ایمان اور سادگی
آپ نے کبھی غور کیا کہ گر جن کے 4،5 بچے ہوں اور ان میں سے کوئی ایک بچہ جسمانی و زہنی طور پے کمزور واقع ہوا ہو۔۔تو والدین اس بچے کو باقی بچوں کی نسبت زیادہ پیار محبت ،وقت، اہمیت اور توجہ دیتے ہیں۔۔
اس کی ہر ضرورت کا پورا پورا اور خاص خیال رکھتے ہیں۔۔۔تو جب والدین جو انسان کو دنیا میں لانے کا فقط ایک سبب و زریعہ بنتے ہیں وہ کمزور اولاد کی بھرپور دیکھ بھال کرتے ہیں تو جس خالق و مالک نے اپنے جس کمزور بندے/بندی کو تخلیق کیا وہ اسے بھلا کیسے اکیلا، تنہا اور لاوارث چھوڑ سکتا ہے۔۔۔
آپ اس ٹیڑھی، الٹی، تیز طرار، شاطر و مکار دنیا میں اگر سیدھے سادے اور کھرے اور سچے انسان ہیں اور زندگی کے اکثر و دیگر معاملوں میں مار کھا جاتے ہیں، بار بار ناکام ہوتے اور لوگوں اور زندگپیچھے رہ جاتے ہیں۔۔
تو ربّ رحمٰن کی پاک و بابرکت زات پے یقین کامل، بھروسہ اور اعتماد رکھیں کہ وہ خالق و مالک آپ کو اس بات، اس خوبی و کامیابی اور اس خوشی سے نوازے گا جو آپ کے آس پاس اور جان پہچان والے لوگ اس سب سے محروم ہونگے۔۔
دراصل سادگی میں ہی ایمان اور ایمان میں ہی سادگی ہے اور جو انسان سادا ہو اور سادگی کو اپنا اوڑھنا بچھونا بناتا ہو وہ اللہ ربّ العزت سے اور اللہ ربّ العزت اس انسان سے قریب ہوتا ہے۔۔
اور اللہ ربّ العزت جس انسان سے قریب ہو وہ انسان امتحان، آزمائش اور مشکلوں سے تو گزرتا ہے پر ایک دن وہ کامیاب و کامران ہو کے رہتا ہے اور ایکدن چین، راحت و سکون پا کے رہتا ہے۔۔۔
بس اپنے تخلیق کار، پالنہار، پروردگار سے اپنا تعلق اور رشتے کو مضبوط کرو۔۔اسی سے اپنی ہر بات، دکھ درد، تکلیف، مشکل پریشانی بیان کرو اور اسی کو اپنا رہبر اور نجات دہندہ بناؤ، اسی کے در پے ماتھا ٹیکو، اسی سے اپنے راز و نیاز بیان کرو، اسی سے منتیں مرادیں اور دعائیں مانگتے رہو۔۔وہ سنتا ہے۔۔وہی سنتا ہے۔۔وہی نوازتا ہے، وہی سدھارتا ہے، وہی مسبب الاسباب ہے، وہ حقیقی کار ساز ہے۔۔
اصل مسئلہ یہ ہے کہ خالق و مالک تو ہم سب کا ہے، وہ پالنہار و پروردگار سب کا ہے پر ہم اس کے نہیں بنتے۔۔ہم اس پاک و بابرکت زات سے نہیں جڑتے۔۔۔
زرا نہیں پورا اور ڈھیر سارا سوچئیے۔۔اور اپنے ربّ رحمٰن سے جڑئیے۔
#insaanorinsaaniyat
No comments:
Post a Comment