ہر انسان چاہتا ہے کہ حالات و واقعات اور معاملات اسکی من مرضی کے مطابق چلیں اور ڈھلیں، میں بھی چاہتا تھا اور آج بھی چاہتا ہوں لیکن ایسا نہیں ہو سکا، آخر کار مجھے تھک ہار کر حالات و معاملات کے ساتھ چلنا اور ڈھلنا پڑا اور میں چل رہا ہوں تو جب آپ حالات اور معاملات کے ساتھ چلنا سیکھ جاتے ہو ، اپنی طبیعت میں یکسر تبدیلی لاتے ہو تو۔۔تو پھر آہستہ آہستہ حالات و معاملات بھی آپ کے ساتھ ، ساتھ دینے لگتے ہیں اور آپ کی من مرضی کے مطابق آپ کے ساتھ چلنے اور ڈھلنے سے لگتے ہیں۔۔
لیکن آپ چاہو کہ ہو بہو میری من مرضی کے مطابق سارے حالات و معاملات چلنے لگیں اور ٹھیک ٹھیک ہو جائیں تو ایسا بہت مشکل ہوتا ہے، ہونے کو ہو جائے تو کچھ کہا نہیں جا سکتا لیکن اس کے لیے بڑی انتھک محنت کرنا ہوتی ہے اور ایک خاندانی پس منظر ہوتا ہے، بہت سے لوگوں کی مدد شامل ہوتی ہے اور بھی بہت کچھ ہوتا ہے پر جب انسان کو سب کچھ اکیلا تن تنہا کرنا پڑے تو پھر آپ کو بہت سی چیزوں اور باتوں کو چھوڑنا ہوتا ہے اور بہت سی نئی چیزوں اور باتوں کو اپنانا ہوتا ہے اور پھر اس کے تحت آپ کو سمجھوتا کرنا ہوتا ہے اور زندگی کا دوسرا نام ہی سمجھوتا ہے وہ سمجھوتا جو ہمیں زندگی میں بہت بارہا بار کرکے زندگی کو چاہتے نا چاہتے جینا اور گزارنا ہوتا ہے۔۔۔!
No comments:
Post a Comment