گناہ کا ارادہ بنے تو اسے ٹال دو تو ربّ رحمٰن بھی گناہ کو تم پر سے ٹال دے گا اور گر نیکی کا ارادہ بنے تو اسے کر گزرنے کی ٹھان لو تو ربّ رحمٰن بھی تمہاری مدد فرمائے گا۔
السلام علیکم اس بلاگ میں آپ کو ہر وہ بات ملے گی جسمیں انسانوں کے لیے انسانیت کا میسج ہو گا ایسا میسج جو آپ کو کچھ سوچنے،سمجھنے اور پرکھنے پے مجبور کرے گا۔ تو خود بھی جوائن کریں اعر دوست احباب کو بھی Invite کریں۔ شکریہ۔ وقاص
السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔
Friday, 28 June 2019
Monday, 24 June 2019
والدین
والدین وہ ہوتے ہیں جو گر دور ہونے پے یاد آجائیں تو اولاد کا چہرا مسکرا اٹھے،دل اور زبان سے بے اختیار دعائیں نکلنے لگیں ناکہ والدین وہ ہوتے ہیں کہ انکی سختی،مار دھاڑ ،غفلت،جہالت اور غیر زمہ دارانہ رویہ یاد آنے پے اولاد کے چہرے پے اداسی،افسردگی اور سختی آ جائے۔
Saturday, 22 June 2019
پیارے
شکل و صورت کے پیارے اور خوبصورت تو جا بجا مل جاتے ہیں نہیں ملتے تو گفتار و کردار کے پیارے اور خوبصورت کہیں نہیں ملتے ہیں۔
Tuesday, 18 June 2019
روشنی
ہر روشنی انسان کو روشنی ہی دے یہ ضروری نہیں ہوتا،کچھ روشنیاں اتنی تیز اور چکا چوند ہوتی ہیں کہ انسان کے قریب جانے پے اندھا کر دیتی ہیں اور اسکی ساری زندگی کی روشنیوں کو چھین لیتی ہیں۔اس لیے اتنی ہی روشنی بھلی اور اچھی ہوتی ہے جو آندھیرے میں اجالے کا کام کرے اور جو آنکھوں کو تکلیف دینے کی بجائے راحت،چین اور سکون دے۔
حوس و شہوت
وہ جو لوگ زنا کو حوس اور شہوت کہتے ہیں وہ غلط کہتے ہیں کیونکہ مرد و عورت کے درمیان پیار محبت کا ملاپ اگر شرعی طریقے سے ہو تو نکاح اور وہی پیار محبت کا ملاپ اگر غیر شرعی طریقے سے ہو تو زنا کہلاتا ہے،بس ملاپ کا طریقہ غلط ہوتا ہے جس کی وجہ سے پیار محبت نکاح کی بجائے زنا میں بدل جاتا ہے اور پھر دنیا اسے حوس و شہوت کا نام دے دیتے ہیں۔
Wednesday, 12 June 2019
بے پردگی
کسی عورت کی جانے انجانے میں ہو جانے والی بے پردگی پے ہم مردوں کی نظریں جھکنے یا پھیرنے کی بجائے اکثر اس بے پردگی پے گڑھ اور جم سی جاتی ہیں۔
Tuesday, 11 June 2019
عورت
جس عورت کے وجود سے مرد کا وجود بنتا ہے جو عورت مرد کو دنیا میں لانے کا زریعہ و سبب بنتی ہے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے "مردوں کی لڑائی میں اسی عورت کو بھاری بھر کم گالیاں دی جاتی ہیں".
