السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Monday, 20 September 2021

زہنی ‏و ‏اعصابی ‏بوجھ

زہنی و اعصابی بوجھ

سر یا کندھے پے رکھے ہوئے وزنی بوجھ کو دیکھ کر کوئی راہ چلتا راہگیر بھی آپ کے بوجھ کو کم کرنے یا بانٹنے کے لیے آگے بڑھ کر مدد کر گزرتا ہے۔۔۔پر زہن اور اعصاب پے رکھے ہوئے وزنی بوجھ کو نہ تو کوئی دیکھتا ہے نہ ہی کوئی اس وزنی بوجھ کو کم یا گھٹانے کے لیے آگے بڑھ کر مدد کرتا ہے۔۔۔

مجھے اکثر لوگ کہتے ہیں یار تم بہت تھکے ہارے سے رہتے ہو۔۔بہت سست اور کاہل سے لگتے ہو۔۔کیونکہ انہیں میرے زہن اور اعصاب پے رکھے وزنی بوجھ نظر نہیں آتے۔۔۔جنہیں میں سالہا سال سے اتارنے کی اپنی سی کوشش کرکے بھی ناکام رہا ہوں۔۔۔

No comments:

Post a Comment