السلام علیکم،میں ایک لکھاری ہوں ایسا لکھاری جو ہر موضوعات پے سوچتا اور لکھتا ہے۔

Thursday, 18 July 2024

working Woman

ایک مشہور بھارتی اداکارہ سے انٹرویو میں سوال پوچھا گیا کہ

Is Marriage Important to you?

کیا شادی آپ کے لیے اہم ہے؟

اداکارہ:

Very Important, I want to be Married, I Want to Have Kids & When im married, I probably Do not want to me working.

بہت اہم ہے، میں شادی کرنا چاہتی ہوں اور میں چاہتی ہوں کہ میری اولاد ہو اور جب میں شادی شدہ ہو جاؤں، تو شاید میں مذید کام کرنا نہیں چاہوں گی۔۔
۔
۔

میرے خیال میں تو دنیا کی کوئی عورت بھی گھر سے باہر کام نہیں کرنا چاہتی۔۔۔

ورکنگ وومن چاہے پاکستان میں ہو یا دنیا کے کسی اور ملک میں، چاہے وہ تعلیم و تدریس کے شعبے سے تعلق رکھتی ہو یا پھر چاہے شوبز کی دنیا سے تعلق رکھتی ہو۔۔

وہ ایک خاص وقت بعد خاص طور پے شادی کے بعد مذید کام کرنا نہیں چاہتی۔۔وہ اپنی باقی کی زندگی اپنے شوہر اور بچوں کے نام وقف کرنا چاہتی ہے۔۔۔اور گھر گرہستی میں شوہر اور اولاد کے سکون کو دکھنا، بِتانا اور گزارنا چاہتی ہے۔۔۔گھر گرہستی کے چین اور آرام کو محسوس کرنا چاہتی ہے۔۔

کیونکہ قدرت کے نظام کے مطابق عورت گھر کے لیے اور مرد باہر کے کام کاج کے لیے بنایا گیا ہے۔۔۔

وہ الگ بات ہے کہ وقت اور زمانے کے ساتھ بہت سی باتیں بدل چکی ہیں۔۔عورت زندگی کے ہر میدان میں قدم رکھ چکی ہے اور اپنا آپ منوا رہی ہے۔۔بعض دفعہ کسی کا ڈاکٹر، نرس، پروفیسر یا اداکارہ بننے کا شوق ہوتا ہے پر اس کے پیچھے بعض دفعہ شوق سے زیادہ کچھ فیملی بیکگراؤنڈ کی کچھ باتیں مجبوریاں، حالات کی تنگدستی وغیرہ بھی شامل ہوتی ہے جو عورت کو کچھ بننے اور کچھ کر گزرنے پے مجبور کرتی ہیں۔۔

پر حقیقت یہی ہے کہ عورت کو اس کے میکے سے اور شوہر سے اگر مناسب اور آسان زندگی ملے تو کوئی عورت باہر کی دنیا میں دھکے، ٹھوکریں اور دھوکے نہیں کھانا چاہتی۔۔۔

شادی ہو جانے کے بعد عورت پے ایک نسل کو پالنے پوسنے اور انہیں ایک اچھا انسان بنانے کی بھاری زمہ داری ہوتی ہے اور وہ تبھی ممکن ہے جب ماں گھر میں رہے گی۔۔سارا اور پورا وقت اپنی اولاد کو دے گی، تبھی، ہاں تبھی اس کی اولاد ایک اچھا اور کامیاب انسان بنے گی۔۔۔

جو والدین سمیت ملک و قوم اور معاشرے کے لیے بھی فائدے مند اور کارآمد ثابت ہوتی ہے۔۔۔۔

وقاص

#insaanorinsaaniyat

Thursday, 28 March 2024

ریت اور انسان

ریت اور انسان کی مثال بھی ایک جیسی ہے۔۔سمندر کی ریت سمندر میں رہ کر بھی پیاسی کی پیاسی رہتی ہے اور انسان اس دنیا سے بہت کچھ حاصل کرکے پھر بھی آدھی ادھوری خواہشات اور آدھے ادھورے پن کے ساتھ خالی کا خالی اور پیاسا کا پیاسا رہتا ہے۔۔ریت اور انسان کی پیاس کبھی نہیں بجھتی۔۔۔ 