باکردار مرد
مرد کا کردار اگر یوسف علیہ السلام جیسا ہو جائے تو زلیخا جیسی بدکاری پے اکسانے و ورغلانے والی عورت بھی مرد کے کردار کی وجہ سے نیکو کار بن جاتی،رتبہ اور مقام و مرتبہ پاتی اور عزت و احترام کے ساتھ پکاری اور یاد کی جاتی ہے تو یہاں یہ بات ثابت ہو گئی کہ بیشک عورت کا باکردار ہونا ضروری اور اہم ہے مگر مرد کا باکردار ہونا عورت کے باکردار ہونے سے کئی گنا زیادہ اشد ضروری اور اہم ہے۔
Sunday, 2 June 2019
ائے رمضان کریم
ائے رمضان کریم
تُو جب ربّ رحمٰن کے پاس لوٹے گا تو بہتوں کے اچھے اعمال اور بہتوں کے برے کارنامے لے کر لوٹے گا،اچھوں کی ایک سے ایک اچھائی نیکی و بھلائی بیان کرے گا کہ تیرے فلاں بندے نے رمضان کریم میں پورے پورے روزے رکھے، تو فلاں نے ساری نمازوں کا اہتمام کیا،تیرے فلاں بندے نے اٹھ اٹھ کر توبہ و استغفار کیا تو فلاں بندہ سارا رمضان بڑا ہی تہجد گزار رہا، فلاں بندے نے تیرے غریب و مساکین کے لیے اپنے دسترخوان کھول دیا تو فلاں نے رو رو کر گناہوں کی معافیاں مانگی،فلاں نے قطع رحمی کو ترک کرکے رشتوں سے صلح رحمی کی تو فلاں نے والدین کی نافرمانی سے فرمانبرداری اختیار کر لی،فلاں نے فلاں کا دل دکھانے پے مافی مانگی تو فلاں نے فلاں کا دل دکھانے پے اس سے معافی مانگی، فلاں نے فلاں کو معاف کیا تو فلاں نے فلاں فلاں کو تیری رضا کے لیے معاف کیا،فلاں نے اتنا اتنا صدقہ و خیرات کیا تو فلاں نے اتنی اتنی سحری و افطاری کروائی فلاں نے فلاں تو فلاں نے فلاں فلاں نیکی اور خیر و بھلائی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کے حصہ لیا
پھر تو بُروں کے کارناموں کا احوال سنائے گا کہ یا ربّ رحمٰن تیرے کچھ بندوں نے مجھے پا لینے کے بعد بھی اپنی پرانی اور بری روش کو نا تو ترک کیا اور ناہی اسے چھوڑا، فلاں فلاں شیاطین کے قید و بند ہونے کے باوجود بھی اپنے اپنے نفس کے ورغلانے اور اکسانے پے فلاں فلاں برائی پے برائی کرتے رہے،فلاں نے منافع خوری تو فلاں نے ذخیرہ اندوزی کی، فلاں نے کسی کو تو فلاں نے کسی کو لوٹا، فلاں نے کسی کو برا بھلا کہا تو فلاں نے کسی کو گالم گلوچ کیا، فلاں فلاں نے نا روزے رکھے نا فلاں فلاں نے نماز پڑھی نا فلاں نے تہجد نا ہی دیگر عبادات ادا کی، فلاں نے نا توبہ و استغار کیا اور ناہی بروں کی محفل کو چھوڑا،فلاں نے فلاں تو فلاں نے فلاں فلاں برا و بد اور گندا کام کیا۔
پر ائے رمضان کریم جب تو میرے کارنامے ربّ رحمٰن کے حضور بیان کرنا تو کہنا تیرے اس بندے نے تیرے رمضان کریم کا نا تو ادب کیا نا احترام کیا، نا ٹھیک سے روزے رکھے،نا ہی ٹھیک سے نمازیں پڑھی، نا فرض ادا کیے نا ہی نوافل ادا کیے، نا دن میں ٹھیک سے تیرا زکر فکر کیا نا ہی رات کو اٹھ کر تہجد ادا کی۔۔پر ربّ رحمٰن دنیا سے لوٹنے سے پہلے میں نے اسے پچھتاتے دیکھا، بے چین اور بے سکون اور اضطراب کی سی کیفیت میں دیکھا ہے کہ تنہائی میں اندھیرے میں تجھ سے ہم کلامی کرتے دیکھا ہے کہ تیرا یہ بندہ تجھ سے اور مجھ سے مخاطب تھا کہ ائے رمضان کریم جہاں تُو میرے فلاں فلاں گناہ،غفلت،کوتاہی و لاپروائی بیان کرے گا وہیں میرا یہ پچھتانہ، رونا بلکنا، افسوس و ملال کرنا،نادم و شرمندہ ہونا بھی بتا دینا کہ تیرا یہ بندہ خود سے مجھ سے اور تجھ سے بڑا نادم و شرمسار ہے کہ رمضان کریم جیسے مقدس و عظیم مہینے کو پا لینے کے بعد بھی اسے ضائع کر بیٹھا،اسے اس کے حق کے ساتھ زرا برابر بھی ادا نا کر سکا، دنیا داری میں ہی مصروف عمل رہا،ایمان کے کمزور ہونے کی وجہ سے تیرے رمضان کریم کو ضائع کرکے گنوا بیٹھا۔۔اور افسوس،پچھتاوے،ندامت و شرمندگی کے آنسو بہاتا رہا۔۔اور کہتا رہا کہ اے رمضان کریم میں تجھے گنوا بیٹھا، تیرے آنے کی جتنی خوشی تھی اس سے زیادہ تیرے جانے کا غم و ملال ہے کہ تجھے پا کے بھی میں تجھے نا پا سکا، تجھے پا کے بھی میں خالی ہاتھ رہا، تجھے اور ربّ رحمٰن کو راضی و خوش نا کر سکا۔۔
اے رمضان کریم اور اے خالق و مالک مجھے معاف فرمانا میری کمی پیشی،میری غفلت،لاپروائی پے میرے ساتھ درگزر فرمانا اور اگلا رمضان کریم عطا فرما کے اسے ٹھیک ٹھیک اور صحیح صحیح سے ادا کرنے کی توفیق و سعادت عطا فرمانا۔
آمین۔ایکبار درود پاک پڑھیں۔