السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Saturday, 24 November 2018

کرپٹ

ہمارے معاشرے میں کرپٹ صرف اسے کہا اور سمجھا جاتا ہے جس نے ملک و قوم کا مال و دولت ہڑپ اور ہضم کیا ہو۔

جبکہ ہر وہ بندہ کرپٹ ہے "جو انسانوں کے معاشرے میں انسانوں کی طرح نہیں رہتا اور جو انسانوں کے ساتھ انسانیت سے پیش نہیں آتا".

حادثات

انسان جب حد سے زیادہ بے حس اور خود غرض سا ہونے لگتا ہے،اپنے سوا کسی دوسرے کو انسان نہیں سمجھتا ہے،انسانیت کو چھوڑ کے حیوانیت کو اپنانے لگتا ہے، اپنا پیٹ بھرنے کے لیے دوسروں کا پیٹ کاٹنے لگتا ہے، اپنی گردن بچوانے کے لیے بے قصوروں کی گردنیں کٹوانے سے بھی گریز نہیں کرتا ہے، اپنا گھر بھرنے کی خاطر دوسروں کا گھر اجاڑنے لگتا ہے۔۔۔ تب ہی ۔۔۔ہاں تب ہی ربّ رحمٰن اس ملک و قوم، خیش و قبیلے کے لوگوں اور اس زمین کے خطے میں بسنے والوں پے آفت،مصیبت، بلا و وبا اتار کر ان سب کو حادثے سے دوچار فرماتا ہے، ہر انسان کو دکھ درد تکالیف سے گزارتا ہے پھر سب کو ایکدوسرے کے دکھ درد کا احساس ہونے لگتا ہے ، ہر دوسرا انسان اپنے جیسا لگنے لگتا ہے، دوسروں کا دکھ درد سانجھا لگنے لگتا ہے، ہر انسان اپنا دکھ درد بھول کے ایکدوسرے کے دکھ درد کا مداوہ کرنے لگتا ہے،کوئی غیر کوئی پرایا نہیں رہتا سبھی ہم جیسے اپنے اپنے سے لگنے لگتے ہیں ۔۔تب ہی ۔۔ہاں تب ہی پھر سے حیوانیت مرنے اور انسانیت جاگنے لگتی ہے اور حادثے جہاں انسان کو انسان سے جدا اور الگ کرتے ہیں وہیں حادثے انسان کو انسان اور انسانیت سے جوڑنے و ملانے کا سبب و وسیلہ بھی بنتے ہیں۔

ربّ رحمٰن! بیشک اپنے بندوں کو دکھ درد و مصیبت میں بھی خیروبھلائی سے نوازنے والا ہے اور بیشک ربّ رحمٰن اپنے بندے کے حق میں بہتر سے " بہترین کُن " فرمانے والا ہے۔

Saturday, 10 November 2018

مالبو دولت

کچھ لوگوں کے پاس مال ع دولت تو آ جاتا ہے پر عزت اور تمیز پھر بھی نہیں آتی۔

Tuesday, 6 November 2018

غربت و امیرت

بعض دفعہ دل کرتا ہے کہ غربت و افلاس کو قتل کر دوں کہ جس غربت سے میں اور میرے جیسے کڑوڑوں انسان گزر رہے ہیں، اور لاکھوں غربت کی لکیر سے بھی نچلی سطح کی زندگی جیے جانے پے بے بس و مجبور ہیں، اور یہی ، ہاں یہی ظالم غربت انسان سے اسکا ایمان تک چھین لیتی ہے، اس سے اسکی پہچان انسانیت تک چھین لیتی ہے اور بدلے میں شیطانیت و حیوانیت دے دیتی ہے،یہاں تک کہ انسان کو شیطانیت و حیوانیت کے مقام سے بھی نیچے گرا دیتی ہے زلت و رسوائی کے گڑھوں میں دھنسا اور پھنسا دیتی ہے کہ شیطانیت و حیوانیت بھی دیکھ کر شرما جاتی ہے، پھر سوچتا ہوں کہ امیرت بھی تو انسان کو کہیں کا نہیں چھوڑتی، امیر و کبیر اکثر غریب کو نہیں چھوڑتا تو کبھی کوئی غربت کا ستایا غریب کسی امیر کو نہیں چھوڑتا، یہ امیری ہی تو تھی جس نے فرعون کے دماغ کو اتنا، ایسا اور اسقدر خراب و برباد کیا کہ وہ بدبخت خدائی کا دعوہ کر بیٹھا اور آج تک نشان عبرت بن کے پڑا ہے۔۔۔

بس یہی دعا و الجا کرتا ہوں کہ یاربّ رحمٰن! مجھے اگر غریبی دے، تو بھی انسانیت،مسلمانیت اور مومنیت کے ساتھ دے اور گر امیری دے تو بھی انسانیت و مسلمانیت اور مومنیت کے ساتھ دے، ایسی غریبی سے محفوظ فرما جس میں پڑ کر میں انسانیت کے مقام سے گِر جاؤں اور ایسی امیری سے بھی محفوظ فرما کہ جس میں پڑ کر میں اپنے سوا کسی دوسرے کو انسان ہی نا سمجھوں،آمین۔

ایکبار درود پاک پڑھیں۔