والدین کو چاہیے کہ اپنی اولاد کو اولاد اور پھر انسان سمجھیں ناکہ اپنی اولاد کو غلام یا کسی دربار کا دربان سمجھیں جو ہاتھ باندھے غلاموں کی طرح حکم سننے کے انتظار میں آپ کے دربار میں ایک دربان کی طرح سر جھکائے ہر وقت ڈرا اور سہما کھڑا رہے۔۔۔کہ اب پتا نہیں اب میرے ساتھ کیا ہو گا۔۔
میں اکثر سوچتا ہوں کہ اگر بچے کو اور بچے کی نفسیات کو اس کے سگے والدین جن کا وہ خون ہوتا ہے جب وہ ہی نہیں سمجھ سکتے تو پھر کوئی دوسرا رشتہ کیسے آپ کو اور آپ کی نفسیات کو سمجھ کے آپ کے ساتھ چل سکتا ہے۔۔۔!
No comments:
Post a Comment