Friday, 29 December 2023

دنیا کا امتحان

اس دنیا کا سارا امتحان اور آزمائش ہی اسی بات پے ہے کہ ربّ رحمٰن بیٹھ کر دیکھتا ہے کہ میرا کون سا بندہ میرے بندوں کو جوڑ اور سینچ رہا ہے اور میرا کون سا بندہ میرے بندوں کو کاٹ اور توڑ رہا ہے۔۔ 

اب آپ اپنی اپنی سابقہ اور حالیہ زندگی پے ایک نظر دوڑا لیں آپ اب تک کیا کرتے آئیں ہیں اور کیا کر رہے ہیں۔۔آیا کہ آپ جوڑنے اور سینچنے والوں میں شامل ہیں یا پھر کاٹنے اور توڑنے والوں میں سے ہیں۔ 

Monday, 4 December 2023

والدین اولاد دوست

آپ کی اولاد اگر آپ کی دوست نہیں ہے یا آپ نے اپنی اولاد کو اپنا دوست نہیں بنایا تو آپ اچھے والدین ہیں کیونکہ جو والدین اپنی اولاد کو اپنا دوست نہیں بنا سکتے وہ ان کی اچھی بری باتوں سے کیسے باخبر رہے گے۔۔اور جب والدین اولاد سے بے خبر رہتے ہیں تو اس کا نقصان اولاد تو اٹھاتی ہی ہے ساتھ میں والدین بھی نقصان اٹھاتے ہیں۔۔۔

#insaanorinsaaniyat

اداکاری


اگر آپ کو اپنے آپ کو منوانا اور مشہور ہونا چاہتے ہو تو اپنی زندگی میں اداکاری اور مکاری لے آؤ۔۔اور اگر اس سے بھی زیادہ منوانا اور مشہور ہونا چاہتے ہو تو پھر سب سے آسان طریقہ چھیچھورے اور بیہودے بن جاؤ۔۔دنیا آپ پے ایسے گرے گی جیسے بارش کے قطرے زمین پے گرتے ہیں۔


اگر آپ کو اپنے آپ کو منوانا اور مشہور ہونا چاہتے ہو تو اپنی زندگی میں اداکاری اور مکاری لے آؤ۔۔اور اگر اس سے بھی زیادہ منوانا اور مشہور ہونا چاہتے ہو تو پھر سب سے آسان طریقہ چھیچھورے اور بیہودے بن جاؤ۔۔دنیا آپ پے ایسے گرے گی جیسے بارش کے قطرے زمین پے گرتے ہیں۔

اکیسویں صدی

اکیسویں صدی میں انسان نے جتنی تیزی سے ٹیکنالوجی میں ترقی کی ہے اس سے کئی زیادہ بے حیائی، خود غرضی اور حیوانیت میں بھی انسان نے خوب ترقی کی ہے۔

ٹیکنالوجی کےساتھ ساتھ انسان کو انسانیت پے چلنے، انسانوں کے ساتھ انسانیت سے پیش آنے اور انسانیت کو پھیلانے کی اشد ضرورت ہے۔

بیشک انسان وہی ہے جسمیں انسانیت ہے۔

وقاص









بھانا نا بھانا

جو بھاتا ہینا تو اسکی بری سے بری بات بھی ہمیں بری نہیں لگتی اور ہم اپنی محبت سے اسے مسلسل سدھارتے و سنوارتے رہتے ہیں اس لیے کہ وہ ہم بھاتا ہے اور ایک دن آتا ہے" کہ وہ سدھر وسنور سا جاتا ہے اور ہمیں اور زیادہ بھانے لگتا ہے اور ہمیں اور زیادہ اس سے شدت سے محبت و عقیدت ہونے لگتی ہے"

اور جو نہیں بھاتا اسکی اچھی سے اچھی بات بھی ہمیں زہر سے بھی زیادہ بھدی و بری لگتی ہے اور ہم اسے اپنی نفرت سے مسلسل دھتکارتے اور بگاڑتے رہتے ہیں اسلیے کہ وہ ہمیں ایک آنکھ نہیں بھاتا ہے اور ایکدن آتا ہے " کہ وہ بگڑ و بدک سا جاتا ہے اور ہمیں اور زیادہ اس سے شدت سے نفرت و کراہت ہونے لگتی ہے

وقاص