے لیے آپ کو قربانی دینا پڑتی ہے اور وہ قربانی کوئی دینا نہیں چاہتا اسی لیے معاشرے میں غلط بات اور رسم و رواج دن بدن عروج پاتے اور پروان چڑھتے رہتے ہیں۔

مجرم

دنیا مجرم کو ختم کرنے پے تو تلی رہتی ہے پر مجرم بننے کے پیچھے محرکات و وجوہات کو کبھی ختم نہیں کرتی۔

وقاص